قانون کے نفاذ میں ناکامی پر کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں ؟چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کچی آبادیوں کا سروے کر کے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا

عدالت نے حکم دیا کہ عدالتی معاونین اور اٹارنی جنرل کے نامزد نمائندے پر مشتمل کمیشن جائزہ رپورٹ جمع کرائے،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے احکامات جاری کیے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر سسٹم صحیح چل رہا ہو تو تجاوزات نہیں ہو سکتیں،ای الیون میں نالے پر تعمیرات سے تباہی ہو گئی، وکیل نے عدالت میں کہا کہ سیلاب کے خدشے کے باعث کنارے پر بیٹھنے والوں کو علاقہ چھوڑنے کا نوٹس دیا ،

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یقینی بنانا تھا کہ 1400 اسکوائر میل کے علاقہ میں کوئی غیر قانونی تعمیر نہ ہو، جو نالے کنارے آباد ہیں یہ تو ان کی اپنی سیفٹی کے لیے بھی خطرہ ہے، دارالحکومت میں قانون کی حکمرانی کیسے ہو گی؟ تمام ادارے صرف مراعات یافتہ طبقے کے لیے کام کر رہے ہیں، کیا اسلام آباد پبلک کے لیے ہے یا صرف ایلیٹ کے لیے؟ یہاں صرف ایلیٹ کلاس کے لیے کام کیا جا رہا ہے،صرف چند افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے سارا سسٹم کرپٹ کر دیا گیا،اسلا م آباد میں دو مختلف قانون ہیں، دارالحکومت میں یہ سسٹم کی ناکامی ہے،آئینی عدالت کا کام کمزور طبقوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا ہے، قانون کی نظر میں طاقتور اور کمزور سب برابر ہیں،اگر آپ نے کوئی ایکشن لینا ہے تو کسی امتیازی سلوک کے بغیر لیں،کورٹ نے ڈیکلیئر کیا ہے کہ بڑے آدمی کی چیز کو ریگولرائز نہ کریں، عدالت نے کہا کہ بلا تفریق قانون کا نفاذ کریں، بتائیں کہ سی ڈی اے نے اپنی ذمہ داریاں کیوں نہیں نبھائیں؟ قانون کے نفاذ میں ناکامی پر کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں اور کس کے خلاف کارروائی کریں؟دس تسلیم شدہ کچی آبادیوں میں کتنے لوگ رہائش پذیر ہیں؟ کیا الاٹمنٹ لیٹرز د یئے ہیں؟

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ،ساتھ مزید کس کو زمین الاٹ کی گئی؟ عدالت میں نیا انکشاف

مندر کی تعمیر پر اعتراض کرنے والے خواجہ آصف کی اپنی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

مندر کی تعمیر کے فیصلے کو فوری واپس لیا جائے،پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر، مولانا فضل الرحمان کا موقف بھی آ گیا

مندر کی تعمیر کی مخالفت وہ عناصر کر رہے ھیں جو پاکستان کے سافٹ امیج کے مخالف ہیں۔ لال مالہی

وزیراعظم کو بتا دیں چھ ماہ میں یہ کام نہ ہوا تو توہین عدالت لگے گا، چیف جسٹس

تجاوزات ہٹانے جائینگے تو لوگ گن اور توپیں لے کر کھڑے ہوں گے،آرمی کو ساتھ لیجانا پڑے گا، چیف جسٹس

سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں

ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا

آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار

آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم

کس کی حکومت ہے ؟ کہاں ہے قانون ؟ کیا یہ ہوتا ہے پارلیمانی نظام حکومت ؟ چیف جسٹس برس پڑے

شہر قائد سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا حکم

Shares: