مزید دیکھیں

مقبول

بیٹے کی شادی پر مرے ہوئے باپ کی شرکت،ویڈیو

جنوبی ہندوستان میں ایک شادی کی تقریب میں دلہا...

گورنمنٹ کالج میں طالبات کا رقص،ویڈیو وائرل،پرنسپل کو ہٹا دیا گیا

رحیم یارخان کے گورنمنٹ خواجہ فرید گریجویٹ کالج...

پیوٹن کا روس یوکرین جنگ بندی پر اتفاق

ماسکو میں ایک بیان کے دوران پیوٹن نے عندیہ...

سپریم کورٹ، نو مئی کے تمام مقرر مقدمات ڈی لسٹ

سپریم کورٹ نے سانحہ 9 اور 10 مئی کے...

اتھارٹی بننے سے ہی حقوق کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے؟ فیصل جاوید صحافیوں کے حق میں بول پڑے

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ کا چئیرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی صدارت اجلاس ہوا

پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر سیکٹری انفارمیشن نے کمیٹی کو بریفنگ دی،ایک کمیٹی بنائی گئی تھی اس میں ڈی جی بھی ہیں انہوں نے صحافتی تنظیموں کے ساتھ ملاقات کی صحافتی تنظیموں نے اس بل کے مسودے کو مسترد کیا ہے ،چئیرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگلی میٹنگ میں تمام صحافتی تنظیموں کو بلایا جائے گا، تمام سٹیک ہولڈر کو کمیٹی کی اگلی میٹنگ میں مدعو کیا جائے گا، کمیٹی ممبران نے چئیرمین کمیٹی کی تجویز سے اتفاق کیا ،چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ اس بل کا ڈرافٹ کب تک سامنے آئے گا، کیا اتھارٹی بننے سے ہی صحافیوں کے حقوق کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے ، آپ نے ہمیں پی ایم ڈی اے کے حوالے سے مطمعن کرنا ہے کہ اس بل کو لانے کی ضرورت کیا ہے، اگر آپ ہمیں اس پر مطمعن نہیں کر پاتے تو ہم اس بل کو مسترد کر دیں گے، اس بل میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے جو سیکشنز ہیں کیا اس کو الگ سے لاگو نہیں کیا جا سکتا اس اتھارٹی کی ضرورت کیا ہے،

فرخ حبیب نے پی ایم ڈی اے پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھی اس حوالے سے بریفنگ دی ہے صحافیوں کے سامنے بھی اس بل کو رکھا ہے اور مشاورت کی گئی ہے بل پاس کرنے کے بجائے ہم نے بل پر مشاورت کا سوچھا صحافی تنظیموں اور پانچ بڑے پریس کلب کے ساتھ بھی اس پر مشاورت کی ہے ،سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ جب مشاورت کی صحافیوں سے تو کیا نتیجہ نکلا، کچھ چیزوں پر اعتراض اٹھایا گیا لیکن اس میں قید نہیں ہے بلکہ جرمانے ہوں گے،فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ جعلی خبر کی روک تھام، صحافیوں کو کنٹریکٹ مہیا نا کرنا ان کو تنخواہ کا نا ملنا ایسی چیزیں ہیں جس پر توجہ دے رہے ہیں، پرنٹ میڈیا کو 5 کروڑ روپے ادا کئے ہیں اس کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا کے بھی کوئی بقایہ جات نہیں ہیں،صحافیوں کی شکایات کے حوالے سے آئی ٹی این ای کے پاس تقریبا ساڑھے دس ہزار درخواستیں موجود ہیں، فآئی ٹی این ای کا سالانہ بجٹ تقریبا 5 کروڑ ہے،

سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ کیا آئی ٹی این ای میں ججز ہیں؟، سیکٹری افارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ نے کہا کہ مارچ 2021 سے جج نہیں ہے ابھی انٹرم جج تعینات کر رہے ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جن صحافیوں کا آپ لوگوں کو اتنی فکر ہے ان کیلئے آئی ٹی این ای کے ادارے کیلئے پچھلے 5, 6 ماہ سے جج بھی موجود نہیں،

صحافیوں کے خلاف کچھ ہوا تو سپریم کورٹ دیوار بن جائے گی، سپریم کورٹ

صحافیوں کا کام بھی صحافت کرنا ہے سیاست کرنا نہیں،سپریم کورٹ میں صحافیوں کا یوٹرن

مجھے صرف ایک ہی گانا آتا ہے، وہ ہے ووٹ کو عزت دو،کیپٹن ر صفدر

پولیس جرائم کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کرنے میں مصروف

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا

صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan