مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعظم شہبازشریف نے سول سرونٹ پروموشن رولز میں تبدیلی کر دی

وزیراعظم پاکستان، شہباز شریف نے سول سرونٹس کی پروموشن...

اسرائیلی وزیراعظم کی حماس کو سنگین نتائج کی دھمکی

اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے...

ننکانہ: انس محصی کا طلبا افطار ڈنر سے خطاب، تعلیمی مسائل کے حل پر زور

ننکانہ صاحب ،باغی ٹی وی،(نامہ نگاراحسان اللہ ایاز) مسلم...

فیصلہ ہو چکا،جنرل باجوہ محمد بن سلمان سے کیا بات کریں گے؟ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کے اہم انکشافات

فیصلہ ہو چکا،جنرل باجوہ محمد بن سلمان سے کیا بات کریں گے؟ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کے اہم انکشافات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ خطے میں بڑی تیزی سے تبدیلی ہو رہی ہے، دو ڈفرنٹ بلاک آ رہے ہیں،یو اے ای اور اسرائیل نے ہاتھ ملا لیا ہے، میں بڑے عرصے سے کہہ رہا تھا کہ یہ ہونا ہے اور ہونا چاہئے،میرا خیال تھا کہ سعودی عرب کرے گا پہلے لیکن یو اے ای نے پہل کر لی،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب پر بیان دیا جس پر سعودی عرب نے احتجاج کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو وہاں بلا لیا ہے، آج جنرل ر غلام مصطفیٰ ہمارے ساتھ ہیں،مبشر لقمان نے جنرل ر غلام مصطفیٰ سے سوال کیا کہ یہ بتائیں کہ جنرل باجوہ سے سعودی عرب میں کن امور پر بات ہو گی

مبشر لقمان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ دیکھیں دو چیزیں ہیں،ایک تو جو فارن منسٹر نے بیان دیا، اس کے بعد سعودی جو ری ایکشن دے رہے ہیں، محمد بن سلمان نے پاکستان سے پیسے پہلے مانگ لیے تھے، تیل پاکستان اس سے لے نہیں رہا تھا، جو ری ایکشن ایم بی ایس نے دکھایا اس پر بات ہو گی، پاکستان بھی اپنی پوزیشن سمجھ رہا ہے اور اپنا وزن محسوس کر رہا ہے،اللہ تعالیٰ نے ہمیں خاص وزن عطا فرمایا ہے اور ہم اتنے گئے گزرے نہیں ہیں کہ ذرا سا کسی دھمکی سے ہم گھبرا جائیں گے، ہمارے چیف جا رہے ہیں، بات چیت ان باتوں پر ہو گی، بندے واپس بھیجنے کی بات ویسے ہی ہے ، وہ کہاں سے لائیں گے بندے،

جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ دیکھیں ایک چیز واضح ہونی چاہئے کہ مکہ اور مدینہ، حرمین شریفین کے لئے پاکستان تو کیا دنیا کا کوئی بھی مسلمان جان قربان کرنے سے کوئی دریغ نہیں کرے گا،لیکن ہاؤس آف سعود کے ساتھ کھڑے ہونا جو چالاکیاں کر رہے ہیں، پاکستان اب سمجھتا ہے کہ ایسے شخص کو جس نے خطے کو عدم استحکام کا شکار کیا، یمن سے شروع ہوا اور قطر تک گیا، پاکستان گھبرائے گا نہیں، اس لہجے میں بات کر سکتا ہے جس کی ضرورت پڑے گی سعودی عرب کو اگر کسی اور جگہ سے مدد مل سکتی ،سب کچھ ہو سکتا تو وہ شاید پاکستان کو پہلے ہی نظر انداز کر دیتا لیکن وہ ایسا نہیں کر سکتا،پاکستان بھی یہ بات سمجھ گیا ہے اور شاہ محمود قریشی کا جو بیان تھا کم از کم میں تو ذاتی طور پر یہ سمجھتا ہوں کہ اس قسم کے معاملات کو اوپن نہیں لانا چاہئے تھا ، سوچ سمجھا بیان تھا ، اس کا اثر ہوا ہے، اسکا اثر پاکستان کے حق میں ہو گا ان شاء اللہ.

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ جنرل صاحب آپ کی اور ریٹائرڈ افسران کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے چند روز قبل،جنرل راحیل شریف بھی سعودی عرب سے خصوصی طور پر آئے تھے،اس ملاقات میں بھی کوئی اس طرح کی بات ہوئی،جس پر جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جو تعلقات ہیں مختلف ممالک کے ساتھ اس پر بات چیت ہوئی،جو ہمارے سوچ سمجھ تھی اس کے مطابق ہمارے لوگوں نے رائے دی، خاص کوئی بات ایسی سامنے نہیں آئی، جنرل بات ہوئی کہ ممالک سے تعلقات بہتر ہیں،

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ جب ہر آدمی وہان نوکری کرنے کو تیار ہوتا ہے،جنرل راحیل نوکری چھوڑ کر وہاں فوری نوکری کرنے چلے گئے، وہ ہماری عزت کیسے کریں گے جس پر جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ یہی ہماری کمزوری ہے،مجھے یاد ہے میں قطر میں ڈیپوٹیشن پر تھا ضیا الحق آئے تھے انہوں نے بڑی پتے کی بات کی تھی کہ عربوں کے ساتھ تعلقات جب برابری کی سطح پر ڈیل کریں گے اس وقت تک ٹھیک رہے گا،لیکن جس دن اپنی کمزوری انکو پکڑا دی، یا کوئی ڈیمانڈ رکھ دی اس کے بعد وہ آپ کی عزت ختم کر دیں گے اور غلاموں کی طرح ٹریٹ کریں گے،ہمار یہی صورتحال رہی ہے، نوکری پیسہ ہماری ضرورت ہے انکو ہماری ضرورت ہے وہ سمجھتے ہیں کہ غلاموں کی طرح ٹریٹ کرتے رہیں گے اور ہم برداشت کرتے رہیں گے میرے خیال میں یہ انکی ناسمجھی ہے،اور اب عام طور پر یہ بات سمجھتے ہیں قبائلی انکا طرز زندگی ہے، وہ معاملات کو سمجھتے ہیں، ہمارے لوگوں نے کس طرح جا کر کیا،ورکرز ، ان پڑھ لوگ ہیں ان لوگوں‌ کا جو رویہ تھا سمجھ آتی ہے، پاکستان کو اب بتانا پڑے گا کہ ہم رفیق نہیں ہیں، وہ ہمیں رفیق کہتے ہیں، دوست نہیں کہتے،

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ سچی بات یہ ہے کہ فلسطین یا فلسطینوں نے،کشمیر کے لئے کبھی آواز نہیں اٹھائی ہم ان کے لئے اتنا دکھی کیوں رہتے ہیں، جس پر پر جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلے دن سے ایک بات سما گئی ہے کہ ہم امہ کی بات ، شاعر ملت نے جو بات کی تھی وہ ہمارے ذہن میں ہے لیکن آہستہ آہستہ دنیا کی حقیقت سامنے آنا شروع ہو گئی ہے ، پہلے ملک ہے، عربوں کے لئے پہلے ملک ہے، انکے لئے پاکستان معنی نہیں رکھتا، انکے مفادات انکو زیادہ عزیز ہین اور ہونے بھی چاہئے،وہ جو کر رہے ہیں اس پر کوئی گلہ نہیں لیکن پاکستان کو بھی اپنے مفادات کے لئے کھڑے ہونا چاہئے

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ پاکستان کو بہت پہلے مذاکرات اسرائیل سے کرنے چاہیے تھے، مشرف کے دور میں کوشش بھی ہوئی،لیکن اس پر بات نہیں ہوئی،یہاں پر خواہ مخواہ کی مخالفت رہتی ہے یا تو لڑ جھگڑ کر لے لو، اگر نہیں لے سکتے تو ڈائیلاگ کرنا پڑے گا،کل یو اے ای نے پہل کر دی، آپ کو جو کلیم تھا امت مسلمہ کو لیڈ کرنے کا وہ بیک فٹ پر ہو گیا،جس پر جنرل رغلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ بحیثیت امہ ہم نے کسی مسئلے کو ڈیل نہیں کیا،ایک وقت تھا جب ہم نے تھوڑی دیر کے لئے فلسطین پر بات کی، ابھی پاکستان کے جو اسرائیل سے تعلقات ہیں اس میں ہمیں میجر چیز سمجھنے کی ضرورت ہے، الٹا لٹک جائے پاکستان، جو زائنسٹ ہیں وہ پاکستان کو پاکستان کبھی تسلیم نہیں کریں گے،جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب تسلیم کرنے پر آپ تیار ہوں گے تو ان سے بھی کروا لیا جائے گا ، کے جواب میں جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ ایسا ہو گا،پاکستان کا ایک وجود ہے، ایک جو ریزن ہے پاکستان کی، پاکستان کو اللہ نے خاص طاقت دی ہے وہ دنیا کو کھٹکتی ہے ، نہ کبھی زائنسٹ تیار ہو گا،اس میں آپ یہ بھول جائیں کہ اسرائیل کو تسلیم کر لیں تو تعلقات بہتر ہو جائیں گے، ایسا نہیں ہو گا

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ مودی کو آپ بہت کھٹک رہے ہیں وہ بڑا اسلحہ جمع کر رہا ہے، اس نے دیوالی کے لئے تو اسلحہ نہیں لیا،کہیں تو استعمال کرے گا جس پر جنرل ر غلام مصطفیٰ نے کہا کہ کل ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی ہے پاکستان نے واضح بات کی ہے، سمجھنے والے سمجھتے ہیں کہ 500 رافیل بھی آ جائیں تو پاکستانکو پریشانی کی ضرورت نہین، بھارت جو مرضی کر لے، اگر وہ کچھ کر سکتا، تو بہت پہلے کر لیتا، ہم اسکو سبق سکھا سکتے ہیں جو شاید اس کے لئے قابل قبول نہیں ہو گا، میں اس میں نیو کلیئر ویپن کی بات نہیں کر ہا

قریشی نے سعودی عرب کو دھمکی دے کر احسان فراموشی کا مظاہرہ کیا،وزارت چھوڑ کرگدی نشینی کا کام کریں، ساجد میر

وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا

دنیا بحران کی جانب گامزن.ٹرمپ کی چین کو نتائج بھگتنے کی دھمکی، مبشر لقمان کی زبانی ضرور سنیں

سعودی عرب میں طوفان ابھی تھما نہیں، فوج کے ذریعے تبدیلی آ سکتی ہے،سعودی ولی عہد کو کن سے ہے خطرہ؟ مبشر لقمان نے بتا دیا

سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات

سعودی شاہی خاندان میں بغاوت:گورنرہاوسز،شاہی محل فوج کے حوالے،13شہزادےگرفتار،حرمین شریفین کواسی وجہ سےبندکیا : مبشرلقمان

سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار

سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات

سعودی عرب میں سخت ترین کرفیو،وجہ کرونا نہیں کچھ اور،مبشر لقمان نے کئے اہم انکشافات

سعودی عرب اور اسرائیل کا نیا کھیل، سنئے اہم انکشافات مبشرلقمان کی زبانی

کرونا وائرس، امید کی کرن پیدا ہو گئی،وبا سے ملے گا جلد چھٹکارا،کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

محمد بن سلمان کے گرد گھیرا تنگ، خوف کا شکار، سنئے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

شاہ سلمان کی طبیعت بگڑ گئی،سعودی عرب خطرناک راستے پر،اہم انکشافات ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی

محمد بن سلمان نے سابق جاسوس کے قتل کیلئے اپنا قاتل سکواڈ کینیڈا بھیجا

آرمی چیف کا سعودی نائب وزیر دفاع کی وفات پر اظہار افسوس

محمد بن سلمان کو بڑا جھٹکا،سعودی عرب دنیا میں تنہا، سعودی معیشت ڈوبنے لگی، اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

اگلے 2 ماہ میں محمد بن سلمان تخت یا تختہ، اقتدار کا کھیل آخری مراحل میں،تہلکہ خیز انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

حالات گرم،فیصلہ کا وقت آ گیا،سعودی عرب اسرائیل کے ہاتھ کیسے مضبوط کر رہا ہے؟ اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی خبر کی تصدیق، آرمی چیف کا دورہ سعودی طے

آرمی چیف کے دورہ سعودی عرب سے پہلے سعودی سفیر متحرک، اہم شخصیات سے ملاقاتیں

سعودی سفیر کی اسلام آباد کے لاہور میں اہم ملاقاتیں جاری، سابق وزیراعظم سے ملنے پہنچ گئے

وزیر خارجہ کے سعودی عرب بارے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،وزیر داخلہ وضاحتیں دینے لگے

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ ہمارا جسم چائنہ کے ساتھ ہے، دل امریکہ کے ساتھ،اب وقت آ رہا ہے کہ دو بلاکس بنیں گے ،دنیا بٹ رہی ہے ہمیں چوز کرنا ہے، جس پر جنرل ر غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ چوائس مشکل ہے، امریکہ کے ساتھ محبت کبھی کبھی بڑھ جاتی ہے،چین جس طرح اس خطے میں آ رہا ہے اور امریکہ جس طرح چین کو کمزور کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہا ہے،کل جو یو اے ای کے ساتھ کیا یہ بہت بڑا ریزن ہے، ایران مین چین ،عمان میں چین ہے،لبنان نے بھی چین کو پکارا ہے، امریکہ کے لئے تو مسئلہ ہی ہے،پاکستان کو کسی سٹیج پر چوز کرنا پڑے گا، پاکستان کے لئے مشکل نہیں ہو گی، پیسہ ایک چیز ہے، چائنہ کو پاکستان کی ضرورت ہے، سی پیک میں جو مین ہے وہ گوادر ہے اس کو نکال دیں سی پیک دھڑام سے گر جائے گا، جتنی پاکستان کو چین کی ضرورت ہے اس طرح چین کو بھی پاکستان کی ضرورت ہے، پاکستان کے بغیر چین کو اس خطے میں موو کرنا مشکل ہو گا

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو امریکہ، سعودی عرب، ترکی، ایران کے بیچ میں فیصلہ کرنا پڑے گا،جس پر جنرل ر غلام مصطفیٰ نے کہا کہ فیصلے ہو چکے ہیں، اب انکو عملی جامہ پہنانے کے لئے بات کس طرح سامنے آتی ہے وہ بعد کی بات ہے، فیصلہ ہو گیا کہ جو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو گا پاکستان اس کے ساتھ کھڑا ہو گا،اس میں کوئی دوستی بھائی چارے کی بات نہیں، پاکستان اپنے مفادات کی نگہداشت کو تیار ہے،لگتا یوں ہے کہ مسلم امہ کی لیڈر شپ پاکستان کے ہاتھ میں آ جائے گی، پاکستان نے اپنے فیصلے کر لئے،اور اگر نہیں کئے تو پاکستان بہت لیٹ ہو گیا، اسکا پھر نقصان ہو گا.

جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ سعودی عرب کیا تبدیلی لائے گا؟ مبشر لقمان نے بتا دیا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan