صدر مملکت نے وزیراعظم کو خط کا "جواب” دے دیا

صدر مملکت نے وزیراعظم کو خط کا جواب دے دیا
نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے حلف کے معاملے پر صدرمملکت نے وزیر اعظم کو جوابی خط لکھ دیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان صدر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب سے حلف نہ لینے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں جب کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب سے حلف نہ لینے کی آئینی وجوہات سے متعلق گورنر پنجاب کا خط بھی وزیرِ اعظم سیکرٹریٹ کو ارسال کیا ہے

اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صدرپاکستان نے گورنر پنجاب کا خط اپنے نوٹ کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس کو بھجوا یا اور اس میں لکھا ہے کہ گورنر پنجاب کا خط اپنی وضاحت خود ہے اسے دیکھ لیجیے۔ خیال رہے کہ گورنرپنجاب عمر چیمہ کی وزیراعلی کے انتخاب کے حوالے سے تحفظات پر مبنی رپورٹ صدر مملکت عارف علوی کو موصول ہوئی تھی گورنر پنجاب نے صدر مملکت کو چھ صفحات پر مبنی رپورٹ ارسال کی جس میں انہوں نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں وزیراعلی کے انتخاب کی آئینی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی تھی

گورنر پنجاب کی رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعلی پنجاب کا انتخاب آئین اورقانون کے مطابق نہیں ہوا، انتخاب کی ووٹنگ کا ریکارڈ ٹیمپرڈ ہے پولیس کو خلاف رولزایوان میں داخل کیا گیا ارکان اسمبلی کوووٹ دینے سے روکا گیا ووٹنگ آئین کے سیکینڈ شیڈول کے منافی طریقہ کار اختیارکرکے کروائی گئی ووٹنگ میں سیکنڈ شیڈو ل کو نظر انداز کیا گیا رولز 21 رولز آف بزنس کے مطابق اسپیکر نے نتائج سے آگاہ کرنا ہوتا ہے گورنرکا وزیراعلی کے انتخابی عمل سے مطمئن ہونا ضروری ہوتا ہے

واضح رہے کہ حمزہ شہباز کی حلف برداری کی تقریب دو بار ملتوی ہو چکی ہے، گورنر پنجاب نے ایک بار حلف برداری کی تقریب ملتوی کی، حمزہ شہباز نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے صدر پاکستان کو حکم دیا کہ وہ نمائندہ مقرر کریں، تا ہم صدر پاکستان کی جانب سے نمائندہ مقرر کرنے کے باوجود حلف برداری کی تقریب نہیں ہو سکی جس کے بعد آج پھر حمزہ شہباز نے عدالت سے رجوع کیا ہے

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں جس روز قائد ایوان کے الیکشن ہوئے تھے اس روز ہنگامہ آرائی ہوئی تھی ، پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے ڈپٹی سپیکر پر تشدد کیا گیا تھا ،ڈپٹی سپیکر نے پولیس بلائی تو اراکین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا تھا، اس دوران خواتین اراکین اسمبلی بھی پیچھے نہ رہیں اور انہوں نے پولیس اہلکاروں کے بال کھینچے، گردن سے پکڑا، راجہ یاسر بھی ایک ویڈیو میں نمایاں ہیں جو پولیس والوں کو دھکے دے رہے ہیں

وفاقی حکومت نے تیسری مرتبہ توشہ خانہ تحائف کیس میں مہلت مانگ لی

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

آزادی اظہار کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،مریم اورنگزیب

عمران خان نے خطرناک کھیل کھیلا، کسی بھی رحم یا رعایت کا مستحق نہیں،مریم نواز

قانون کے برخلاف حلف برداری کو رکوایا گیا،عطا تارڑ

حلف نہ لینے کے معاملے پرعدالتی حکم پرعمل کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

Comments are closed.