کرونا وائرس،تبلیغی جماعت پر تنقید،پانچ ٹی وی اینکرز کے خلاف بھی مقدمہ درج
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے مریضوں کو لے کر مذہب پر تنقید کرنے والے 5 اینکرز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے
بھارتی ریاست مہاراشٹر کی پولیس نے پانچ اینکرز کے خلاف کاروائی کی ہے جنہوں نے تبلیغی جماعت کے اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد ٹی وی چینلز پر تبلیغی جماعت پر کڑی تنقید کی تھی اور تبلیغی جماعت کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیا تھا،
مہاراشٹر پولیس نے انڈیا ٹی وی کے رجت شرما ، زی نیوز کے سدھیر چودھری، اے بی پی نیوز کے روبیکا لیاقت ، رومانا اسار خان اور اشوک سرکار کے خلاف دفعہ 295A اور دفعہ 153A کے تحت ایک مقدمہ درج کیا ہے ۔ یہ دفعات کسی مذہب یا اس کے عقائد کی توہین کرتے ہوئے مذہبی جذبات کو بھڑکانے زبان کی بنیاد پر معاشرے میں منافرت پھیلانے سے متعلق ہیں.
ٹی وی اینکرز کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر وزیراعلیٰ مہاراشٹرا ادھو ٹھاکرے کا بھارتی مسلمانوں نے شکریہ ادا کیا ہے اور کہا کہ انہوں نے فرضی خبروں کے وائرس کے خلاف یہ لڑائی شروع کی ہے .
واضح رہے کہ دہلی کے تبلیغی مرکز نظام الدین میں دو روزہ اجتماع کے شرکا میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد کرونا وائرس کو تبلیغی وائرس بھی کہا گیا اور تبلیغی جماعت پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا گیا، ہندو انتہا پسندون نے دہلی میں اس کے بعد مسلمانوں پر ایک بار حملے کئے اور دہلی میں ایک مسجد کو آ گ لگائی گئی، بھارت کی کئی ریاستوں میں پولیس والوں نے مسلمانوں کے گھروں پر چھاپے مار کر انہیں زبردستی قرنطینہ سنٹرز بھجوا دیا کہ شاید ان کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہو،
بھارت میں حکمران جماعت بی جے پی اور بعض ریاستی حکومتیں کرونا کو چھوڑ کر مسلم دشمنی کے پرانے ایجنڈے پر چل پڑی ہیں،دہلی تبلیغی مرکز کا نام استعمال کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی سازش اور اقدامات شروع ہوچکے ہیں۔ اتر پردیش ، آسام اور اُترکھنڈ میں تبلیغی جماعت کے ارکان کو اس طرح تلاش کیا جارہا ہے جیسے وہ کوئی دہشت گردانہ حملہ کر کے روپوش ہوئے ہیں ۔ تبلیغی جماعت کے اراکین کی تلاش جاری ہے اور جہان بھی وہ ملتے ہیں انھیں گاڑیوں میں زبردستی ڈال کر قرنطینہ مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے، اترکھنڈ پولیس نے تبلیغی جماعت کے ارکان کو دھمکی دی ہے کہ وہ ازخود پولیس سے رابطہ کریں ۔ اگر کوئی بھی روپوش رہتا ہے اورکرونا پھیلاتا ہے تو اُس کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا ۔ اترکھنڈ کے ڈی جی پی انیل راتوری کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ علاقہ میں کوئی فرد کورونا وائرس کے سبب فوت ہوتا ہے تو وہاں پائے جانے والے تبلیغی ارکان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا .
کرونا وائرس،تبلیغی مرکز میں 9 ہلاکتیں،24 مریض،334 مشتبہ مریض،700 کو قرنطینہ کر دیا گیا
تبلیغی مرکز میں بنائے گئے قرنطینہ سنٹر میں 31 افراد میں ہوئی کرونا کی تشخیص
پنجاب کے ایک اور بڑے تبلیغی مرکز کو قرنطینہ سنٹر بنا دیا گیا،مختلف ممالک کے 391 افراد موجود
دوسری جانب تبلیغی جماعت اور دہلی کے مرکز نظام الدین کے حوالہ سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں بھارت میں جو ہنگامہ برہا تھا اسکے خلاف جمیعت علمائے ہند کے مولانا ارشدمدنی گروپ نے سپریم کورٹ میں الیکٹرانک میڈیا پرنٹ میڈیا کے خلاف درخواست دائر کی ہے ۔جس میں کہا گیا ہے ہے میڈیا مرکز نظام الدین تبلیغی جماعت کے ہیڈ کوارٹر کو لے کر متعصبانہ انداز میں خبریں نشر کر رہا ہے۔ میڈیا میں سے جو بھی غلط رپورٹنگ کر رہا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ سوشل میڈیا پربھی تبلیغی جماعت کے حوالہ سے جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے
کرونا وائرس، تبلیغی جماعت کے اراکین کے حوالہ سے حکومت پنجاب نے کیا بڑا فیصلہ
تبلیغی جماعت میں شامل چینی باشندے میں کرونا کی تشخیص،مسجد کو سیل کر دیا گیا
تبلیغی اجتماع لاہور سے واپس جانیوالے شخص میں کرونا وائرس کی تشخیص
تبلیغی جماعت کے ساتھ آنے والے غیر ملکی میں کرونا کی تشخیص، اسلام آباد میں مسجد سیل
تبلیغی جماعت کے ملک بھر میں کتنے اراکین قرنطینہ مراکز میں؟ 2 کی ہوئی کرونا سے موت
تبلیغی جماعت کے اراکین بارے غلط خبر دینے پرپولیس کی کاروائی، ایک صحافی، ایک ڈاکٹر گرفتار
واضح رہے کہ بھارت میں کرونا کے وار جاری ہیں، بھارت میں 21 روزہ لاک ڈاؤن چل رہا ہے تا ہم مودی سرکار لاک ڈاؤن بڑھانے پر غور کر رہی ہے.بھارت کی کئی ریاستوں نے لاک ڈاؤن بڑھانے کی حمایت کی ہے،بھارت میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ ہلاکتیں 145 ہو گئی ہیں. مودی سرکار نے 25 مارچ کو بھارت میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا
کرونا وائرس، ہسپتالوں پر تنقید کرنا اپوزیشن کے رکن اسمبلی کو مہنگا پڑ گیا،حکومت نے بھجوایا جیل