پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی کوششیں رنگ لے آئیں، الیکٹرانک میڈیا کارکنان کو بڑا حق مل گیا

 

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر فیصل جاوید کی مسلسل کوششیں رنگ لے آئیں الیکٹرانک میڈیا کے کارکنان کو پیمرا میں اپنے مسائل کے حل کے لئے اپیل کا حق مل گیا

اعلامیہ کے مطابق پی آر اے نے الیکٹرانک میڈیا کے کارکنان کو پیمرا میں اپیل کا حق دینے کے لئے متعدد بار سینٹ پریس گیلری سے واک آوٹ کیا تھا اور قائمہ کمیٹیوں میں آواز اٹھائی تھی جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے نجی بل کے طورپر یہ بل پیش کیا تھا جسے سینٹ نے قائمہ کمیٹی میں مزید غور کے لئے بھیجا تھا آج سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس بل کی منظوری دی ہے۔

اس سے پہلے پیمرا آرزدیننس 2002کے تحت پیمرا کو یہ قانونی اختیار نہیں تھا کہ وہ کسی بھی میڈیا چینل کو پوچھ سکے کہ اس نے اپنے ملازمین کو کنٹریکٹ لیٹر دیا ہے یا نہیں کنٹریکٹ لیٹر دیا ہے تو اس پر عمل بھی ہورہا ہے یا نہیں اسی طرح تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور کٹوتیوں نوکری پر رکھنے یا نکالنے کام کے اوقات کار بارے پیمرا میڈیا مالکان کو نہیں جوابدہ نہیں بنا سکتا تھا نئے قانون جس کی منظوری سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات نے دی ہے کے مطابق اب جب سینٹ اور اسمبلی سے منظوری کے بعد یہ بل ایکٹ بنے گا تو الیکٹرانک میڈیا کے کارکنان کو کنٹریکٹ دینا اس پر عمل کرنا بروقت تنخواہیں دینا کٹوتیاں نہ کرنا وغیرہ شامل ہوگا جو میڈیا چینل خلاف ورزی کرے گا پیمرا اس کے خلاف کاروائی کرسکے گا .

بل کی منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید نے کہا سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات پہلے روز میڈیا کارکنان کو تنخواہیں بروقت نہ دینے کا معاملہ زیر بحث لاتی رہی ہے. آج قا ئمہ کمیٹی اطلاعات نے پیمرا قانون میں ترمیم کی منظوری دے دی آج میڈیا کارکنان کے لئے انتہائی خوشی کا دن ہے کہ ان کے لئے قانون سازی ہوئی ہے۔ میڈیا کی تاریخ میں پہلی بار الیکٹرانک میڈیا کے کارکنان اپنے مسائل کے حل کے لئے پیمرا کا فورم ملنے کا قانون منظور ہوا ہے ،پیمرا قانون کے تحت میڈیا ملازمین اب تنخواہوں کنٹریکٹ نہ ملنے یا کنٹریکٹ کی خلاف ورزی پر پیمرا سے رجوع کرسکیں گے۔

پیمرا کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کنٹریکٹ نہ دینے یا اس پر عمل نہ کرنے والے میڈیا چینل کے خلاف کاروائی کرسکے گا نئے قانون کے تحت کسی ملازم کو بغیر کنٹریکٹ کے نہیں رکھا جاسکے گا قائمہ کمیٹی نے یہ قانون اس لئے منظور کیا ہے کہ میڈیا کارکنان کے لئے کوئی جگہ تو ہو جہاں وہ اپیل کرسکیں۔

کمیٹی میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویزرشید کے سوا تمام ارکان نے بل کی حمایت کی ،سینیٹر پرویزرشید نے بل کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی کہ پیمرا پہلے ہی بہت بااختیار ہے اگر اسے میڈیا کارکنان کے معاملے میں بھی اختیار دے دیا گیا تو وہ اس کا غلط استعمال کرے گا اس لئے میڈیا کارکنان کے مسائل کے حل کے لئے کوئی غیر جانبدار فورم دیا جانا چاہئے۔

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

تحریک انصاف کے خلاف ن لیگ کے اشتہارات کی ادائیگی کس نے کی؟ فیصل جاوید کا انکشاف

حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب

مرد صحافیوں سے اختلاف ہو تو انہیں لفافہ، خواتین صحافیوں کو بدکردار کہا جاتا ہے،تنزیلہ مظہر پھٹ پڑیں

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر بہزاد سلیمی اور سیکرٹری جنرل ایم بی سومرو اور پوری ایگزیکٹو باڈی نے چیئرمین قائمہ کمیٹی اطلاعات فیصل جاوید اور پوری کمیٹی کے ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے میڈیا کارکنان کے لئے خوشی کی خبر قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بل کا تفصیلی جائزہ لے کر سینٹ ایوان میں پیش ہونے پر ضرورت ہوئی تو مزید ترامیم تجویز کی جائیں گی۔

پی ٹی وی کے پاس پرانے کیمرے، سپیئر پارٹس نہیں ملتے،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف

Comments are closed.