کراچی میں نالوں کی صفائی، سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کو بڑا حکم دے دیا،کہا مزید ذمہ داری بھی دیں گے

0
34

کراچی میں نالوں کی صفائی، سپریم کورٹ نے این ڈی ایم کو بڑا حکم دے دیا،کہا مزید ذمہ داری بھی دیں گے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں حا جی کیمو گوٹھ تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے کراچی بھر کے نالوں کی صفائی کے لیے این ڈی ایم اے کو ہدایت کر دی،چیف جسٹس نے کہا کہ این ڈی ایم اے نالوں کے اطراف سے تجاوزات بھی فوری ختم کریں سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کو 3 ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا،

چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ نالوں کی صفائی کا کیا ہوا ؟ این ڈی ایم اے بھی کررہی تھی ؟ جس پر کمشنر کراچی نے بتایا کہ کراچی میں 38 بڑے نالے ہیں اور 514 چھوٹے نالے ہیں جس میں سے این ڈی ایم اے نے تین بڑے نالے صاف کیئے ہیں۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ این ڈی ایم اے نے پورے شہر کے نالوں کی صفائی کیوں نہیں کرائی؟ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے دو روز قبل آئے تھے آج نہین آسکے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ یہ تو صوبائی حکومت کی ناکامی ہے وفاقی حکومت کو آنا پڑا، لوگوں کے بھی حقوق ہیں مگر شہریوں کو کوئی بنیادی حق نہیں دیا جارہا، یہ کیسی طرز حکمرانی ہے کہ صوبے کے لوگوں کو کا ہی خیال نہیں ؟

ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حاجی لیموں گوٹھ میں پتلی گلیاں ہیں، ، تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو نقص امن کا مسلہ ہوجاتا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ پورا شہر انکروچ ہوا ہوا ہے ، یہ آپ کی ناکامی ہے کہ تجاوزات ختم نہیں کرسکے

جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئے کہ میرا تعلق اسی صوبے سے ہے مگر حال دیکھیں یہاں کا، آپ عوام کے حقوق کو نقصان پہنچا رہے ہیں، پچھلے چالیس سال میں کراچی کا برا حال کردیا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیتے ہوے کہا کہ یہاں مافیا آپریٹ کررہے ہیں کوئی قانون کی عمل داری نہیں، پوری حکومتی مشینری سب ملوث ہیں ، افسر شاہی اب ملے ہوے ہین، کروڑوں روپے کما رہے ہیں غیرقانونی دستاوئزات کو رجسٹرڈ کرلیا جاتا ہے، سب رجسٹرار آفس میں پیسہ چلتا ہے ، معلوم نہیں کا کی پراپرٹی کس کے نام ہر رجسٹر ہوگئی، جب مرجائے گا تو بچوں کو پتا چلے گا کہ قبضہ ہوگیا، کورونا واہرس میں سب سے پہلے سب رجسٹرار کا آفس کھول دیا گیا تھا۔لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ ان جائیدادیں کس کس کے نام منتقل ہوچکی ہیں، یہ کس قسم کا کلچر بن گیا ہے

جسٹس فیصل عرب نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ لوگوں کی اصل ضروریات صحت اور تعلیم ہے لیکن لوگوں کو پانی اور بجلی فراہم کرنے کے بنیادی حقوق ہی نہیں دے سکے تو تعلیم تو دور کی بات ہے۔ انہوں نے مزید ریمارکس دئے کہ ملک کی معیشت کا 75فیصد زراعت پر انحصار کرتی ہے لیکن زرعی زمینوں کو پانی تک فراہم نہیں کیا جارہا، ایک مجسٹریٹ نے ٹیل تک پانی پہنچانے کےلئے حکم دیا تو سارے ذمہ دار اس کے خلاف متحرک ہوگئے اور اس کا تبادلہ کرانے کےلئے کوشش کرتے رہے، کیا پسماندہ علاقوں میں بھی لوگ اتنے طاقتور ہوگئے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کراچی میں حکومت کی رٹ کہاں پر ہے؟ سندھ کو بہتر کون بنائے گا؟پاکستان وسائل کے حساب سے بہتر ممالک میں مانا جاتا ہے،کراچی میں روڈ نہیں، بجلی نہیں، پانی نہیں ہے، کیا باہر کے ملکوں میں بھی لوگ مسائل پر سپریم کورٹ جاتے ہیں؟لوگ بیچارے مجبور ہوگئے ہیں،لوگ نالوں پر بیٹھ کر گھر بنا رہے ہیں،یہاں پر مافیا بیٹھے ہیں جن کا مقصد صرف کمائی ہے بس ،آپ کو پتا بھی نہیں کس کی جائیداد کس کے نام سے رجسٹرڈ ہوگئی ہے؟ جتنے منصوبے سندھ میں شروع کیے سب ضائع ہوگیے،

کرونا سے صحتیابی کی بعد شیخ رشید نے دیا صدقہ،کہا حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں،ایک لاکھ نوکریوں کا بھی اعلان

ریلوے ٹریک ڈیتھ ٹریک بن چکا، سیکرٹری ، سی ای او اور تمام ڈی ایس فارغ کرنا پڑیں گے، چیف جسٹس

الیکشن سے پہلے جھاڑو پھر جائے گا،پاکستان بدلنے جا رہا ہے، شیخ رشید

بہت ہو گیا، اب ریلوے کو ٹھیک کرنا ہو گا، شیخ رشید کی اجلاس میں افسران کو ہدایت

آپ کی حکومت کے پاس جو بھی کام جاتا ہے وہ لامحدود مدت کے لیے ہوتا ہے ،چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری، چیف جسٹس کا اہم شخصیت کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم

آپ کو معلوم ہے جب رات میں بجلی نہیں ہوتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ چیف جسٹس کا کراچی میں لوڈ شیڈنگ بارے بڑا حکم

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی ،سکھر ،حیدرآباد ،لاڑکانہ ،دادو سمیت سندھ کے کسی ضلع میں کام نہیں ہوا،ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا، پیسے آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں،کراچی میں صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے، حکومت تو بنی ہوئی ہیں لیکن کام نہیں کر رہے،

سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کو کراچی بھر کے نالوں کی صفائی کی ہدایت کردی۔ عدالت نے نالوں کے اطراف مین قائم تجاوزات بھئ فوری ختم کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ متاثرین کی بحالی اور متبادل کیلئے سندھ حکومت اقدامات کرے۔ عدالت نے این ڈی ایم اے کو نالوں کی صفائی اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے تین ماہ کا وقت دے دیا جبکہ سندھ حکومت این ڈی ایم اے کی مکمل معاونت کی ہدایت کی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو حاجی لیموں گوٹھ کے نالوں سے تجاوزات ختم کرکے متاثرین کی بحالی کا حکم بھی دیا۔

اس موقع پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ہم آگے چل کر این ڈی ایم اے کو مزید ذمہ داریاں دیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سارے رشتہ دار لگے ہوے ہیں نوکریوں پر، ڈپٹی کمشنر رجسٹرار وغیرہ سب ایک دوسرے کے رشتہ دار ہیں۔

عدالت میں اس موقع پر حاجی لیموں گوٹھ کی ایک متاثرہ خاتون نے چیف جسٹس کو بتایا کہ کمشنر کراچی مافیا کو سپورٹ کررہے ہیں جس پر چیف جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا تو یہ کمشنر فارغ ہوجائیں گے

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے، وزیراعظم عمران خان نے این ڈی ایم اے کو کہا تھا کہ وہ شہر قائد میں نالوں کی صفائی کریں

کراچی گوٹھ بن چکا،حکومت کی ناکامی کے نتائج بہت خطرناک ہوں گے،چیف جسٹس کے ریمارکس

Leave a reply