درزی کو قتل کرنیوالے قاتلوں کا تعلق آرایس ایس سے نکلا،مودی سرکار کی ایک اور گھناؤنی چال

0
81

درزی کو قتل کرنیوالے قاتلوں کا تعلق آرایس ایس سے نکلا،مودی سرکار کی ایک اور گھناؤنی چال

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں سے باز نہیں آتی،

اُدھیپور راجستھان میں توہین رسالت ﷺ کے نام پر قتل کے واقعہ کے بعد اس بات کے شواہد سامنے آ رہے ہیں کہ دونوں قاتل آر ایس ایس کی مسلم شاخ (راشٹریہ مسلم منچ) کے سرگرم رکن ہیں۔ جسطرح اجمل قصاب کو ممبئی حملوں میں استعمال کیا گیا تھا بالکل اُسی طرح اس واقعہ میں دونو ں مُسلمانوں کو استعمال کیا گیا ہے ،قتل کے بعد مودی سرکار نے جس طرح پاکستان کو اس واقعے سے جوڑنے کی کوشش کی ھے اس سے اِس سارے ڈرامے میں گہری سازش کی بو آ رہی ہے

بھارتی میڈیا قاتل ریاض اتاری اور غوث بخش اتاری کو پاکستان میں قائم اسلامی گروپ اور داعش سے جوڑنے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے، قتل کے بعد پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دونوں قاتلوں کی طرف سے لگائے گئے مخصوص نعرے اُسی سکرپٹ کا حصہ ہیں جس کے تحت اس سارے واقعہ کا رُخ پاکستان کی طرف موڑنا ہے ،بھارت میں آئی ایس آئی ایس مسلم اکثریتی ریاستوں جیسے کیرالہ، مغربی اُتر پردیش ، غیر قانونی بھارتی قبضہ شُدہ کشمیر اور انڈیا کی مشرقی ساحلی ریاستوں میں سرگرم ہے۔آر ایس ایس کی اپنی ذیلی شاخیں ہیں جیسے راشٹریہ مسلم منچ، راشٹریہ سکھ سنگت اور راشٹریہ عیسائی منچ۔ یہ تنظیمیں آر ایس ایس کے نظریے کی ترویج میں مدد کرتی ہیں۔

درزی کو قتل کرنے والا ریاض بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے پروگراموں میں بھی شرکت کرتا رہا ہے، اسکی کچھ تصاویر بھی سامنے آئی ہیں ریاض، بھاجپا سے قریبی تعلق رکھتا تھا، بھاجپا اقلیتی وِنگ کے پروگراموں میں اس کی آمدورفت بھی تھی !

ملزم ریاض عطاری نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کے خلاف سازش رچائی، اس میں مودی سرکار شامل تھی، ریاض کی گاڑی کا رجسٹریشن نمبر ممبئی حملوں کی تاریخ سے ملتا ہے، اسکی بائیک کا نمبر RJ27AS2611 تھا، اسی بائیک پر سوار ہو کر ریاض آیا تھا ۔ممبئی حملوں جو بھارت نے خود کروائے اور اسکا الزام پاکستان پر عائد کر دیا تھا، اب اسی واقعہ کی طرح اس واقعہ کے پیچھے بھی مودی سرکار کی سازش ہے،ریاض کی بائیک کو 2611 کا نمبر کس نے دیا؟ اس نے یہ کیوں رکھا؟ مبینہ اطلاعات کے مطابق ریاض کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کے لئے یہ نمبر دلوایا گیا،

بھارت کی مسلمان تنظیموں نے بھی ملزم سے لاتعلقی ظاہر کی ہے، دعوت اسلامی نے بھی دعوت اسلامی نے بھی اعلان کیا ہے کہ اس درزی کے قاتل کا ہمارے ساتھ تعلق نہیں، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ملزم ریاض نے درزی کو قتل کرنے کے حوالہ سے ایک ویڈیو بھی بنا رکھی تھی ، وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئی تا ہم کسی نے نوٹس نہ لیا اور اسکے خلاف کاروائی نہ کی گئی کیونکہ سب ملی بھگت سے ہو رہا تھا اور مودی سرکار باقاعدہ اس منصوبہ بندی کا حصہ تھی

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگتیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ درزی کے قتل میں ملوث ملزموں کو بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی سے رابطے ہیں ، اس پر بی جے پی کو وضاحت کرنی چاہئے، کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کی اور کہا کہ کنہیا لال کے قتل کا اہم ملزم ریاض عطاری کے تعلقات بی جے پی رہنما ارشاد چین والا اور اور محمد طاہر سے ہیں، تصاویر بھی سامنے آ چکی ہیں، ریاض عطاری اکثر راجستھان بی جے پی کے لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ کے پروگراموں میں شرکت کرتا رہا ہے۔ ریاض کی راجستھان بی جے پی اقلیتی یونٹ کے اجلاس میں شرکت کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں، کیا بی جے پی اپنے ترجمانوں اور لیڈروں کے ذریعے پورے ملک میں مذہبی جنون پھیلانے کی کوشش کرکے پورے ملک میں آگ لگا کر سیاسی پولرائزیشن کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے؟ بی جے پی رہنما ارشاد چین والا کی 30 نومبر 2018 اور محمد طاہر کی 3 فروری، 27 اکتوبر اور 28 نومبر 2019 اور 10 اگست 2021 کو فیس بک پر پوسٹس سے واضح ہوتا ہے کہ کنہیا لال قتل کا ملزم ریاض نہ صرف بی جے پی لیڈروں کا قریبی تھا۔ بلکہ وہ بی جے پی کا سرگرم رکن بھی تھا

راہول گاندھی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ پروپیگنڈہ اور جھوٹ بی جے پی-آر ایس ایس کی بنیاد ہے بھارت کو نفرت کی آگ میں جھونک کر ہاتھ سینکنے والی بی جے پی-آر ایس ایس کی تاریخ پورا بھارت جانتا ہے۔ یہ غدار چاہے جتنا توڑنے کا کام کر لیں، لیکن کانگریس بھارت کو متحد کرنے کے لیے مزید کام کرتی رہے گی

شرما کی جانب سے گستاخی پر پاکستان نے بھی احتجاج ریکارڈ کروایا تھا، ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بھرپور مہم جاری رکھے ہوئے ہے، توہین آمیز کلمات پرمعاملے پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کہ شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، بھارت کسی اور کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو ہی بیوقوف بنا رہا ہے، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے مختلف سفارتکاروں کو بھارت میں توہین آمیز کلمات، ہندوتوا کے فروغ اور اقلیتوں پر بھارتی مظالم سے آگاہ کیا، اگر بھارت میں تھوڑی سی بھی اخلاقی جرات ہے تو وہ فوری طور پر ان بی جے پی حکام کے بیانات کی مذمت کرے، بھارت ان حکام کو کٹہرے میں لائے، پاکستان مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دے رہا ہے،

آر ایس ایس اور بے جی پی کا گھناؤنا منصوبہ بے نقاب،مودی کا بچھایا بارود پھٹ پڑا

خلیجی ممالک میں آر ایس ایس کی مسلم دشمن سازشیں ، بھارتیوں کے خلاف گھیرا تنگ

بھارت میں اسلاموفوبیا، مسلمانوں سے نفرت کی بازگشت خلیجی ممالک میں بحث جاری

گلف نیوز کے ایڈیٹر کو بھارتی انتہا پسند ہندوؤں کی دھمکی

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

Leave a reply