باغی ٹی وی : وزیرہوابازی نے مبینہ جعلی قرار دئیے گئے پائلٹس کے ساتھ ہی اسلام آباد سے سیدو شریف کا فضائی سفر کرلیا ، بلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے
وزیرہوابازی نے مبینہ جعلی قرار دئیے گئے پائلٹس کے ساتھ ہی اسلام آباد سے سیدو شریف کا فضائی سفر کرلیا ، سیدو شریف کی پرواز پر وزیر ہوا بازی کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید بھی مسافروں میں شامل تھے
26 مارچ کو 17 سال کے وقفے سے سیدو شریف کے لئے پرواز پر کیپٹن ماجد وسیم اور کیپٹن کامران اصغر مامور تھے . پرواز نمبر پی کے 650 اڑانے والے ان پائلٹس کو غلام سرور خان نے اسمبلی کے فلور پہ مبینہ طور پر دیگر کے ساتھ جعلی پائلٹس قرار دیا تھا.
وزیر ہوابازی کے مبینہ بیان کے بعد دونوں پائلٹ دیگر سینکٹوں پائلٹس کے ساتھ فلائنگ سے ہٹا دئیے گئے تھے. دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹس کو مبینہ مشتبہ لائسنسز کے باعث گراونڈ کئے جانے سمیت پی آئی اے کی یورپی پروازوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی
یورپی ممالک نے پی آئی اے پر چھ ماہ کیلئے پابندی عائد کر دی، مبشر لقمان
اگرکوئی پائلٹ جعلی ڈگری پر بھرتی ہوا ہے تو سی اے اے اس کی ذمے دارہے،پلوشہ خان
شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے
وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی
860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت
طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف
جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا
کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات
طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے
پروازوں کی بندش، یورپی ممالک میں تعینات پی آئی اے عملہ بارے بڑا فیصلہ
پائلٹ لائسنسز مبینہ طور پر مشتبہ قرار دئیے جانے کے بعد کی گئی انکوائری اور عدالتی احکامات پر چند کے سوا تقریباً تمام پائلٹس کو کلئیر کیا گیا تھا . وزیر ہوا بازی کے بنا تصدیق کے دئیے گئے اس بیان سے پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ھنسائی ہوئی اور اس کی ھوابازی کی صنعت (ایوی ایشن انڈسٹری) کو اندرون و بیرون ملک ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے .