پاوراس وقت استعمال کریں جب ایف آئی اے کے لوگ تربیت یافتہ ہو جائیں،عدالت،ابصار عالم کیخلاف کیس بند
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی ایف آئی اے کے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی
سابق چیئرمین پیمرا سینئر صحافی ابصار عالم کے خلاف ایف آئی اے نے کیس بند کردیا ،ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے کیس دائر کرنے کی غلطی بھی تسلیم کر لی ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ قانونی رائے کے تحت کیس کو بند کر دیا گیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے نوٹس جاری کیوں کیا تھا؟ پاور اس وقت استعمال کریں کہ جب ایف آئی اے کے لوگ تربیت یافتہ ہو جائیں،ابصار عالم کے وکیل عثمان وڑائچ ایڈووکیٹ نے کہا جب انہوں نے نوٹس ایشو کیا تو اس کی کوئی بنیاد ہو گی، وہ برائی جائے۔
عدالت نے کہا کہ یہ غیر ضروری ہراساں کرنا ہے، تفتیشی افسر نے جان بوجھ کر نوٹس جاری کیا تھا؟ ایف آئی اے مان گیا ہے کہ نوٹس غلط طور پر جاری ہوا ہے ایک غلطی ہوئی تو اچھی بات ہے کہ اس کو سدھارا بھی گیا ہے آئندہ کے لیے معاملات کو درست ہونا چاہیے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےعدالت سے استدعا کی کہ ابصار عالم کی ایف آئی اے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست نمٹا دی جائے، اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہ من اللہ نے کہا کہ ہم اس کیس کو ابھی نہیں نمٹا رہے، اس درخواست کو ایف آئی کے خلاف دیگر درخواستوں کے ساتھ 27 ستمبر کو دوبارہ فکس کیا جائے،
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے ابصار عالم کو طلب کیا تھا، ابصار عالم کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے، ابصار عالم کے خلاف مقدمہ انصاف لائرز فورم کے صدر چوہدری نوید احمد ایڈووکیٹ کی مدعیت میں تھانہ دینہ میں درج کیا گیا ہے ، درخواست گزار نے ابصار عالم پر افواج پاکستان اور وزیر اعظم کے خلاف ٹویٹس کرنے کو بنیاد بنایا ہے اور ان کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ابصار عالم جو کہ سابقہ چیئرمین پیمرا ہے اور پیشہ صحافت سے منسلک ہے نے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پر افواج پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے خلاف انتہائی گھٹیا لینگویج استعمال کی ہے جو کہ غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ ابصار عالم وطن عزیز کے سایہ میں رہتا ہے اور اسی وطن عزیز کی جڑوں کو دشمنوں کے ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی غرض سے کھوکھلا کر رہا ہے، اللہ تعالیٰ افواج پاکستان کو ہمیشہ سلامت تاقیامت رکھے۔
ابصار عالم کے خلاف آئین کی دفعات 124، 131، 499، 505 اور پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کی دفعہ 20 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا
کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ
پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا
صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے
بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال
میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار
تحریک انصاف کے خلاف ن لیگ کے اشتہارات کی ادائیگی کس نے کی؟ فیصل جاوید کا انکشاف
حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف
قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب
پولیس جرائم کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کرنے میں مصروف
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار
سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام
میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی
صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا
ابصار عالم کو کس نے گولی ماری ؟ جسٹس فائز عیسیٰ کا تاریخی فیصلہ آگیا ، سنئے مبشرلقمان کی زبانی