لاہور ہائیکورٹ،سیکرٹری قومی اسمبلی کی اپیلیں غیر موثر

،جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیلوں پر سماعت کی
0
34
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ: تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی

عدالت نے سیکرٹری قومی اسمبلی کی اپیلیں غیر موثر ہونے پر نمٹا دیں،وکیل اپیل کنندہ نے کہا کہ دو رکنی بنچ نے سنگل بنچ کے خلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے،قومی اسمبلی مدت معیاد مکمل ہونے پر تحلیل ہوچکی ہے، قومی اسمبلی کی تحلیل اور ممبران کی مدت ختم ہونے پر اپیلیں غیر موثر ہوگئی،جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیلوں پر سماعت کی

سیکریٹری قومی اسمبلی طاہر حسین نے انٹرا کورٹ اپیل ہائیکورٹ میں دائر کی ،اپیل میں ملک کرامت علی کھوکھر، ملیکہ بخآری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے اپیل میں سپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو پروفارما فریق بنایا گیا ہے،لاہورہائیکورٹ میں دائر اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر تحریک انصاف کے 123 ممبران قومی اسمبلی نے استعفیٰ دیئے دو پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی پرنس محمد نواز اور جواد حسین نے استعفوں کا انکار کیا، قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے غیر قانونی طور پر 16 اپریل کو استعفے منظور کئے، 16 فروری کو ہی سپیکر قومی اسمبلی پوائنٹ آف آرڈر پر استعفوں کی تصدیق کی ہدایت کی 30 مئی کو استعفوں کی تصدیق کیلئے پی ٹی آئی ممبران کو خط لکھا گیا28 مئی کو سپیکر قومی اسمبلی نے 11 ممبران کے درست استعفے منظور کرلئےسپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق 17 جنوری کو باقی پی ٹی آئی ممبران کے استعفے منظور کرلئے سنگل بنچ نے قانون کے برعکس 19 مئی کو ممبران کی بحالی کا فیصلہ دیا عدالت انٹرا کورٹ اپیل منظور کرکے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے ،عدالت اپیل کے فیصلے تک سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناعی جاری کرے،

قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش

نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی، 

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں 

Leave a reply