لاکھوں تنخواہ، کارکردگی صفر، مشیروں سے استعفے طلب
لاکھوں تنخواہ، کارکردگی صفر، مشیروں سے استعفے طلب
اسلام آباد(محمد اویس) وزیر ریلوے اعظم خان سواتی اپنے ہی لگائے گئے ایڈوائزوں پر برہم لاکھوں روپوں ہر رکھے گئے ایڈوائزر وں سے استعفیٰ طلب کرلیا گیا۔
منگل کو وزیر ریلوے اعظم سواتی کی سربراہی میں آن لائن اجلاس ہوا اجلاس میں سیکرٹری ریلوے حبیب الرحمن گیلانی، سی ای او ریلوے نثار میمن اور تمام ڈی ایس اور ریلوے کی کمپنیوں کے سربراہان نے شرکت کی اجلاس میں شریک افسر نے باغی ٹی وی کوبتایا کہ اجلاس میں وزیر ریلوے اعظم سواتی نے مشیر ایچ آر اور بزنس پر شدید برہمی کا اظہار کیا مشیر اپنی کارکردگی سے وزیر کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے لاکھوں روپے تنخواہ لینے کے باوجود ریلوے کو کوئی فائدہ نہ دے سکے الٹا ریلوے سے لاکھوں روپے تنخواہ لیتے رہے اور کارگردگی صفر رہی ۔
ریلوے کا پورانظام ٹھیک کرنے کے لیے 50ارب ڈالر چاہیے، پانچ سال بعد خسار ختم ہو گا، ریلوے حکام
مسافرٹرینوں کی نجکاری میں ٹرینیں ریلوے کی ڈیفالٹر کمپنی کودیئے جانے کاانکشاف،
ایک اورتیز گام ٹرین حادثے کا شکار
ٹرین حادثہ،بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کا عمل جاری
ٹرینوں کا شیڈول متاثر،ہلاکتوں پر دل انتہائی رنجیدہ،وفاقی وزیر ریلوے بھی بول پڑے
ملت ایکسپریس میں کراچی سے روانگی کے وقت کتنے مسافر سوار تھے؟
ٹرین حادثہ، ن لیگ نے قومی اسمبلی میں بڑا قدم اٹھا لیا
حادثہ کا ذمہ دار وزارت ریلوے نہیں، ریلوے حکام نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا بلکہ…وفاقی وزیر ریلوے کے تہلکہ خیز انکشافات
سانحہ گھوٹکی ، دوماہ گزر گئے، زخمیوں کوانشورنس کی رقم نہ مل سکی ،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کارگردگی نہ ہونے پر آن لائن میٹنگ میں ہی وزیر ریلوے شدید برہم ہوئے اور حکم دیا کہ دونوں مشیر فورا استعفیٰ دیں اس کے ساتھ سیکرٹری ریلوے کو حکم دیا کہ مشیروں نے اگر استعفیٰ نہیں دیا تو ایڈوائزرز کو نوکری سے نکالنے کے احکامات جاری کئے جائیں ۔وفاقی وزیر نے ایڈوائزر ایچ آر جمشید عالم اور ایڈوائزر بزنس فاروق حیدر شیخ سے استعفیٰ طلب کیا گیا ہے دونوں مشیروں کو ایم پی ون سکیل پر تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی اور وہ ریلوے سہیں۔ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ اور مراعات کی مد میں حاصل کررہے ہیں۔ 8ماہ قبل دونوں مشیروں کا لگایا گیا تھا ۔اور کہاگیا تھا کہ مشیروں کے لگانے سے ریلوے کہ آمدن میں اضافہ ہوگا اس حوالے سے باغی ٹی وی نے ترجمان ریلوے سے رابطہ کیا مگر انہوں نے اس خبر کو جاری کرنے تک کوئی موقف نہیں دیا گیا