باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی وفات پا گئے ہیں
خادم رضوی کی طبیعت خراب ہونے پر انکو شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے انکی موت کی تصدیق کر دی، خادم رضوی کی میت یتیم خانہ چوک انکے گھر منتقل کی جا چکی ہے
شیخ زید ہسپتال سے جاری ہونے والی ڈیٹھ سرٹفکیٹ کے مطابق علامہ خادم رضوی کی موت 19 نومبر کو شام 8 بجکر اڑتالیس منٹ پر ہوئی،ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر سارہ نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے،اس پر اسی ڈاکٹر کے دستخط ہیں جو ایمرجنسی میں تعینات ہے
ڈیتھ سرٹفکیٹ کے مطابق علامہ خادم رضوی کی عمر 55 برس تھی،
خادم حسین رضوی کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سےتھا ۔ وہ حافظ قرآن ہونے کے علاوہ شیخ الحدیث بھی تھے اور فارسی زبان پر بھی عبور رکھتے تھے ۔ ان کے دو بیٹے بھی مختلف احتجاج میں شریک رہے ہیں۔ خادم حسین ٹریفک کے ایک حادثے میں معذور ہو گئے تھے اور سہارے کے بغیر نہیں چل سکتے تھے ۔
فیض آباد، تحریک لبیک کا احتجاج جاری، پولیس کا رات گئے آپریشن ناکام
تحریک لبیک احتجاج، اسلام آباد میں کون کونسے راستے بند ہیں؟ ڈی سی نے بتا دیا
تحریک لبیک کا دھرنا، کارکنان گرفتار،کیا خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا گیا؟
تحریک لبیک دھرنا،راستے بند ہونے پر ٹریفک کا متبادل روٹ جاری
شاہد خاقان عباسی نے تحریک لبیک کے دھرنے کو "میلہ” قرار دے دیا
فیض آباد دھرنا،وزیراعظم کا نوٹس،اہم شخصیت کو طلب کر لیا
مذاکرات ہی نہیں ہوئے تو کامیابی کیسی؟ تحریک لبیک کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
علامہ خادم حسین رضوی 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ ضلع اٹک میں حاجی لعل خان کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ جہلم و دینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجوید کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد لاہور میں جامعہ نظامیہ رضویہ سے درس نظامی کی تکمیل کی۔ ان پر مختلف نوعیت کے کئی مقدمات بھی درج ہیں۔ اعجاز اشرفی نے بتایا کہ ان مقدمات کی تعداد کتنی ہے انھیں یاد نہیں۔ لیکن تحریک کے آغاز سے اب تک انھیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا ۔ شاید اس کی وجہ ان کی ’سٹریٹ پاور‘ ہے۔