پولیس پر اعتماد رکھیں،موٹروے زیادتی کیس میں ملزم عابد کی عدم گرفتاری پر چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی تسلیاں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم،لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس،شہزادہ سلطان (ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور) نے میڈیا کے نام جاری پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں پنجاب پولیس اپنی کاوشوں سے ایک مرکزی ملزم شفقت کو گرفتار کر چکی ہے جبکہ دوسرے ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب کے متعدد اضلاع میں پولیس کی ٹیمیں موجود ہیں۔جو کسی بھی اطلاع پر فوری ایکشن لینے کے لئے تیار ہیں۔

چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم،لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس،شہزادہ سلطان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔اس مقصد کے لئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کی سربراہی میں ایک سپیشل ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں سی ٹی ڈی پنجاب اور سپیشل برانچ پنجاب کے سینئر افسران بھی شامل ہیں جو دن رات ملزم کی گرفتاری کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں اس وقت 8 چھاپہ مارٹیمیں اس کام پر مامور ہیں۔ان ٹیموں میں سی آئی اے لاہور کے افسران اورسی ٹی ڈی پنجاب کے افسران شامل ہیں۔ان کے علاوہ سپیشل برانچ کی خفیہ ٹیمیں بھی سراغ براری میں مصروف ہیں۔ان ٹیموں کے علاوہ تمام اضلاع میں ریپڈ ریسپانس ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی جگہ ملزم کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر مؤثر ایکشن کیا جا سکے۔

چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم،لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس،شہزادہ سلطان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس نے مختلف اضلاع میں ملزم کے تمام ممکنہ ٹھکانوں کے پیش نظر ایک مؤثر اور مربوط جال بچھا رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ ملزم کے ساتھ پولیس کا ٹاکرا ہو رہا ہے۔لہٰذا یہ تاثر غلط ہے کہ پولیس کی کاوشیں رنگ نہیں لا رہی ہیں۔ جہاں جہاں ملزم جا رہا ہے وہاں وہاں پولیس یا تو اس کے پیچھے ہے یاپہلے سے موجود ہے۔ ملزم اس وقت اپنی گرفتاری سے بچنے کے لیے سر توڑکوشش کر رہا ہے مگر پکڑا جائے گا۔

چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم،لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس،شہزادہ سلطان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ ملزم کے اور ساتھی بھی اس واردات میں ملوث ہیں۔ابھی تک کی تفتیش میں اس جرم میں صرف دو ملزمان ملوث پائے گئے ہیں جن میں ایک گرفتار ہو چکا ہے۔موٹروے زیادتی کیس ایک بلائنڈ واردات تھی جس میں ملزمان نامعلوم تھے پولیس نے اپنی محنت اور کاوش سے اس واردات کے ملزمان کو تین روز کے اندر اندر بے نقاب کر دیا اور ایک مرکزی ملزم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔

چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم،لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس،شہزادہ سلطان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ مقدمہ کی تفتیش کو صحیح خطوط پر آگے بڑھا نے کے لئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے اپنے قابل پراسیکیوٹرز  پر مشتمل سپیشل ٹیم اس کیس کے لئے مامور کی ہے جو اس کیس کے تما م قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ قانونی طور پر ایک درست اور مضبوط مقدمہ عدالت میں دائر کیا جا سکے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے۔چونکہ یہ کیس بہت حساس نوعیت کا ہے جس میں متاثرہ خاتون کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کو مزید نفسیاتی،جذباتی اور سماجی دباؤ سے بچایا جاسکے۔اس سلسلہ میں حکومت پنجاب کے اُس قانون کا بھی اس کیس میں اطلاق کیا جا رہا ہے جو اس طرح کے حساس مقدمات میں متاثرہ خواتین اور گواہان کی شناخت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔

چئیرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم،لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس،شہزادہ سلطان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ میڈیا سے گزارش ہے کہ لوگوں کو باخبر ضرور رکھیں لیکن ایسی خبروں سے اجتناب کریں جو تفتیش کو غلط سمت میں لے جا سکتی ہیں،یا ملزم کو تفتیش کے بارے میں اطلاع فراہم کر سکتی ہیں۔عوام سے گزارش ہے کہ وہ اپنی پولیس پر اعتماد رکھیں۔جس طرح پہلے ہم نے ملزم شفقت کو گرفتار کیا ہے اسی طرح مفرور ملزم عابد کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔

واضح رہے کہ موٹروے زیادتی کیس کا ملزم دس روز بعد بھی پولیس کی گرفت میں نہ آسکا،پولیس کی جانب سے تمام تر کوششیں رائیگاں جا رہی ہیں،ملزم مختلف شہروں میں گھوم رہا ہے اور پولیس چھاپے سے قبل ہی فرار ہو جاتا ہے ملزم کے 6 مختلف روپوں میں خاکے جاری کر دئیے۔ پولیس نے ملزم کے ممکنہ روپ بدلنے بارے میں مختلف خاکے جاری کئے، جس میں عابد علی کے مختلف روپ دکھائے گئے ہیں۔ ایک تصویر میں عابد کے بال ہٹائے گئے جبکہ ایک میں اس کو مونچھوں میں دکھایا گیا۔ ایک خاکے میں کلین شیو رکھا گیا ہے اور ایک میں فرنچ کٹ داڑھی میں دکھایا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم ایسا کوئی بھی روپ دھار سکتا ہے۔

اس سے قبل پولیس ملزم عابد کی اطلاع دینے کے لیے نمبر بھی جاری کرچکی ہے۔ پنجاب حکومت نے ملزم کی خبر دینے والے شخص کیلئے 25 لاکھ روپے انعام بھی مقرر کیا ہے۔

دوسری جانب مرکزی ملزم کی اطلاع ملنے پر پولیس نے 5 جگہ چھاپے مارے مگر ملزم فرار ہوگیا۔ ملزم عابد کی اطلاع پر ننکانہ میں بھی چھاپے مارے گئے، تاہم گرفتاری عمل میں نہ آئی، قصور کے علاقہ سے بھی ملزم عابد بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ پولیس نے شیخوپورہ کے علاقہ قلعہ ستار شاہ اور ساہیوال میں بھی چھاپے مارے مگر ملزم کو پکڑ نہ سکے۔ لاہور کے علاقہ کرول گھاٹی میں بھی ملزم عابد کی گرفتاری کی کوشش ناکام ہوگئی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق عابد جامشورو، بونیر اور ہنگو کے علاقوں میں بھی قیام کرتا رہا ہے، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس ٹیمیں سندھ اور کے پی کے روانہ کر دی گئی ہیں۔

مرکزی ملزم عابد ملہی گزشتہ روز بھی ننکانہ صاحب میں بھی پولیس کو چکما دے کر فرار ہوگیا تھا،گزشتہ روز موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی سالی نے دعویٰ کیا تھا کہ آج شام چار بجے اس کا بہنوئی ملنے آیا تھا۔ مرکزی ملزم کی سالی کشور بی بی نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ عابد آج 4 بجے کے قریب ملنے آیا تھا۔ عابد نے مجھ سے پوچھا گھر میں یہ جو لوگ ہیں کون ہیں؟ عابد نے مجھے پارک میں ملنے کا کہا۔ اس پر اپنے محلے دار کو اطلاع دی۔ اس نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس عابد کو پکڑنے آئی تو وہ فرار ہوگیا، پولیس بھی عابد کے پیچھے چلی گئی،

کشور بی بی کا کہنا تھا کہ عابد کا حلیہ خراب تھا، اس کے کپڑے پٹھے ہوئے تھے، جوتی بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔عابد سے ہماری کوئی رشتہ داری نہیں ہے۔ عابد نے میری بہن کو 4 سال پہلے اغوا کیا اور زبردستی شادی کی۔ میری بہن کی پہلی شادی سے 4 بچے ہیں، 3 ہمارے پاس ہیں اور ایک بچی اس کے پاس ہے۔

پولیس نے مرکزی ملزم عابد اور اس کی بیوی کا شناختی کارڈ بلاک کرادیا، شناختی کارڈز بلاک ہونے سے ملزم کوئی بھی ڈاکومنٹ نہیں بنوا سکے گاشناختی کارڈ زبلاک ہونے سے ملزم فرار نہیں ہوپائےگا،

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم

درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی

زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ

آبروریزی کے بڑھتے واقعات کسی بڑی تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی

پنجاب پولیس کی اعلیٰ کارکردگی،موٹروے زیادتی کیس کے ملزم تیسرے روز بھی گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، واحد عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا؟ بتا دیا

قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا سی سی پی او لاہور کی برطرفی کا مطالبہ

سی سی پی او لاہور کو نشان عبرت بنایا جائے،اسکے ہوتے ہوئے عورت محفوظ نہیں رہ سکتی، مریم اورنگزیب

خاتون سے زیادتی کے بعد پولیس کو ہوش آ گیا،لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس تعینات

زیادتی کے مجرموں کیلئے سرعام پھانسی کی سزا کیلئے آواز اٹھائی ہے،فیصل واوڈا

موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت، دو مشتبہہ ملزمان گرفتار

سی سی پی اوکے ہاتھوں عوام کا جان و مال محفوظ نہیں،اسکو کیوں لگایا گیا؟ رانا ثناء اللہ کا انکشاف

سائیں بزدار کی نااہلی،موٹروے زیادتی کیس،3 روز گئے، ملزمان گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے زیادتی کیس،تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، عدالت میں درخواست دائر

موٹروے زیادتی کیس، ملزم کی گرفتاری کی خبر پر آئی جی پنجاب میدان میں آ گئے

موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کا رابطہ،خاتون نے کیا دیا جواب؟

موٹروے زیادتی کیس،سی سی پی او کے بیان پر کابینہ کو معافی مانگنی چاہئے تھی،عدالت،ریکارڈ طلب

موٹرے پر سفر ذرا احتیاط سے، سینیٹر کی گاڑی پر حملہ،پولیس کا روایتی بیان،ملزم فرار

ریپ کے مجرموں کو نامرد بنانے کی بجائے کونسی سزا دینی چاہئے؟ انصار عباسی کی تجویز

بچوں سے زیادتی کے مجرموں کوسرعام سزائے موت ،علامہ ساجد میر نے ایسی بات کہہ دی کہ سب حیران

موٹروے زیادتی کیس،گجرپورہ سے تفتیش تبدیل ،مرکزی ملزم کا شناختی کارڈ بلاک

واضح رہے کہ  لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔

موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے

Comments are closed.