اس دن میرا جذبہ تھا کہ…ملک عدنان نے وزیراعظم ہاؤس میں دل کی بات بتا دی

0
86

اس دن میرا جذبہ تھا کہ…ملک عدنان نے وزیراعظم ہاؤس میں دل کی بات بتا دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس میں ملک عدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دن میرا جذبہ یہی تھا کہ کسی طرح سری لنکن شہری کو بچا لوں،چاہتا تھا کہ کوئی ایسا واقعہ نہ پیش آ جائے کہ ملک کا نام خراب ہو،یہ واقعہ پورے پاکستان کی سوچ کو بدل دے گا،سوچ بدلے گی تو آنے والی نسل کی بہتر پرورش ہو گی،

آنجہانی پریا نتھا کمار کی یاد میں وزیراعظم آفس میں تقریب ہوئی ،تقریب میں وزیراعظم عمران خان شریک تھے ،تقریب میں پریانتھا کمار کے خاندان، سری لنکن حکومت اور عوام کےساتھ اظہار تعزیت کی گئی تقریب میں وفاقی وزرا، سری لنکن ہائی کمشنر اوردیگر شریک تھے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملک عدنان کو سند اعزاز سے نوازا گیا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک عدنان کو دیکھ کر فخر محسوس ہوا،ملک عدنان نے سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کی اخلاقی قوت جسمانی قوت سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے،دین کو استعمال کرنے والوں کو ہم نہیں چھوڑیں گے،ملک عدنان کی بہادری اور جرات پر ہمیں فخر ہے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہم نے اس طرح کے اور واقعات نہیں ہونے دینے ملک میں رول ماڈل کی بہت ضرورت ہوتی ہے

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے ایک لاکھ ڈالر پریانتھا کے خاندان کیلئے جمع کیا ہے، پریانتھا کے خاندان کو ساری زندگی تنخواہ دی جائے گی نبی ﷺ پوری دنیا کیلئے رحمت اللعالمین ﷺبن کرآئے مدینہ کی ریاست میں رحم اورانصاف تھا،پوری قوم عاشق رسول ﷺہے، ہمیں نبی ﷺکی سیرت پر چلنا ہوگا،

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ، سیالکوٹ واقعہ پرکی مذمت

واضح رہے کہ توہین مذہب ،قرآن کا مبینہ الزام لگا کر غیر ملکی شہری کو جلا گیا گیا ،واقعہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے 132 کلو میٹر دور سیالکوٹ کی تحصیل اگوکی میں پیش آیا جہان‌ایک فیکٹری میں جنرل منیجر کے طور پر کام کرنے والے ملازم کو قرآن مجید کی مبینہ بے حرمتی کے الزام میں عوامی ہجوم نے تشدد کر کے قتل کیا بعد ازاں اسکی لاش کو آگ لگا دی گئی فیکٹری کے مالک کا کہنا ہے کہ پرانتھا کمارا کےحوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی، جب اس معاملےکی اطلاع ملی تب تک پرانتھا کمارا ہجوم کے ہتھے چڑھ گیا تھا پولیس کو تقریباً صبح پونے گیارہ بجے اطلاع دی تھی، جب پولیس پہنچی تو نفری کم تھی، پولیس کی مزید نفری پہنچنے سے پہلے پرانتھا ہلاک ہوچکا تھا۔فیکٹری مالک نے بتایا کہ پرانتھا کمارا نے 2013 میں بطور جی ایم پروڈکشن جوائن کیا تھا، پرانتھا کمارا محنتی اور ایماندار پروڈکشن منیجر تھے

Leave a reply