لاک ڈاؤن ،امداد دینے کے بہانے حکومت نے غریبوں سے 9 کروڑ وصول کر لیے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس ، لاک ڈاؤن حکومت کی جانب سے امداد نہ ملی تا ہم حکومت نے غریبوں سے 9 کروڑ وصول کر لیے
وفاقی حکومت کی جانب سے غریبوں اور دیہاڑی دار مزدوروں کی امداد کے لئے ایک نمبر دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس پر ایس ایم ایس کیا جائے جس کے بعد تصدیق کی جائے گی اور حکومت مستحق افراد کو 12 ہزار تک امداد دے گی، تا ہم ابھی لاک ڈاؤن کا تیسرا ہفتہ جاری ہے حکومت کی جانب سے کسی ایک شخص کو بھی امداد موصول نہیں ہوئی لیکن حکومت نے اسی ایس ایم ایس سروس کے ذریعے 9 کروڑ روپے غریبوں سے وصول کر لئے
احساس پروگرام کی انچارج اور وزیراعظم عمران خان کی معاون ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ساڑھے کروڑ کے قریب ایس ایم ایس موصول ہو چکے ہیں ، ایس ایم ایس کرنے پر ایک روپیہ اور کچھ پیسے حکومت کی جانب سے جبکہ کچھ پیسے موبائل کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس رکھا گیا ہے، اگر حکومت چاہتی تو یہ سب فری بھی کر سکتی تھی لیکن غریبوں سے امداد کی رجسٹریشن کے لئے بھی موبائل سے کٹوتی کی گئی، ساڑھے چار کروڑ ایس ایم ایس کا مطلب حکومت اور موبائل کمپنیوں نے غریب عوام کے جیبوں سے کم از کم 9 کروڑ روپے نکلوا لئے ہیں.
احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کیلئے بدھ کی صبح تک 4 کروڑ 30 لاکھ 44 ہزار 60 ایس ایم ایس موصول ہو چکے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کی معان خصوصی برائے انسداد غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹرثانیہ نشتر نے اس سلسلہ میں اسلام آباد میں مزدوروں سے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے حوالے سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سنے۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پروگرام میں محنت کشوں اور مزدوروں کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے رضاکاروں کی مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا تا کہ وہ مستحقین کیلیئے8171 پر ان کے شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کرسکیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق افراد پروگرام سے مستفیدہوسکیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس موقع پرکہا کہ احساس کیش پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا امدادی پیکج ہے۔جس کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کے لئے 12000 روپے فی خاندان دیئے جائیں گے۔سرکاری ملازمین اوراپنی گاڑی رکھنے والے اس پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں ہیں۔ پروگرام کے تحت رقوم کی ادائیگی کے مرکز کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کا ہجوم نہ ہو۔ ایک مرتبہ دی جانے والی یہ امداد ان افراد کے لئے ہے جن کی معاشی حالات کورونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے تاکہ وہ اپنے گھر والوں کے لئے راشن خرید سکیں۔یہ پروگرام انتہائی ضرورت مندوں کے لئے ہے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں کوئی بھی مسلہ درپیش ہو توٹال فری نمبر080026477 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔میسج میں اپنا 13 ہندسوں پر مشتمل قومی شناختی کارڈ نمبر لکھ کر8171 پربھیج کر اس پروگرام سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے احساس ا یمرجنسی کیش پروگرام پر عمل تیزی سے جاری ہے۔پروگرام سے چاروں صوبوں کے علاوہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے افراد مستفید ہوں گے۔احساس کفالت پروگرام والی خواتین کو بھی چار ماہ کے لئے 12 ہزار روپے یکمشت ادا کئے جائیں گے۔ ہنگامی کیش پروگرام کے لئے آبادی کے لحاظ سے رقم مختص کی گئی یے کیونکہ اس میں گلگت بلتستان اور کشمیر بھی شامل ہیں۔ صوبے اپنے بجٹ میں بھی مستحق افراد کی مدد کریں گے۔صوبہ پنجاب 7 لاکھ اور سندھ اڑھائی لاکھ لوگوں کو پیسے اپنے بجٹ سے دے گا۔اس کے علاوہ ضلعی سطح پر ضرورت مند افراد کی فہرست مرتب کی جارہی ہے۔
ہنگامی کیش پروگرام کی جانچ پڑتال کا مؤثر طریقہ اپنایا گیا ہے اور اس سارے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ سٹیٹ بنک کی معاونت سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ مستحق افراد کو بائیو میٹرک شناخت کے بعد رقم فراہم کی جائے گی اور اس کے لئے سیل پوائنٹس مقرر کئے گئے ہیں۔ ہیں۔ نادرا اور شراکتی بینکوں کے تعاون سے تمام ادائیگیاں بائیومیٹرک تصدیق پر مبنی نظام کے ذریعے کی جائیں گی۔اور مستحقین شراکتی بنکوں کے پوائنٹ آف سیل مراکز اور اے ٹی ا یم مشینوں سے اپنی رقم وصول کر سکیں گے۔
حکومت کی جانب سے شاید کل عوام کو امدادی رقم کی فراہمی ہو گی.حکومت سے زیادہ بہتر تو فلاحی ادارے اور مخیر حضرات ہیں جنہوں نے بغیر رجسٹریشن کے گھر گھر جا کر راشن پہنچانا شروع کر دیا، جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن سب سے آگے ہے ، جبکہ حکومت ابھی تک رجسٹریشن کے چکر میں پھنسی ہوئی ہے.
کرونا وائرس کے بعد جب لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا تھا تو حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر کچھ کرنے کی ضرورت تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا، آن لائن رجسٹریشن کا کہا گیا حالانکہ کئی غریب اور دیہاڑی دار افراد کے پاس موبائل ہی نہیں اگر موبائل ہیں تو موبائل کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے ان میں بیلنس نہیں، اس وجہ سے شہری رجسٹریشن بھی نہیں کروا پا رہے،
سندھ حکومت کے تحت ضرورتمند خاندانوں میں راشن کی تقسیم کے حوالہ سے طریقہ کار جاری کر دیا گیا
تبلیغی مرکز کے نواحی علاقے کے 200 افراد کرونا کے شبہہ میں ہسپتال منتقل،ڈرون کے ذریعہ علاقہ کی نگرانی
بھارت کی انتہائی اہم ترین شخصیت کرونا سے خوفزدہ، کروائے گی ٹیسٹ
کرونا وائرس،بھارت میں اتنے مریض ہو جائیں گے کہ لاشیں بلڈوزر سے گڑھے میں ڈالنا پڑیں گی
چین میں کرونا وائرس کا پہلا مریض اب کس حال میں ہے ؟
کرونا کے وار جاری، 288 پولیس اہلکاروں میں ہوئی کرونا کی تشخیص
سعودی عرب میں کرونا کے مریضوں میں مسلسل اضافہ، شاہ سلمان نے دیا عالمی ادارہ صحت کو فنڈ
کرونا وائرس،اچھی خبر بھی سامنے آ گئی، گھروں کی قیمیتں ہوں گی کم
کرونا وائرس، آئی ٹی سیکٹر میں بھی بڑے بحران کا خدشہ
یقین نہ آئے تو میری پینٹ اتار کر دیکھ لینا،پولیس تشدد کے بعد خودکشی کرنیوالے نوجوان کا دردناک پیغام
سندھ حکومت کےاحکامات پر کمشنر کراچی نے راشن کی تقسیم کا حکمنامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ راشن کی تقسیم صبح پانچ بجے سےصبح سات بجے کےدرمیان ہوگی ،راشن کی تقسیم رات کےآخری پہر میں بھی کی جاسکتی ہے ،راشن کی تقسیم کےلیےلوگوں کا مجمع جمع کرنے پرپابندی ہوگی