سابق قومی کرکٹر شعیب اختر کی زندگی پر بننے والی فلم راولپنڈی ایکسپریس سے کرکٹر نے اس وقت علیحدگی اختیار کی جب انہیں لگا کہ سکرپٹ میں ایسی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جو ان کو قبول نہیں ہے. لیکن بعد ازاں یہ معاملہ قانونی شکل اختیار کر گیا کیونکہ شعیب اختر نے اپنی زندگی پر بننے والے بائیوپک کے خلاف عدالت سے سٹے آرڈر لے لیا. اس حوالے سے شعیب اختر نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کی اور لکھا کہ” میں نے اپنی زندگی پر بننے والے فلم کی شوٹنگ کے خلاف عدالت سے سٹے آرڈر لے لیا ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ اللہ کا شکر ہے میں نے مخصوص لوگوں کے گروہ کی جانب سے اپنی زندگی پر فلمائی جانے والی فلم کی شوٹنگ کرنے اور ریلیز کرنے کے خلاف سٹے آرڈر لے لیا ہے، مجھے یہ کرنا پڑا کیونکہ وہ کہانی کی عکس بندی میں معاہدے کی شرائط کع قطع نظر کر رہے تھے”۔
دوسری طرف اس حکم امتناعی کے خلاف کیو فلمز پروڈکشن نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا. ”حکم امتناعی کے خلاف کیو فلمز پروڈکشن کی اپیل کی سماعت ہوئی اور عدالت نے شعیب اختر کی زندگی پر بننے والی فلم پر حکم امتناع معطل کرنے کے فیصلے میں توسیع کردی ہے اور کیس کی سماعت 15 اگست تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے”. یاد رہے کہ شعیب اختر نے کیو فلمز کے خلاف 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوی دائر کیا تھا.یاد رہے کہ شعیب اختر نے دسمبر 1997 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیل سے کیریئر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے 46 ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں انہوں نے مجموعی طور پر 178 وکٹیں حاصل کیں۔