پیپلزپارٹی کے سینیٹرتاج حیدر قائمہ کمیٹی میں رو پڑے

پیپلزپارٹی کے سینیٹرتاج حیدر قائمہ کمیٹی میں رو پڑے
سندھ میں لگائے گئے تمام 2 ہزارآراو واٹر فلٹریشن پلانٹس خراب ، بند کردیئے گئے ،سینیٹ قائمہ کمیٹی آبی وسائل میں انکشاف
8 سال پہلے یہ منصوبہ شروع کیا آج بند کردیا گیا ہے ، اس سے عوام کوصاف پانی ملنا بند ہوگیا ہے ،پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدرکمیٹی کو بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے

سندھ میں 50فیصد آراو پلانٹ چل رہے ہیں ،سندھ حکام
اس پرسینیٹرتاج حیدر نے کانوں کو ہاتھ لگا ے ، کہاکہ اتنا جھوٹ نہ بولیں چھت گر جائے گی
اگلے اجلاس میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ اور متعلقہ حکام اپنی دستیابی یقینی بنائیں وارنہ سمن کرکے بلا ئیں گے ،کمیٹی
کمیٹی نے سندھ میں لگائے گئے تمام آراو پلانٹس کی تفصیلات طلب کرلیں
کمیٹی کا متعلقہ حکام کی غیرمتعلقہ حکام کوبغیر تیاری بھیجنے پر سندھ حکومت کوخط اظہارناپسندیدگی ارسال کرنے کافیصلہ
غازی بروتھا کینال کے ساتھ مختلف جگہوں پر سوئمنگ پولز بنائے جائیں، اس حوالے سے تین ماہ کے اندر منصوبہ بندی کرکے کمیٹی کوآگاہ کیاجائے ،اس سے عوام کی حفاظت بھی ہوگی اور ان کوواٹر سپورٹس بھی میسرآجائے گی ،کمیٹی کی سفارش
غازی بروتھا کینال پاور کینال ہے اوریہاں پانی کی رفتار عام کینالز سے تیز ہے تیراکی یہاں ممکن نہیں جس کی وجہ سے لوگ مرتے ہیں،۔واپڈا حکام کی کمیٹی کو بریفنگ

اسلام آباد(محمداویس ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل میں انکشاف ہواہے کہ سندھ میں لگائے گئے تما م2ہزارآراو واٹر فلٹریشن پلانٹس خراب کرکے بندکردیئے گئے ہیں ،پیپلزپارٹی کے سینیٹرتاج حیدرکمیٹی کوبتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے 8سال پہلے یہ منصوبہ شروع کیاآج بندکردیاگیاہے جس سے عوام کو صاف پانی ملنا بند ہوگیاہے ،سندھ کے حکام نے کہاکہ سندھ میں 50فیصد آر او پلانٹ چل رہے ہیں جس پرسینیٹرتاج حیدر نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کہاکہ اتنا جھوٹ نہ بولیں چھت گر جائے گی۔کمیٹی نے کہا اگلے اجلاس میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ اور متعلقہ حکام اپنی دستیابی یقینی بنائیں وارنہ سمن کرکے بلائے گی ۔کمیٹی نے سندھ میں لگائے گئے تمام آراو پلانٹس کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ کمیٹی میں متعلقہ حکام کی عدم حاضری اور غیرمتعلقہ حکام کوبغیر تیاری کے بھیجنے پر سندھ حکومت کواظہارناپسندیدگی کاخط ارسال کرنے کافیصلہ کیا۔کمیٹی نے سفارش کی کہ غازی بروتھا کینال کے ساتھ مختلف جگہوں پر سوئمنگ پولز بنائے جائیں اس حوالے سے تین ماہ کے اندر منصوبہ بندی کرکے کمیٹی کوآگاہ کیاجائے اس سے عوام کی حفاظت بھی ہوگی اور ان کوواٹر سپورٹس بھی میسرآجائے گی ۔واپڈا حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ غازی بروتھا کینال پاور کینال ہے اوریہاں پانی کی رفتار عام کینالز سے تیز ہے تیراکی یہاں ممکن نہیں جس کی وجہ سے لوگ مرتے ہیں ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس تاج حیدر کی سربراہی میں شروع تھوڑی دیر کے بعد چیئرمین کمیٹی مصدق ملک نے آکرصدرات کی ۔اجلاس میں گل دیپ سنگھ، سینیٹر صابر شاہ، ہمایوں مہمند، ثنا جمالی، شاہین خالد بٹ نے شرکت کی۔کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری آبی وسائل ،واپڈا،سندھ ایریگیشن اورارسا حکام نے شرکت کی ۔سینیٹرصابر شاہ کے غازی بروتھا کے حوالے سے ایجنڈا زیر بحث آیا۔سینیٹرتاج حیدر نے کہاکہ باقی پاکستان میں لوگ نہروں میں نہتے ہیں مگر نہیں مرتے مگر غازی بروتھا میں لوگ مرجاتے ہیں؟اس کی وجہ کیاہے ۔سینیٹرصابر شاہ نے کہاکہ لوگوں کو زندگی کی قیمت پر تیرنا نہیں چاہیے۔ٹیکنکل طور غازی بروتھا کینال میں کیا کمی ہے کہ یہاں لوگ مررہے ہیں اور باقی کینال میں نہیں مرتے ہیں۔حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ اس کینال میں اور دوسرے کینال میں فرق ہے یہ پاور کینال ہے اور باقی ایریگیشن کینال ہیں ۔یہ56ہزار کیوسک کی کینال ہے یہاں پانی کی سپیڈ 7.6فیٹ فی سکینڈ ہوتی ہے اور اس کی گہرائی 30فٹ ہے ۔یہاں پر 1450 میگاواٹ بجلی پیدا کرتی ہے ۔اس کینال میں تیراکی ممکن نہیں ہے پانی کی رفتار بہت زیادہ ہے ۔کینال سے لوگوں کو دو رکھنے کے لیے کینال کے 54.8کلومیٹر پر چین باڑ لگادی ہے ۔نہانے پر دفعہ 144نافذ کی گئی ہے ۔اس مالی سال سیفٹی اور باڑ لگانے کے لیے 21ملین روپے رکھے گئے ہیں جبکہ 80ملین روپے اگلے سال کے لیے رکھے جائیں گے تاکہ سیفٹی کے حوالے سے اقدامات کئے جاسکیں۔گذشتہ دس سال میں نہر میں ڈوبنے سے 134اموات ہوئی ہیں ۔

سینیٹرتاج حیدر نے کہاکہ نہر کے قریب سوئمنگ پول بنائے جائیں تاکہ لوگ وہاں نہائیں اور کینال میں نہ آئیں اورلائف گارڈزکینال کے پاس لگائیں جائیں آبادی کے قریب کینال پر فنس یاحفاظتی باڑلگائی جائے ۔غازی بروتھا کینال میں عوام کوڈبنے سے بچانے اور تیراکی سے دوررکھنے کے لیے کمیٹی نے سفارش کی کہ کنیال کے ساتھ مختلف جگہوں پر سوئمنگ پول بنائے جائیں اس حوالے سے تین ماہ کے اندر منصوبہ بندی کرکے کمیٹی کوآگاہ کیاجائے اس سے عوام کی حفاظت بھی ہوگی اور ان کوواٹر سپورٹس بھی میسرآجائے گی اوراس کیوجہ سے مقامی آبادی کو نیاروزگار بھی مل جائے گا۔ کمیٹی میں زیرزمین پانی کی سطح کے حوالے سے سندھ سے بریفنگ طلب کی گئی مگر سندھ ایریگیشن ڈپارٹمنٹ کے حکام اپنی ہی بریفنگ کے بارے میں کمیٹی کو بناتے میں ناکام ہوگئے ،سندھ حکام کی طرف سے بریفنگ پر جواب نہ دینے پر چیئرمین کمیٹی نے شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جو رنگ آپ نے نقشے پر دیکھائے ہیں اس سے کیا مراد ہے ۔

سینیٹرتاج حیدر نے کہاکہ سندھ میں پانی موجودہ ہے مگر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔سندھ میں 62فیصد کینال کے قریب زمین کو استعمال نہیں کرسکتے ہیں وہاں زراعت نہیں ہوسکتی ہے ۔کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے انکشاف کیاکہ انہوں نے 8سال قبل سندھ میں 2ہزار پانی صاف کرنے والے آراو پلانتس لگائے تھے جو سب کے سب خراب کرکے بندکردیئے گئے ہیں ۔صرف تھر میں 8سو آراو پلانتس لگائے گئے تھے سندھ حکومت کے ڈپارٹمنٹ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے اس کمپنی کوپیسے نہیں دیئے جب ان کاکنٹریکٹ ختم ہواتو انہوں نے تمام آراو پلانٹس سندھ حکومت کے حوالے کردیئے سندھ حکومت نے ملازمین کوتنخوائیں نہیں دیں جس کی وجہ سے وہ پلانٹس بندہوگئے ۔تھر میں ابھی ایک این جی او کوسوآراو پلانٹس بحال کرنے کے لیے دیئے ہیں ان میں سے 20 پلانٹس بحال کردیئے گئے ہیں اس میں سندھ حکومت کاایک روپیہ نہیں لگ رہا ہے ۔چیئرمین کمیٹی نے سندھ حکام سے پوچھا کہ آپ کے پاس آر او پلانٹس کیوں نہیں چل رہے ہیں پلانٹس کوکیوں بند کیا گیا ہے ۔سندھ کے حکام نے کہاکہ سندھ میں 50فیصد آر او پلانٹ چل رہے ہیں جس پرسینیٹرتاج حیدر نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کہا کہ اتنا جھوٹ نہ بولیں چھت گر جائے گی سارے پلانٹس بندکردیئے گئے ہیں ۔سندھ کے حکام نے کہاکہ تھر میں 30فیصد آر او پلانٹ چل رہے ہیں۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ 70فیصد کیوں چل نہیں رہے ہیں یہ 30 فیصد تو وہ ہیں جو این جی او نے لے لیے ہیں ۔تاج حیدر نے کہاکہ تھر کے 30 فیصد پلانٹ این جی او چلارہی ہے ۔ حکام نے بتایاکہ تھر میں ایچ آر کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے آراوپلانٹس بند ہیں ۔اس دوران سینیٹر تاج حیدرکمیٹی میں آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے جب سے پلانٹس لیے پلانٹس بند ہوگئے اور اب آر او پلانٹس پرائیویٹ کنٹریکٹر کو دیئے جارہے ہیں وہ ان کو چلائے یانہ چلائے اس کوپیسے ملیں گے میں نے یہ پروگرام 8سال پہلے شروع کیا آج بند کردیا گیا ہے مجھے تکلیف اس لیے ہورہی ہے اب وہاں ٹینکر مافیا ہے جو چل رہاہے ۔این جی او کو بندسو پلانٹ دینے کامیں نے کہاتو کہا گیا کہ سب آراوپلانٹس کنٹریکٹر کو دے دیئے گئے ہیں بڑی مشکل اور سفارش کرکے میں نے سو آراو پلانٹس ان کودیئے ہیں ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ 100فیصد آپ کے پلانٹس کیوں نہیں چلارہے ہیں جو این جی اوز کو دیئے ہیں وہ 30فیصد چل رہے ہیں ۔سندھ کے حکام نے کہاکہ سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے مجھے بھیجا ہے یہ میرا کام نہیں ہے اس لیے مجھے اس کے بارے میں علم نہیں ہے ۔کمیٹی نے سند ھ میں لگائے گئے تمام آراو پلانٹس بندکرنے اور کمیٹی کے سوالات کے جوابات نہ دینے پر شدید برہمی کااظہارکیا کمیٹی نے کہاکہ یہ آخری وارننگ دی جارہی ہے اگلے اجلاس میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور متعلقہ حکام اپنی دستیابی یقینی بنائیں وارنہ کمیٹی ان کوسمن کرکے بلائے گی ۔کمیٹی کوسندھ میں لگائے گئے تمام آراو پلانٹس کی تفصیل بتائی جائے کتنے پلانٹس حکومت اور کتنے این جی اوز کے پاس ہیں کتنے پلانٹس کام کررہے ہیںاور کتنے ہیں اور ان میں کیاخرابی ہے ،ان پلانتس کوچلانے والوں کومعاوضے کیوں نہیں دیئے گئے ،ان پلانٹس پرملازمت کے لیے رکھے گئے ملازمین کوکیوں نکالاگیا یہ تمام تفصیلات اور تمام متعلقہ حکام کمیٹی میں تیاری کرکے آئیں ۔کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ کمیٹی میں متعلقہ حکام کی عدم حاضری اور غیرمتعلقہ حکام کوبغیر تیاری کے بھیجنے پر سندھ حکومت کوکمیٹی اظہارناپسندیدگی کاخط ارسال کرے گی ۔

بلوچستان کا پانی سندھ میں چوری ہو رہا ہے،قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل میں انکشاف

بھارتی آبی جارحیت،پاکستان کا پانی روکنے کے منصوبہ کی دی گئی منظوری

بھارتی آبی جارحیت، فیصل واوڈا میدان میں آ گئے

سینیٹ میں شکست کا ذمہ دار کون؟ وزیراعظم نے سب کو بلا لیا

ایک کے بعد ایک وار،اب کون ہو گا اپوزیشن کا نیا شکار،مبشر لقمان کے انکشاف سے پی ٹی آئی میں کھلبلی مچ گئی

وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ، اپوزیشن نے اراکین اسمبلی کو اہم ہدایات دے دیں

کپتان کا کمال، مریم اور بلاول کی راہیں پھر جدا؟

اور پھر اس بار بلاول مان ہی گئے، ایسا فیصلہ کیا کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد چھوڑ گئے

سینیٹ انتخابا ت کے دوران ووٹ کیسے کاسٹ کیا تھا؟ زرتاج گل نے ایک بار پھر بتا دیا

‏دیامیر بھاشا ڈیم کو میں نے ایٹمی پروگرام جتنا اہم منصوبہ قرار دیا اور محنت کر کے سی پیک میں شامل کروایا ، احسن اقبال

ڈیموں کے مخالفین پاکستان کے دشمن ہیں: سابق چیئرمین واپڈا انجینئر شمس الملک

ڈیم مخالف مہم بے نقاب ، ہم نے مقامی لوگوں کو ڈیم کے خلاف بھڑکایا، بھارتی جنرل کا اعتراف

سینیٹ اجلاس میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر بارے رپورٹ پیش ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج

سپریم کورٹ میں کالا باغ ڈیم کا تذکرہ،عدالت نے کیا دیئے ریمارکس؟

کالا باغ ڈیم ضروری،نئے ڈیمز نہ بنے تو صوبے آپس میں لڑتے رہیں گے ،چیئرمین ارسا

عدالت کیا کرے جو ڈیم بنا رہے ہیں وہی ان معاملات کو دیکھیں گے،سپریم کورٹ

دیامر بھاشا ڈیم منصوبے سے دشمن کو تکلیف ہو رہی ہے،فیصل واوڈا

ڈیم مخالف ٹرینڈ ، بھارتی عزائم کا ٹرینڈ ہے ، بھارتی پراپیگنڈہ چند شرپسند عناصرپھیلا رہے ہیں‌، جویریہ صدیقی

ڈیمزفنڈ، کتنی رقم جمع ہو چکی؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

بلوچستان میں سرکاری ملازمت کے کوٹہ کے تحت بھرتیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش

آج تک نہر میں تقریباً ایک ہزار لوگ ہلاک ہو چکے ہیں،واپڈا نے بورڈ لگا دیا

Comments are closed.