یوم آزادی صحافت، پاکستان میں ایک سال میں 4 صحافی قتل،104 مقدمے

0
264
press freedom

عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر فریڈم نیٹ ورک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں ایک برس میں چار صحافی قتل ہوئے جبکہ 104 سے زائد مقدمے صحافیوں پر درج کئے گئے

تین مئی ، دنیا بھر میں عالمی یوم آزادی صحافت کے طور پر منایا جاتا ہے،تاہم پاکستان میں صحافت ، خطرناک ترین ہوتی جا رہی ہے، صحافیوں کو دھمکیاں، مقدمے، دباؤ، گرفتاریاں سب کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے، ریاستی جبر اور غیر ریاستی عناصر کی مبینہ کارروائیوں کے سبب پاکستان میں آزادی صحافت اور رائے کی آزادی کو شدید خطرات لاحق ہیں

پاکستان دنیا کے ان 3 ممالک میں شامل ہے جہاں پیکا کے کالے قانون کے تحت کسی آن لائن فورم پر رائے دینے پر بھی مقدمات درج کر لیے جاتے ہیں جب کہ دنیا کے باقی ممالک میں ہتک کے قوانین کے تحت کارروائی کی جاتی ہے، عالمی یوم صحافت پر پاکستانی صحافتی برادری اس بات کا عہد کرتی ہے کہ کسی بھی دباؤ کے باوجود آزاد انہ اور ذمہ دارانہ سچ عوام تک پہنچاتے رہیں گے ۔ غیر جانبدار اور آزاد صحافت کسی بھی ملک کی ترقی کی ضامن ہوتی ہے،اسی لیے صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون قرار دیا جاتا ہے۔

میڈیا کی ذمہ داری ہے وہ صحافتی اخلاقیات کی پابندی کرے.صدر مملکت
صدر مملکت آصف زرداری نے آزادی صحافت کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ صحافیوں کو ڈر اور خوف سے پاک ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے، صحافیوں کی سیکورٹی اور سلامتی کیلئےموثر اقدامات کی ضرورت ہے.پاکستان کا آئین آزادی صحافت کی ضمانت دیتا ہے.میڈیا کی بھی ذمہ داری ہے وہ صحافتی اخلاقیات کی پابندی کرے. میڈیا کو جعلی خبروں کے سدباب کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے.میڈیا عالمی تشویش کے مسائل پر بیداری پیدا کرنے میں تعمیری کردار ادا کرے. موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے بچانے میں میڈیا کا کردار اہم ہے

میڈیا اور تمام فریقین کو درست اطلاعات کیلئے ملکرکام کرنا ہوگا.وزیراعظم
آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو سلام، حریت فکر کے محافظوں کو خراج تحسین.غزہ میں جان قربان کرنے والے مرد وخواتین صحافی انسانیت کے ہیروہیں.جبر سے لڑنا اور سچائی کو سامنے لانا ہی اس دن کا پیغام ہے.صحافت اور اظہار کی آزادی جمہوریت کی بنیاد ہے.میڈیا اور تمام فریقین کو درست اطلاعات کیلئے ملکرکام کرنا ہوگا.میڈیا اور اظہار آزادی پر پختہ یقین رکھتے ہیں.میڈیا انڈسٹری کی بہتری کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے،

صحافیوں نے ہمیشہ جمہوریت کی نگہبانی اور نگرانی کی ،شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے آزادی صحافت کے دن پر پیغام میں کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے لئے صحافیوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، صحافیوں نے ہمیشہ جمہوریت کی نگہبانی اور نگرانی کی ہے، شہید بی بی کے ویژن کے تحت حکومت سندھ نے ہمیشہ آزاد صحافت، تعمیری مکالمے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دیا ہے، صحافیوں کے تحفظ کے لئے سب سے پہلے پروٹیکشن آف جرنلسٹس کمیشن کا قیام پیپلز پارٹی کا کارنامہ ہے،اظہار آزادی کو پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنی ترجیحات میں رکھا ہے,صحافیوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری کا ویژن ہے,حکومت سندھ اور صحافیوں کے درمیان تعاون اور اشتراک کی متعدد مثالیں موجود ہیں،پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے عوامی مفادات اور جمہوری نظریات کے حصول کے لیے ہمیشہ آزاد صحافت کی وکالت کی ہے، حکومتوں کو جوابدہ بنانے اور احتساب و شفافیت کو یقینی بنانے میں صحافی بھائیوں کا ہمیشہ اہم کردار رہا ہے،

آزاد میڈیا کے بغیر مضبوط جمہوریت اور موثر انصاف کا تصور نا ممکن ہے، خالد مسعود سندھو
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے یومِ صحافت کے دن کے موقع پر صحافی برادری کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ صحافتی برادری ریاست کے چوتھا ستون کی اہمیت رکھتی ہے اور ملک میں مظلوم کی آواز کو حاکم تک پہنچانے کا سب سے معتبر طریقہ آزادی صحافت ہے ، آزادی صحافت ہی جمہوریت اور انصاف کی بنیاد ہے اور انسانی حقوق کی جان ہے آزادی صحافت کے لئے صحافیوں کی جدوجہد اور بے شمار قربانیاں لائق تحسین ہیں،پاکستان صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہیں جہاں آئے روز صحافیوں پر تشدد اور ان کو شہید کیا جاتا ہے آزاد میڈیا کے بغیر مضبوط جمہوریت اور موثر انصاف کا تصور نا ممکن ہے، معاشرے کی اجتماعی اصلاح اور قوم کو اجتماعی شعور دینے میں میڈیا اور صحافیوں کا کردار ہمیشہ سے بہترین رہا ہے صحافت کے اس اہم کردار کے پیش نظر پاکستان مرکزی مسلم لیگ میڈیا کی مکمل آزادی پر نہ صرف یقین رکھتی ہے بلکہ اس مقصد کے لئے صحافیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور اپنے دورِ حکومت میں صحافیوں کے لیے نٸی ہاٶسنگ سوساٸٹیوں و دیگر تمام سہولیات کو فراہم کرنے کا وعدہ کرتی ہے تاکہ صحافی برادری کی معاشی پریشانیوں میں خاطر خواہ کمی ہو سکے

آزادی صحافت کےلئے احساس ذمہ داری ضروری امرہے۔وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے آزادی صحافت کے عالمی دن پر آزاری اظہار کے لئے کوشاں صحافیوں کو خراج تحسین پیش کیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز نےآزادی اظہار کیلئے شہید ہونے والے برصغیر کے پہلے صحافی مولوی محمد باقر کو سلام پیش کیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز نےدور آمریت میں حریت فکر کا علم بلند کرنے والے ہر صحافی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ میڈیا نے اجتماعی شعور بیدار کرنے کیلئے ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔مثبت تبدیلی کے لئے آزادی صحافت کےلئے احساس زمہ داری ضروری امرہے۔ شفافیت ،صحت مند جمہوریت اور باشعور عوام کے لئے اذادی اظہار ضروری امر ہے۔حکومت پنجاب صحافت اور صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔

موجودہ دور صحافت اور صحافیوں کے لئے مشکل ترین دور ہے،جان محمد رمضان
پی ایف یو جے آفیشل کے صدر جان محمد رمضان کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا دن منایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے 3 مئی کو ہر سال آزادی صحافت کا دن منایا جاتا ہے، جس کا مقصد صحافت کے بنیادی اصولوں کی موجودہ صورتحال پر اعتماد کا اظہار کرنا اور دنیا میں صحافت کی موجودہ صورتحال کی شکل کو پیش کرنا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد صحافتی فرائض کے دوران قتل،زخمی یا متاثر ہونے والے صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور انہیں خراج عقیدت و تحسین پیش کرنا ہے، صحافت آزادی رائے کا اظہار اور ریاست کے چار ستونوں میں سے ایک اہم ستون ہے،مگر آج ریاست کا یہی ستون نازک دور سے گزر رہا ہے اور اسے کئی چیلنجز کا سامنا ہے، انقلابی رہنما نیلسن منڈیلا نے کہا تھا کہ صحافت جمہوریت کا ستون ہے،خیالات و نظریات کا آزادانہ اظہار اور تنقید و اختلاف رائے کا حق کسی بھی جمہوری معاشرے کے بنیادی اصول ہوتے ہیں، صحافی اور صحافت کی ایک کٹھن تاریخ ہے لیکن موجودہ دور صحافت اور صحافیوں کے لئے مشکل ترین دور ہے جو تمام صحافیوں کو متحد ہوکر ان چیلنجز سے نمٹنا ہوگا

حقوق کے ساتھ ساتھ صحافتی قدروں اور خبر کی تصدیق کو بھی مدِنظر رکھنا چاہیئے،شازیہ مری
آزادی صحافت کے عالمی دن پر پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ آزادیِ صحافت کیلے جدوجہد پر تمام صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہیں،کٹھن اور مشکل مراحل کے باوجود پاکستان کے صحافیوں نے حق اور سچ کا علم بلند رکھا، سلام ہے ان صحافیوں کو جنہوں نے آمرانہ دور میں سچ لکھنے پر کوڑے کھائے، آمریت کے خلاف جدوجہد میں جیلیں کاٹنے اور کوڑے کھانے والے صحافیوں کو تاریخ ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھے گی، جن صحافیوں نے سچ کی تلاش میں اپنی جانیں گنوا دیں انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں، ملک میں جمہوریت اور آئین کی بحالی کے لیئے صحافیوں نے ہمیشہ ہراول دستےکا کردار ادا کیا، آزادیِ اظہارِ رائے اور صحافیوں کے جائز حقوق پر پیپلز پارٹی کا موقف ہمیشہ ایک رہا ہے، آزادیِ اظہارِ رائے پر کوئی سمجھوتا برداشت نہیں، آزادیِ اظہارِ رائے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے زمہ داری سے سچ کو سامنے لانے والے صحافی خراج کے مستحق ہیں، حقوق کے ساتھ ساتھ صحافتی قدروں اور خبر کی تصدیق کو بھی مدِنظر رکھنا چاہیئے،پیپلز پارٹی مشکل کی ہر گھڑی میں اپنے صحافی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور ہمیشہ کھڑی رہے گی،

حکومتی نااہلی،سماعت سے محروم سینکڑوں بچوں کا مستقل معذور ہونے کا خدشہ

معذوری کا شکار طالبات کی ملی دارالاطفال گرلز ہائی سکول راجگڑھ آمد،خصوصی تقریب

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان بیت المال کو سماعت وگویائی سے محروم بچوں کے لیے فنڈز نہ مل سکے ،

سماعت سے محروم بچے چلا رہے ہیں ریسٹورینٹ، صدر مملکت بھی وہاں پہنچ گئے، کیا کہا؟

ویلڈن پاک فوج، سماعت سے محروم افراد سننے اور بولنے لگے

چلڈرن ہسپتال کا کوکلیئر امپلانٹ کے تمام اخراجات برداشت کرنے کافیصلہ،ڈاکٹر جاوید اکرم

صحافی اور صحافتی اداروں کو غیرقانونی دباؤ سے آزاد کریں، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز
آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحافی اور صحافتی ادارے کٹھن حالات سے گزر رہے ہیں، ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کی جانب سے ٹیلی ویژن پروگراموں کو رکوانا نشریات بند کرانا، صحافیوں کی برطرفی کیلئے غیرضروری دباؤ غیر قانونی مطالبات سمیت انہیں متعدد پابندیوں اور چینلجز کا سامنا رہا ہے اور اس میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ صحافیوں بالخصوص خواتین صحافیوں کی کردار کشی بھی اسی مہم کا حصہ ہے جس میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان بھی شامل ہیں، ان تمام چیزوں کا مقصد صحافیوں کو دباؤ میں لاکر اظہار رائے پر قدغن لگانا ہے،صحافیوں کو ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی جانب سے نوٹسز کا اجرا اور سوشل میڈیا پر غیرقانونی پابندیاں، اہم مواقع پر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کرنا، متعدد سیاسی اور غیرسیاسی سرگرمیوں کی کوریج رکوانا، پیمرا کے غیر قانونی نوٹسز سب کا مقصد عوام کو معلومات کے حق سے محروم رکھنا ہے جو جمہوری معاشروں کی روح کے صریحاً خلاف ہے، صحافیوں کے اغوا،جبری گمشدگیوں اور جھوٹے مقدمات کی بھی ایک طویل فہرست ہے جس سے ملک میں صحافیوں کو درپیش چیلنجز کی عکاسی ہوتی ہے،پاکستان صحافیوں کیلئے ان خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے جہاں اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران متعدد صحافی شہید اور تاحیات معذوری کا شکار ہوئے، ان تمام صحافیوں کی قربانیوں نے ہمارے ارادوں اور عزم کو مزید مستحکم کیا ہے، آزاد اور ذمہ دار میڈیا ریاست، اس کے تمام اداروں اور عوام کے مفاد میں ہے، میڈیا پر قدغنیں لگانے والوں کو پچھتاوے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا اور تاریخ کا یہ سبق سب کو یاد رکھنا چاہیے،ایمنڈ نے صدر اور وزیراعظم سمیت تمام ریاستی اداروں اور سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، پرنٹ، الیکٹرانک اور بالخصوص سوشل میڈیا سے متعلق کسی بھی قانون سازی سے قبل ایڈیٹرز، نیوز ڈائریکٹرز اور صحافتی تنظیموں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں اور غیرقانونی اور غیر آئینی اقدامات کا راستہ بند کریں، صحافی اور صحافتی اداروں کو غیرقانونی دباؤ سے آزاد کریں تاکہ وہ غیرجانب دارانہ اور شفاف ماحول میں اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔

صحافی برادری کے ساتھ مل کر تعلیمی چیلنجز کا احاطہ کریں گے۔ وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر پاکستانی صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی صحافی اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر پیشہ ورانہ امور سرانجام دے رہے ہیں۔ پاکستان کے تعلیمی و دیگر مسائل اجاگر کرنے کے حوالے سے صحافیوں کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی و دیگر مافیا کے خطرات کے باوجود صحافی بے باک انداز میں مسائل اجاگر کرتے ہوئے ارباب اختیار کی توجہ مبذول کروا رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ پریس فریڈم کے چیلنجز کے باوجود میڈیا ورکرز کی رپورٹنگ ارباب اختیار کیلئے معاون ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے فرائض کی ادائیگی میں شہید ہونے والے میڈیا ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ صحافیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ وزیر تعلیم نے میڈیا ورکرز سے تعلیمی و سماجی مسائل اجاگر کرنے اور ان مسائل کے حل کیلئے حکومت کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ صحافی بھائیوں کے ساتھ مل کر تعلیمی چیلنجز کا احاطہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات لانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں صحافی برادری کی آراء کا بھی خیر مقدم کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے تعلیمی ایشو کو ہائی لائٹ کرنے کے حوالے سے تعلیمی رپورٹرز کی کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا کہ ایجوکیشن رپورٹرز کے ساتھ مل کر تعلیمی نظام میں درستی لائی جائے گی۔

صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلیے اقدامات عمل میں لائے جائیں،فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس
فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام عالمی یوم آزادی صحافت کے حوالے سے ریلی نکالی گئی جس کی قیادت گروپ لیڈر ایف یو جے و مرکزی نائب صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس رانا حبیب الرحمٰن، ممبر فیڈرل ایگزیکٹو کونسل معراج ملک، صدر فیصل آباد یونین آف جرنلسٹسں ساجد خاں، جنرل سیکرٹری میاں کاشف فرید، سابق صدر غلام دستگیر، خاورشفیق رندھاوا نے کی۔اس موقع پر نائب صدور خادم حسین گل، عبدالصبور، جوائنٹ سیکرٹری رباب چیمہ، انفارمیشن سیکرٹری میاں محمد ذیشان، ایگزیکٹو ممبران رانا راشدالعارفین، ظفراللہ خاں، سکندر بٹ، حمزہ شیخ، عدیل مان، ابرار اعوان، محمود احمد، ملک عرفان، شکیل جاوید، اخترعباس اختر، میاں رمضان، اشرف خاں، ملک ظہور، آصف سخی ممبران امنان راجپوت، رانا فیصل، شاہد بٹ، رانا عمران ودیگر نے شرکت کی۔ ریلی ایف یو جے کیمپ آفس سے شروع ہوکر چوک گھنٹہ گھر اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر گروپ لیڈر و مرکزی نائب صدر پی ایف یو جے رانا حبیب الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں 3 مئی عالمی یوم آزادی صحافت کا دن صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے منایا جاتا ہے مگر افسوس کہ ملک پاکستان میں ریاست کے چوتھے ستون صحافت کو مکمل آزادی حاصل نہیں ہے صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران تشدد کا نشانہ بنانے اور ڈرانے دھمکانے کے ساتھ ساتھ انکے خلاف جھوٹے و بے بنیاد مقدمات درج کیے جاتے ہیں لیکن ہمارے صحافی بھائی تمام تر خطرات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دلیری اور بہادری کیساتھ حق، سچ کو بلند کررہے ہیں جبکہ حق کا ساتھ دینے پر آج تک فیصل آباد سمیت دنیا بھر میں درجنوں صحافیوں کو ناحق قتل بھی کیا گیا ہے۔ ان تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے قائدین رانا عظیم اور جی ایم جمالی کی قیادت میں ایف یو جے نے ہمیشہ صحافت پر قدغن لگانے والوں کیخلاف بھرپور مزاحمت کی جس کے باعث آج ہم ایک جگہ پر یکجا نظر آرہے ہیں۔ صدر ایف یو جے ساجد خاں نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں صحافت دن بدن خطرات سے دوچار ہورہی ہے صحافیوں کیجانب سے کرپشن اور بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے پر کرپٹ عناصر اور مافیا کیطرف سے ان کی منشاء کے مطابق حقائق کو دکھانے اور بیان کرنے کےلیے دباؤ ڈالا جاتاہے گزشتہ دنوں بھی ایف یو جے کے جوائنٹ سیکرٹری عبد الباسط راجپوت نے تھانہ پیپلزکالونی کی ذیلی چوکی طارق آباد کے انچارج رانا ساجد کی خلاف قانون ملزم کو تشدد کا نشانہ بنانے اور مبینہ رشوت وصول کرکے اسے چھوڑنے کی خبر نشر کی جس پر چوکی انچارج نے صحافی کو ہراساں کرنے کےلیے رپٹ درج کردی جس کی وجہ سے ایف یو جے کے ممبران سمیت صحافی برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے مگر ہم اپنے اتحاد اور اتفاق سے ان اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکام بنادیں گے جبکہ صحافی برادری جرات کیساتھ عام آدمی کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ جنرل سیکرٹری میاں کاشف فرید نے کہا کہ ریاست کے چوتھے ستون صحافت کی آزادی کےلیے حکومت کیطرف سے قانون سازی تو کی جاتی ہے مگر ان قوانین پر عمل در آمد نہیں کیاجاتا جس کے نتیجہ میں آئے روز صحافیوں پر تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں اور صحافیوں کیخلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلیے اقدامات عمل میں لائے جائیں۔
media fsd

Leave a reply