لاہور،دوران احتجاج 25 سے زائد گاڑیاں جلا دی گئییں،سرکاری املاک میں لوٹ مار

0
36
hangama

عمران خان کی گرفتاری کے بعد لاہور سمیت کئی شہروں میں پر تشدد احتجاج ہوا، لاہور میں احتجاج، ہنگامہ آرائی، پتھراؤ سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں،

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونیوالے احتجاج کے دوران ہنگامہ آروائی میں 25 سے زائد گاڑیاں جلا دی گئی ہیں، جلائی گئی گاڑیوں میں پولیس اور دیگر اداروں کی گاڑیاں شامل ہیں.لاہور کے مال روڈ پر پنجاب پولیس کی کھڑی گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، احتجاج کے دوران پانچ موٹر سائیکلوں کو بھی آگ لگائی گئی،

پولیس حکام کے مطابق احتجاج کے شرکاء نے لاہور میں 14 سے زائد سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا اور لوٹ مار بھی کی، اس دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، احتجاج کے شرکاء نے اے ٹی ایم کو بھی نقصان پہنچایا ،واقعہ کے بعد پولیس ایکشن میں آئی ، پولیس نے مظاہرین کے خلاف مختلف ڈویژنزمیں پانچ مقدمات درج کیے اور لاہور سے 70 مظاہرین کو گرفتار کرلیا

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرکاری املاک، پولیس فورس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف پولیس ایکشن ،صوبہ بھر میں پرتشدد کاروائیوں، توڑ پھوڑ، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے شرپسند گرفتار کر لئے گئے، شرپسند عناصر نے پرتشدد کاروائیوں کے دوران 130سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو شدید زخمی کیا، پولیس ٹیموں نے صوبہ بھر سے 945 قانون شکن و شر پسند عناصر کو گرفتار کر لی پولیس اور سرکاری اداروں کی 25 سے زائد گاڑیاں تباہ و نذر آتش کی گئیں،مظاہرین 14 سے زائد سرکاری عمارتوں پر حملہ آور ہوئے، لوٹ مار اور سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورکا کہنا تھا کہ ریاست و قانون کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی جاری ہے،شہریوں، پولیس افسران و اہلکاروں کو زخمی کرنے، املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے.

اسد عمر  اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار 

ملک بھر میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ 

 بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

نواز شریف کو سزا سنانے والے جج محمد بشیر کی عدالت میں عمران خان کی پیشی 

 لیگل ٹیم پولیس لائن گئی تو انہیں عدالت جانے سے روک دیا گیا

Leave a reply