رانا شمیم بیان حلفی ،توہین عدالت کیس کا پراسیکیوٹر مقرر
سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم بیان حلفی توہین عدالت کیس ،اٹارنی جنرل پاکستان توہین عدالت کیس کے پراسیکیوٹر مقرر کر دیئے گئے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 12 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ،تحریری حکمنامہ میں عدالت نے کہا کہ عدالت مطمئن ہے بادی النظر میں مجرمانہ توہین عدالت کا کیس بنتا ہے،7جنوری کو توہین عدالت کے الزام کے تحت فرد جرم عائد کی جائے گی،اخبار میں رپورٹ کیا گیا بیان حلفی کسی عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں تھا،انصار عباسی اور عامر غوری نے جو موقف کیا اس کی توقع نہیں تھی،ہادی النظر میں خبر چھاپتے ہوئے مناسب احتیاط نہیں برتی گئی شروع میں عدالت نے سمجھا رپورٹر اور ایڈیٹرکا کردار صرف خبر چھاپنے تک ہے انصار عباسی اور عامر غوری نے کہا مفاد عامہ میں خبر چھاپی، ایسا لگا جیسے انصار عباسی اور عامر غوری بیان حلفی کا متن درست سمجھتے ہیں،
آڈیو لیک،عدلیہ پر الزامات، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
روز کچھ نہ کچھ چل رہا ہوتا ہے آپ کس کس بات کی انکوائری کرائیں گے؟ آڈیو لیکس پر عدالت کے ریمارکس
عدالت کی جانب سے سابق جج رانا شمیم کو حلف نامہ جمع کرانے کے حکم میں اہم پیشرفت
بڑا دھماکہ، چوری پکڑی گئی، ثاقب نثار کی آڈیو جعلی ثابت،ثبوت حاضر
بڑے بڑے لوگوں کی فلمیں آئیں گی، کوئی سوئمنگ پول ، کوئی واش روم میں گرا ہوا ہے، کیپٹن رصفدر
بڑا دھماکہ، چوری پکڑی گئی، ثاقب نثار کی آڈیو جعلی ثابت،ثبوت حاضر
مریم نواز کی گرفتاری کی تیاریاں شروع
دوسروں کی عزت کی دھجکیاں اُڑاؤ ، پگڑیاں اچھالو تو احتساب ہو رہا ہے،مریم اورنگزیب
نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی
نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار
جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس
عدالت کو مطمئن نہ کیا گیا تو فرد جرم عائد ہوگی،رانا شمیم کو ملا آخری موقع
یاد رہے کہ چند دن پہلے ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق جج رانا شمیم، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی اور عامر غوری کو الگ الگ شوکاز نوٹس جاری کیے تھے ۔سماعت کے دوران جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا سابق جج رانا شمیم، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی، عامر غوری کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 30 نومبر کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا،شوکاز نوٹس میں کہا گیا تھا کہ عدالت آرڈیننس 2003 سیکشن 5 کے تحت مجرمانہ توہین کے ارتکاب پر سزا دے سکتی ہے۔