پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سیل کرنے سے قبل نوٹس دیا تھا؟ عدالت

پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ڈی سیل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
0
135
pti sec

پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹریٹ سیل کرنے کے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کیس کی سماعت کی، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے استفسار کیا کہ کیا عمارت سیل کرنے سے پہلے نوٹس جاری کیا گیا تھا؟میٹروپولیٹن کارپوریشن کے وکیل نے 2017 اور 2018 کے پبلک نوٹسز عدالت میں پیش کر دیے،وکیل میٹروپولیٹن نے کہا کہ سیکرٹریٹ کو صبح نوٹس جاری کیا گیا اور دوپہر میں جا کر عمارت سیل کی گئی، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن نے تین گھنٹے کا ہنگامی نوٹس دے کر عمارت سیل کر دی؟ ایسی کیا ہنگامی صورتحال تھی اُس متعلق بتائیں، وکیل میٹروپولیٹن کارپوریشن نے کہا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن بغیر نوٹس بھی بلڈنگ سیل کر سکتا ہے، پہلے بھی بلڈنگز ایسے سیل کی جاتی رہیں، پھر متعلقہ شخص ہم سے رابطہ کر لیتا ہے،

جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا کہ اگر غلط طور پر ایسا ہوتا رہا تو یہ مطلب نہیں کہ اس کیس میں بھی درست ہو جائے گا،اگر اُن لوگوں نے عدالت سے رجوع نہیں کیا تو اِس کا جواز نہیں بنایا جا سکتا،جو ریگولیشنز ہیں اُن پر عملدرآمد کے بعد ہی کارروائی کی جا سکتی ہے، یہ تو نہیں ہو سکتا کہ آپ نے اچانک بیٹھ کر طے کیا اور جا کر عمارت سیل کر دی، اُس کیلئے کسی نے اجازت دی ہو گی طریقہ کار پر عملدرآمد کیا گیا ہو گا، 2017 اور 18 کے پبلک نوٹس دکھا رہے ہیں اور 2024 میں عمارت سیل کر رہے ہیں،وکیل میٹروپولیٹن کارپوریشن نے کہا کہ یہ اب بھی مطلوبہ حفاظتی اقدامات کر دیں تو ہم بلڈنگ ڈی سیل کر دینگے،

جسٹس ثمن رفعت نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے رٹ دائر کر دی لیکن حفاظتی اقدامات کیوں نہیں کیے؟جن حفاظتی اقدامات کی عدم موجودگی سامنے لائی گئی عدالت اُن پر آنکھیں بند تو نہیں کر سکتی، لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالت آفس ڈی سیل کرنے کا حکم دے، ہم پندرہ دن میں یہ اقدامات کر دینگے، جسٹس ثمن رفعت نے کہا کہ اُن پندرہ دن میں کوئی واقعہ ہو جائے تو؟ یہ عدالت اپنے کندھوں پر یہ بوجھ نہیں لے گی، یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں، میرا خیال ہے آپ آپس میں بیٹھ کر بھی اسے حل کر سکتے ہیں،

عدالت نے سردار لطیف کھوسہ اور ایم سی آئی کے وکیل کو مشاورت سے معاملہ حل کرنے کی ہدایت کر دی ، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا کہ آپ لوگ بیٹھ کر مشاورت کریں اور پھر ہنگامی چیزیں عدالت کو بتائیں،جو ہنگامی طور پر لگانے والی چیزیں ہیں وہ بتا دیں،آٹومیٹک سپرنکلر سسٹم تو شاید اس عدالت کا بھی کام نہیں کرتا، ایک سیاسی جماعت کے دفتر کو اس طرح سیل نہیں رکھا جا سکتا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ بلڈنگ ڈی سیل نہیں کی جائے گی تو پھر یہ چیزیں کیسے لگائی جائیں گی؟ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا کہ اس حد تک ڈی سیل کر دیتے ہیں کہ یہ کام مکمل کر لیں، وکیل ایم آئی سے نے کہا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فائر کے ساتھ جا کر وہاں حفاظتی اقدامات مکمل کیے جائیں،جب تک اقدامات مکمل نہیں ہوتے سیکرٹریٹ میں لوگوں کو جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،

دونوں فریقین کے وکلاء نے مشاورت کے بعد تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کر دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ڈی سیل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کی کہانی،مکمل حقائق،ڈرامہ نگاری سے ڈرامائی بیان

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کے پیچھے کون؟

خلیل الرحمان قمر پر تشدد میں ملوث خاتون سمیت 12 ملزمان گرفتار

خلیل الرحمان قمر کی برابری کی خواہش آمنہ نے پوری کر دی

خلیل الرحمان قمر کی نازیبا ویڈیو،تصاویر بھی خاتون کے پاس موجود ہیں،دعویٰ

خلیل الرحمان قمر سے فون پر چیٹ،تصاویر کا تبادلہ،پھر اس نے ملنے کا کہا،ملزمہ کا بیان

خواتین آدھے کپڑے پہن کر مردوں‌کو ہراساں کررہی ہیں خلیل الرحمان قمر

سونیا کی جرائت کیسے ہوئی وہ کہے کہ اس نے میرے پاس تم ہو رد کیا خلیل الرحمان قمر

اچھی بیوی کون ہوتی ہے خلیل الرحمان قمر نے بتا دیا

خلیل الرحمان قمر نے پہلا لو لیٹر کس کو اور کس عمر میں لکھا

خلیل الرحمان قمر کو اپنے حسن کی اداؤں سے لوٹنے والی آمنہ کی تصاویر

Leave a reply