علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کردہ ہتک عزت کیس نئے جج کو منتقل

0
54

گذشتہ روز لاہور کی سیشن کورٹ میں پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف دائر کردہ ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت کے دوران عدالت میں میشا شفیع کا منیجر سید فرحان اور ادکارہ عفت عمر بطور گواہ پیش ہو گئے۔

باغی ٹی وی :مقدمہ منتقل ہونے کی وجہ سے عدالت میں موجود ہونے والے گلوکارہ میشا شفیع کے 2 گواہان کی پیشی کے باوجود جرح نہیں ہوسکی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ عفت عمر اور سید فرحان علی جرح کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تھے تاہم ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج یاسر حیات نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج نے مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز امتیاز احمد کی عدالت میں منتقل کردیا ہے۔

لاہور کی سیشن عدالت کے جج یاسر حیات نے فریقین اور ان کے وکلا کو 16 نومبر کو کیس میں مزید کارروائی کے لیے دوسرے جج کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔

عالمگیر وبا کورونا میں علی ظفر کو لاک ڈاؤن کے دوران خدمات پر صدر مملکت کی جانب سے…

ایک عہدیدار نے کہا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج یاسر حیات اتھارٹی کی جانب سے انہیں دیے گئے ایک انتظامی کام کی وجہ سے ہتک عزت کے دعوے پر کارروائی نہیں کرپارہے تھے۔

گلوکار علی ظفر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ میشا شفیع نے ہراساں کرنے کے جھوٹے الزامات عائد کیئے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میشا شفیع کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

جنسی ہراساں کیس: میشا شفیع،اعلٰی عدلیہ کوبھی فریب دینے لگیں:اس باربھی گواہان عدالت میں پیش نہ کرسکیں

خیال رہے کہ یہ کیس گزشتہ ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے اور اس کی متعدد سماعتیں ہوئیں اور اسی کیس میں میشا شفیع نے سیشن جج پر بھی بد اعتمادی کا اظہار کیا تھا اور ان کی درخواست پر سماعت کرنے والے جج کو بھی تبدیل کیا گیا تھا۔

اسی کیس میں تاخیری حربے استعمال کرنے کے خلاف میشا شفیع نے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی درخواستیں دائر کی تھیں اور دونوں اعلیٰ عدالتوں نے سیشن کورٹ کو گواہوں کو جرح کے لیے وقت دینے سمیت مناسب وقت میں کیس کا فیصلہ سنانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

میشا شفیع نے علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے دعوے پر کارروائی روکنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

اسی کیس میں علی ظفر کی جانب سے پیش کیے گئے 12 گواہان نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ انہوں نے علی ظفر کو میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور ان کے سامنے ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

میشا شفیع نے اپریل 2018 میں ٹوئٹ کے ذریعے علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جسے گلوکار نے مسترد کردیا تھا۔

علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام میں میشا شفیع اور عفت عمر سمیت 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج

بعد ازاں علی ظفر نے اداکارہ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر کیس زیر سماعت ہے، دوسری جانب میشا شفیع نے بھی علی ظفر کے خلاف اسی عدالت میں 2 ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے-

علی ظفر نے صارفین سے آن لائن سوشل میڈیا عدالتوں کے بارے میں رائے مانگ لی

لاہور کی سیشن عدالت نے میشا شفیع اور ان کے گواہوں طلب کر لیا

گلوکارہ میشا شفیع سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے ایف آئی اے افسر کومعطل…

علی ظفر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے کے مقدمے میں اداکارہ عفت عمر نے عبوری ضمانت…

Leave a reply