فیض آباد دھرنا ختم، خادم رضوی نے رات گئے کیا خطاب کیا؟ ویڈیو آ گئی
فیض آباد دھرنا ختم، خادم رضوی نے رات گئے کیا خطاب کیا؟ ویڈیو آ گئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں دھرنا مظاہرین سے حکومت کے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا ہے
حکومتی مذاکراتی ٹیم اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ فیض آباد کا راستہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے، مطالبات کی منظوری کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کر دیا
معاہدے پر وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ،وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور کمشنر اسلام آباد کے دستخط بھی موجود ہیں،حکومتی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے 4 نکاتی تحریری معاہدے جاری کیا گیا ،معاہدے کے مطابق حکومت دو سے تین ماہ کے اندر پارلیمنٹ سے قانون سازی کے بعد فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرے گی،فرانس میں پاکستانی سفیر تعینات نہیں کیا جائے گا،فرانس کی مصنوعات کا سرکاری طور پر بائیکاٹ کیا جائے گا،تحریک لبیک پاکستان کے گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے گا،
تحفظ ناموس رسالت مارچ لیاقت باغ تا فیض آباد تحریکِ لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب وفاقی وزیر داخلہ برگیڈیر(ر) اعجاز شاہ، وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، کمشنر اسلام آباد و دیگر وزراء کے ساتھ تحریری معاہدہ ہوا تحریک لبیک پاکستان کی طرف سے پنجاب کے امیر علامہ پیر سید عنایت الحق شاہ سلطانپوری اور کے پی کے امیر علامہ ڈاکٹر محمد شفیق آمینی ٹی ایل پی پنجاب کے ناظم اعلی علامہ مفتی غلام عباس فیضی تھے
https://twitter.com/junaid63786/status/1328562364892000257
1. فرانس کا سفیر ملک بدر کیا جائے گا.
2. حکومت فرانس میں اپنا سفیر تعینات نہیں کرے گی.
3. تمام فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے گا
4. تمام کارکنان کی رہائی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا.
ان خیالات کا اظہار تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے فیض آباد دھرنا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا مزیدانہوں نے کہا کہ ہرامتی پر فرض ہے کہ وہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کرے ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی جان والدین اولاد مال سے حتی کہ ہرچیز سے بڑھکر محبت کرتے ہیں اور ان شاء اللہ خون کے آخری قطرہ تک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پرپہرہ دیں گے ہم رسمی طور پر لبیک یارسول اللہ کا نعرہ نہیں لگاتے اسکا مظاہرہ 15نومبر 2020بروز اتوار لیا قت باغ سے لیکر فیض آباد تک جوہم پر ہزاروں شل اور گولیاں برسائی گی دنیا نے دیکھ لیا ہے ہم ناموس رسالت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے
اس موقع پر تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلی علامہ پیر قاضی محمود احمد قادری اعوانی، مرکزی نائب امیر علامہ پیر سید ظہیر الحسن شاہ پنجاب کے امیر علامہ پیر سید عنایت الحق شاہ سلطانپوری، کے پی کے امیر علامہ ڈاکٹر محمد شفیق آمینی، سندھ کے امیر علامہ غلام غوث بغدادی علامہ مفتی غلام عباس فیضی خطیب الاسلام مولانا محمد فاروق الحسن قادری ٹی ایل پی سندھ اسمبلی کے ممبر مفتی قاسم فخری کراچی کے امیر علامہ رضی حسینی، صاحبزادہ حافظ محمد سعد حسین رضوی اور دیگر نے بھی خطاب کیا شرکاء دھرنا۔ لبیک یارسول اللہ گستاخ رسول کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا فرانس مردہ باد کے فلگ شگاف نعرے لگاتے رہے .
دھرنے میں ہزاروں افراد شریک تھے اور فیض آباد و قرب و جوار کے ہوٹلز بند تھے، دھرنے کے شرکاء فرانس کے خلاف مسلسل نعرے بازی کر رہے ہیں جبکہ مقررین کے خطابات بھی ہوتے رہے
تحریک لبیک دھرنے کے شرکاء لیاقت باغ سے گزشتہ شب فیض آباد پہنچے تھے ،پولیس نے شرکا کو روکنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہ ملی۔ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ متعدد مقامات پر رکاوٹیں تھیں جن کو عبور کر کے شرکاء فیض آباد پہنچ گئے تھے،
فیض آباد، تحریک لبیک کا احتجاج جاری، پولیس کا رات گئے آپریشن ناکام
تحریک لبیک احتجاج، اسلام آباد میں کون کونسے راستے بند ہیں؟ ڈی سی نے بتا دیا
تحریک لبیک کا دھرنا، کارکنان گرفتار،کیا خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا گیا؟
تحریک لبیک دھرنا،راستے بند ہونے پر ٹریفک کا متبادل روٹ جاری
شاہد خاقان عباسی نے تحریک لبیک کے دھرنے کو "میلہ” قرار دے دیا
فیض آباد دھرنا،وزیراعظم کا نوٹس،اہم شخصیت کو طلب کر لیا
مذاکرات ہی نہیں ہوئے تو کامیابی کیسی؟ تحریک لبیک کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
اس دوران تحریک لبیک کے کئی کارکنان کو پولیس نے گرفتار بھی کیا گیا تھا جن کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانسیسی سفیر کی بے دخلی اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ لے کر تحریک لبیک کے سربراہ وفاقی دارالحکومت پہنچے تھے البتہ حکومت سے مذاکرات کے بعد 2 روز میں ہی مطالبات کی منظوری کے بغیر ہی دھرنا ختم کیا جا رہا ہے ۔علامہ خادم رضوی مارچ کی قیادت کر رہے تھے اور مارچ کے شرکاء کے ہمراہ مارچ میں ہی موجود رہے.