مردان کے علاقے ساڑو شاہ میں موسیقی کی تقریب میں فائرنگ سے خواجہ سرا ہلاک-

باغی ٹی وی : مردان کے علاقے ساڑو شاہ میں موسیقی کی تقریب میں فائرنگ کر کے خواجہ سرا کو قتل کردیا گیا پولیس کے مطابق تقریب کے اختتام پر لائٹ بند کر کے نامعلوم ملزم نے خواجہ سرا کو گولی ماری، لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزم کی تلاش جاری ہے-

واضح رہے کہ راوں ماہ 1 جولائی کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو ملزمان خواجہ سرا کے بال کاٹ رہے ہیں، خواجہ سرا ان کے سامنے منتیں کر رہا ہے لیکن انہوں نے خواجہ سرا کی ایک نہ سنی اور تشدد بھی کیا، واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے کاروائی کی ہے اور پولیس نے خواجہ سرا پر تشدد اور بال کاٹنے کے الزام میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا-

پولیس کا کہنا تھاکہ ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ,پولیس کے مطابق ملزم کو ریمانڈ کے لئے عدالت پیش کیا جائے گا-

مردان میں خواجہ سرا کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالے ملزما ن گرفتار

پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور

پنجاب کے صوبائی دارلحکومت لاہور میں خواجہ سرا بھی محفوظ نہ رہے

بااثر افراد کا خواجہ سراؤں پر تشدد، کپڑے اتارنے پر کیا مجبور، ویڈیو وائرل،عزت کا سودا نہیں کریںگے،خواجہ سرا

خواجہ سرا کے گھر گھس کر گھناؤنا کام کرنے والے 2 ملزمان گرفتار

خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے قانون سازی، خواجہ سرا کمیونٹی نے اجلاس بلا کر اہم فیصلے کر لئے

خواجہ سرا مشکلات کا شکار،ڈی چوک میں احتجاج،پشاورمیں "ریپ” کی ناکام کوشش

خواجہ سرا کے روٹھنے پر خود کو آگ لگانے والا پریمی ہسپتال منتقل

خواجہ سرا پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار

خواجہ سراؤں کو ملازمتوں میں کوٹہ مقرر کرنے کا مطالبہ سامنے آ گی

خواجہ سرا کا یہ کام دوسروں کیلئے مشعل راہ ہے،لاہور ہائیکورٹ

پنجاب کے شہر میں دو خواجہ سراؤں کو گھر میں گھس کر گولیاں مار دی گئیں

دو خواجہ سراؤں کا قتل،پولیس نے خواجہ سراؤں کو دھکے مار کر تھانے سے نکال دیا

پشاور میں پہلی بار خواجہ سراء کو منتخب کر لیا گیا، آخر کس عہدے کیلئے؟

خواجہ سرا کے ساتھ گھناؤنا کام کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزمان گرفتار

دوستی نہ کرنے کا جرم، خواجہ سراؤں پر گولیاں چلا دی گئیں

Shares: