اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا

آئندہ سے ہم لاپتہ افراد کے کیسز براہ راست دکھایا کریں گے , جسٹس محسن اختر کیانی
0
149
islamabad highcourt

لاپتہ شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کیس کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی

جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس پر سماعت کی، درخواست گزار کی وکیل ایمان مزاری اور سینئر صحافی حامد میر بھی عدالت میں موجود تھے،احمد فرہاد کیس میں احمد فرہاد کو پیش نا کیا جا سکا،وفاقی حکومت نے احمد فرہاد کی بازیابی کے لیے مزید وقت مانگ لیا،اٹارنی جنرل منصور اعوان روسٹرم پر آگئے۔ اور کہا کہ کچھ سی ڈی آرز ملی ہیں، ان کے زریعے ٹریسں کر رہے ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں ریاست ناکام ہو چکی ہے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ابھی اس کو ریاست کی ناکامی نا کہیں، اگر ہم نا پیش کر سکے تو مان لوں گا کہ ریاست ناکام ہو گئی ،جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ احمد فرہاد کی بازیابی کا کیس نہیں رہا، یہ پوری قوم کی بازیابی کا مقدمہ ہے،

آئی ایس آئی کے کام کرنے کے طریقہ کار اور بجٹ سمیت تمام تفصیلات طلب
جسٹس محسن اختر کیانی نے سیکرٹری دفاع سے آئی ایس آئی کے کام کرنے کے طریقہ کار اور بجٹ سمیت تمام تفصیلات مانگ لیں ، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی کے کام کرنے کا طریقہ کار کیا ہے، سیکٹر کمانڈر کا کیا کام ہے؟ طے کرنا ہے کہ ایجنسیاں چھپ کر نہیں بلکہ ایک واضح طریقہ کار کے تحت کام کریں گی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ سیکریٹری دفاع کو کہیں کہ پیش ہو کر ان سوالات کا جواب دیں کہ کیسے کسی شخص سے متعلق آئی ایس آئی تحقیق کرتی ہے؟ کون کون سی سطح پر کام کیا جاتا ہے؟ آئی ایس آئی عوامی پیسے پر ہی کام کر رہی ہے، ہر ادارہ عوام کو جواب دہ ہے،ہم ججز بھی جوابدہ ہیں،اگر ادارے قابل احتساب نا ہوں اور ان کے احتساب کا کوئی طریقہ کار بھی نا ہو تو ہم کیا کریں گے؟”احمد فرہاد کا بازیاب ہونا پیچھے رہ گیا اب پورے پاکستان کے لاپتہ افراد سے متعلق گائیڈ لائن اس کیس میں طے ہو گی،آئی ایس آئی اور ایم آئی کا دائرہ اختیار کیا ہے؟ میں تو ابھی بھی یہی مانتا ہوں کہ متعلقہ ادارہ صرف پولیس کا ہے، ایف آئی اے تحقیقاتی ادارہ ہے، انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بھی پولیس کی ہی معاونت کرنا ہوتی ہے،”ایسی کوئی ایجنسی پاکستان میں کام نہیں کر سکتی جس کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نا ہو، ہم ایجنسیز کے طریقہ کار سے متعلق judge made law بنائیں گے،

طے کرنا ہے ایجنسیاں چھپ کر نہیں واضح طریقہ کار کے تحت کام کرینگی،جسٹس محسن اختر کیانی
کانگریس میں کئی کئی گھنٹے سی آئی اے ایجنٹ جواب دیتا ہے، آپ بھی ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا لیا کریں ،جسٹس محسن اختر کیانی
اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئی ایس آئی تو وزیر اعظم آفس کے ماتحت ہے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا یہ تو اور آسان ہو گیا، کل کو وزیراعظم کو بلا کر پوچھیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے کام کرنے کا اندرونی طریقہ کار کیا ہے یہ واضح ہونا چاہئے، ان ایجنسیوں نے کئی اچھے کام کیے ہیں، بندہ برآمد کر لینا حل نہیں ہے بلکہ قانونی طریقہ کار بنانا ہے کہ آئندہ پولیس خفیہ ایجنسیوں والوں کو بلا کر پوچھ سکے، ایجنسیوں کے رول آف بزنس بتانا ہوں گے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ انٹیلے جنس اہجنسیوں کا سیکیورٹی کے حوالے سے طریقہ کار تو طے ہے، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکانگریس میں کئی کئی گھنٹے سی آئی اے ایجنٹ جواب دیتا ہے، آپ بھی ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا لیا کریں ،دس دن ہو گئے، پتا نہیں اس بیچارے کا کیا حال ہو گا، اس کیس میں صحافیوں، انسانی حقوق کے نمائندوں اور سابق آئی جیز کو معاون مقرر کروں گا، دیکھیں نا ایجنسیوں پر الزام لگا ہے، موجودہ کیس میں واضح الزام آئی ایس آئی پر ہے، جن کا بندہ مرا ہو یا غائب ہو انہیں پتا ہوتا ہے کہ براہ راست کون ملوث ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں اس الزام کی واضح نفی کر چکا کہ احمد فرہاد آئی ایس آئی کے پاس نہیں ہے، ابھی احمد فرہاد کی بازیابی کی امید ختم نہیں ہوئی، ہو گی تو عدالت کو خود بتا دوں گا۔وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ احمد فرہاد سے وڈیو بیان لینا چاہ رہے ہیں کہ وہ باہر آ کر ویسے نہیں بولے گا جیسے بولتا تھا، مشروط رہائی کا کہا جا رہا ہے، احمد فرہاد کی جان کو خطرہ لاحق ہے،

تحفظ قانون دے گا، کسی سے دشمنی کی بات نا کریں۔جسٹس محسن اختر کیانی
صحافی احمد فرہاد کیس میں جسٹس محسن اختر کیانی کے سامنے حامد میر پیش ہو گئے اور کہا کہ گزشتہ سماعت کے بعد حکومت نے پیمرا کے ذریعے میڈیا کے خلاف اعلان جنگ شروع کردیا ہے۔ جو سوال آپ نے ایجنسیز سے پوچھے ہیں کیا ہم ان کی کوریج کر سکتے ہیں؟جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بالکل آپ اس عدالت کی کارروائی کور کریں، اس پر کوئی پابندی نہیں، میں اس کیس کی آئندہ سماعت براہ راست دکھانے کا حکم دوں گا اور آئندہ جو بھی لاپتہ افراد کا کیس اس عدالت میں ہوگا وہ براہ راست دکھایا جائے گا، پیمرا کی پابندی عدالت پر تو نہیں ہے، پیمرا کا نوٹیفکیشن تو میرے سامنے نہیں ہے مگر آرڈر کروں گا سماعت براہ راست ہو، ہر دور میں کچھ صحافیوں کی آواز کسی کو ناپسند ہوتی ہے، یہ چلتا ہوا سلسلہ ہے۔وزیر قانون نے جو بھی پریس کانفرنس کی وہ تو اپنی ڈیوٹی کر رہے تھے، یاد رکھیں گے یہ صرف وقت کی بات ہے کل کو آپ دوسری جانب کھڑے ہوں گے،، تحفظ قانون دے گا، کسی سے دشمنی کی بات نا کریں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لوگ پولیس کو جانتے ہیں، ایجنسیوں کو نہیں، یا تو ایجنسیوں کے بھی تھانے بنا دیں تا کہ لوگ سیدھا انہی کے پاس جائیں، یا قانون بنا دیں کہ ایجنسیاں 90 یا 100 دن کسی کو تحویل میں رکھیں گی،احمد فرہاد کیس میں لاپتہ افراد کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے اپنا طریقہ کار بتایا تو جسٹس محسن اختر کیانی نے کہامجھے ایسی کوئی مثال دیں کہ پولیس نے انٹیلی جنس افسر کو مس کنڈکٹ پر پکڑا ہو۔یہ حکومت تو جبر کے دور سے گزر کر آئی ہے اسے تو سمجھنا چاہیے، صحافیوں کی خبر سے اتنی تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ جو اخبار بھی اپنے اینگل سے جبر چھاپتا ہے تو لوگوں کو پتا چلتا ہے،کوئی پارلیمنٹ میں ہمارے متعلق بات کر کے گا کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اب سے براہ راست دکھائیں گے تا کہ سب خود ہی فیصلہ کر لیں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا،عدالت نے حکم دیا کہ احمد فرہاد کیس کی آئندہ سماعت پر سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی سیکریٹری دفاع کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکٹر کمانڈر کی حیثیت ایک ایس ایچ او سے اوپر نہیں، وہ ایک کھرا انسان ہے، پہلے بیان دیں پھر پیش ہوں۔عدالت نے کیس کی سماعت 29 مئی تک ملتوی کر دی.

اسلام آباد ہائیکورٹ،اٹارنی جنرل کی احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی پر سماعت ملتوی

سرکاری اداروں کا یہ کام ہے کہ کرپٹ افسران کو بچانے کی کوشش کرے؟چیف جسٹس برہم

بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست

احمد فرہاد کی بازیابی درخواست ،سیکرٹری دفاع و داخلہ ذاتی حیثیت میں طلب

Leave a reply