لوگ مرتے ہیں، یہ جا کر ضمانت کرا لیتے ہیں،لوگوں کو ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔ چیف جسٹس

0
50

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی کے مسلے کے حل سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے اور اٹارنی جنرل کے ذریعے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مستقل حل نکالے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج جب سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کراچی میں بجلی کی بندش پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آدھا کراچی بجلی سے محروم پڑا ہوا ہے ، آدھے کراچی میں بجلی نہیں ہوتی یہ کون ہوتے ہیں بجلی بند کرنے والے ؟ پرسوں ان کو کہا تو کل آدھے کراچی مین بجلی بند کردی ان کا دماغ ٹھیک ہے ؟

کے الیکٹرک کے وکیل کا عدالت میں کہنا تھا ہک بجلی بند نہیں ہوئی تھی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ مرتے ہیں اور یہ جا کر ہائی کورٹ سے ضمانت کرالیتے ہیں پچاس پچاس ہزار کی،  لوگوں کی زندگی کا معاملہ ہے ہم لوگوں کو ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔

دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا میں ریگولیٹر ز کے معاملات عدالت میں نہیں جاتے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ان کی مونوپولی ہے جس کا خمیازہ کراچی والے بھگت رہے ہیں۔

ایڈوکیٹ فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے خلاف پچھلے سال کارروائی ہوجاتی تو اس سال لوگ نہیں مرتے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ان کو صرف پیسہ چاہیے ان کا باس چاہتا ہے کراچی والوں کا پیسہ نچوڑیں جس کمپنی کا مالک جیل میں بیٹھا ہو اس سے کیا امید ہے، ہماری حکومت کا حال دیکھیں ایسی کمپنی کو کراچی دیا ہوا ہے، یہ ڈیفالٹر کمپنی ہے اس کا مالک جیل میں بند ہے وہ کے الیکٹرک چلا رہا ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے دوران سماعت مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بجلی پانی نہیں ملتا رہنے کیلئے جگہ نہیں ملتی، بڑے بڑے لوگ مزے کررہے ہیں وہ بڑی بڑی گاڑیوں میں دیکھ کر آجاتے ہیں، بیچارے لوگ دیکھتے ہیں کہ یہ تماشہ دیکھنے آئے ہیں، ان لوگوں کو جیل میں کوئی مسلہ نہیں ان کو اس وقت مسلہ ہوتا ہے جب پیسہ نکلوا یا جاۓ، جیل میں تو انجوائے کرتے ہیں ان کی جیب پر بات آے تب جان جاتی ہے، ان پر بھاری جرمانے لگنے چاہئیں۔

بعد ازاں عدالت نے وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی کے مسلے کے حل سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ بتائیں کراچی میں لوڈ شیڈنگ کیسے ختم ہوگی، وفاقی حکومت کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مستقل حل نکالے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی علاقے میں کوئی ڈیفالٹر ہو تو پورے علاقے کی بجلی بند ہوجاتی ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

کرونا سے صحتیابی کی بعد شیخ رشید نے دیا صدقہ،کہا حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں،ایک لاکھ نوکریوں کا بھی اعلان

ریلوے ٹریک ڈیتھ ٹریک بن چکا، سیکرٹری ، سی ای او اور تمام ڈی ایس فارغ کرنا پڑیں گے، چیف جسٹس

الیکشن سے پہلے جھاڑو پھر جائے گا،پاکستان بدلنے جا رہا ہے، شیخ رشید

بہت ہو گیا، اب ریلوے کو ٹھیک کرنا ہو گا، شیخ رشید کی اجلاس میں افسران کو ہدایت

آپ کی حکومت کے پاس جو بھی کام جاتا ہے وہ لامحدود مدت کے لیے ہوتا ہے ،چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری، چیف جسٹس کا اہم شخصیت کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم

آپ کو معلوم ہے جب رات میں بجلی نہیں ہوتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ چیف جسٹس کا کراچی میں لوڈ شیڈنگ بارے بڑا حکم

کراچی گوٹھ بن چکا،حکومت کی ناکامی کے نتائج بہت خطرناک ہوں گے،چیف جسٹس کے ریمارکس

اس موقع پر بیرسٹر صلاح الدین احمد نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی پٹیشن بھی زیر التوا ہے اور اس میں بھی انہی مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے جس پر عدالت نے جماعت اسلامی کی پٹئشن بھی سماعت کیلئے طلب کرلی۔

کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے متعلق مزید سماعت اسلام آباد میں ہوگی، عدالت نے کیس مزید سماعت دو ہفتوں تک کے لیے ملتوی کردی

کراچی میں نالوں کی صفائی، سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کو بڑا حکم دے دیا،کہا مزید ذمہ داری بھی دیں گے

Leave a reply