مریم نواز کی عدالت پیشی، روسٹرم پر کھڑی خاتون وکیل کون تھی؟ عدالت نے بھی پوچھ لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ن لیگی رہنما مریم نواز اورمحمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں پر سماعت ہوئی

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی کیس کی سماعت کر رہے ہیں ، مریم نواز نے عدالتی عمل کے ناجائز استعمال پر نئی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی ، وکیل عرفان قادر مریم نواز کی بریت کی درخواست پر دلائل جاری ہیں،عرفان قادر ایڈوکیٹ نے کہا کہ پاناما کیس میں سیاسی انجینئیرنگ کی تاریخ کو بھی زیر بحث لاؤں گا، عمران خان نیازی کی سپریم کورٹ میں کیس متعلق دلائل بھی دونگا، نیب کے الزامات پر بھی بات کرونگا مریم نواز کے وکیل عرفان قادر نے ایون فیلڈ ریفرنس پر 5 اعتراض اٹھا دیئے

ایون فیلڈ ریفرنس ، مریم نواز کے وکیل نے سزا کیخلاف اپیل پر دلائل کا باقاعدہ آغاز کر دیا ،عرفان قادر نے کہا کہ نیب کا جواب میں نے دیکھ لیا ہے، بیک گراؤنڈ بتانا چاہتا ہوں کہ کس تناظر میں یہ معاملہ چل رہا تھا،عدالت کو بتاوں گا کیا اس کیس میں عدلیہ نے وہی غلطیاں نہیں دہرائیں جو ماضی میں کرتی رہی ، میرے 9 پوائنٹس میں ایک پوائنٹ ایسا ہے جس پر فوری موکلہ کی بریت ہو سکتی ہے،میرٹ پر جانا ہی نہیں پڑے گا ،فلیٹس کی اصل قیمت نیب پورے کیس میں بتا ہی نہیں سکا، اس بات پر تو عدالت چاہے تو مریم نواز کو آج ہی بری کر سکتی ہے، نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے 5 کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے،

نیب پراسیکیوٹر نے روسٹرم پر کھڑی ایک خاتون وکیل کی نشاندہی کر دی ،پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ یہ خاتون وکیل گزشتہ 3 سماعتوں سے عدالت پیش ہو رہی ہیں،یہ اس کیس میں فریق بھی نہیں ہیں،جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ آپکا اور فیڈریشن کا معاملہ ہے، جس کا وکالت نامہ ہو گا وہ کیس کی پیروی کریگا، جسٹس عامر فاروق نے خاتون وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیس میں کیسے پیش ہوئی ہیں؟ وکیل کلثوم خالق نے جواب دیا کہ میں انصاف لائرز فورم کی ممبر ہوں، عدالت نے استفسار کیا کہ ہم نے وکلاتنظیم کا نہیں پوچھا، کیا نیب کی طرف سے ہیں؟ کیا آپکا وکالت نامہ نیب کی طرف سے ہے، وکیل نے کہا کہ میرا وکالت نامہ نیب کی طرف سے ہے، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ غلط بیانی کرینگی تو مس کنڈکٹ ہو گا،اگر مس کنڈکٹ ہو گا تو آپکا کیس بار کونسل کو بھیجا جائے گا، کیس کی فائل سے اپنا وکالت نامہ دکھا دیں،آپ ڈی جی نیب کے پاس جا کر نیا پاور آف اٹارنی لے آئیں، عدالت نے خاتون وکیل کو حکم دیا کہ کہ ابھی آپ پیچھے جا کر بیٹھ جائیں،

دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کا مرکزی ملزم کے ساتھ نہیں بلکہ انکا تو چھوٹا سا کیس ہے مریم نواز کا کردار کیس میں کہاں سے آیا اس پر دلائل دیں، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی الگ الگ اپیلیں تھیں مریم نواز کے خلاف پراسیکیوشن کا کیا کیس ہے، انہوں نے کیا دفاع دیا وہ بتا دیں،اگر آپ یہ بتا دینگے کہ نیب کا کیس ہی نہیں بنتا تھا تو آپکے دیگر دلائل تو اسی میں آ جائیں گے، وکیل عرفان قادر نے کہا کہ کیا عدالت چاہتی ہے کہ عدالتی کارروائی میں بے ضابطگیوں پر بعد میں بات کروں؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ نے آبزرویشنز دیں، سپریم کورٹ میں اس پر نظرثانی بھی ہوئی، میں یہ نہیں کہتا کہ یہ واحد پہلو ہے بلکہ اس کے ساتھ دیگر عوامل بھی ہیں، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ رینٹل پاور، حج انتظامات میں بدانتظامی کیسزتفتیش کے لیے متعلقہ اداروں کو بھجوائے گئے،عدالت نے کہا کہ یہ کیس مختلف ہے، عدالت نے ان دیگر کیسز میں مانیٹرنگ جج نہیں بنائے،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکا کیس یہ ہے کہ پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت نہیں کر سکی، اگر کیس ثابت نہیں ہوتا تو سپریم کورٹ کی آبزرویشنز کا مسئلہ نہیں رہتا، عرفان قادر نے کہا کہ پہلا کیس ہے جس میں سپریم کورٹ نے تحقیقات کو سپروائز کیا،سپریم کورٹ کا خیال تھا کہ چیئرمین نیب کو نواز شریف نے تعینات کیا تھا تو انکوائری نہیں کریگا،سپریم کورٹ کو کیا امر مانع تھا کہ نیا چیئرمین نیب لگا دیتے، عدالت نے عرفان قادر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس پیش کریں کہ پراسیکیوشن نے اپنا کام کیسے پورا نہیں کیا؟ عرفان قادر نے کہا کہ پھر تو میں دو منٹ میں بتا دیتا ہوں، نیب نے اس کیس کی انکوائری کی ہی نہیں،

عدالت نے مریم نواز کے وکیل کو جج محمد بشیر کا نام لینے سے روک دیا ،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ نے کہنا ہے تو ٹرائل کورٹ کہیں ، جج کا نام نہ لیں،عرفان قادر ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایک لیٹر کو ٹرائل کورٹ نے بنیادی شہادت کے طور پر لیا، ایک ایم ایل اے کے جواب میں آیا خط بنیادی ثبوت ہے،احتساب عدالت نے کہا مریم نواز اب اس لیٹر کے جواب میں اپنا ثبوت لائیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا یہ ایم ایل اے ریکارڈ پر موجود ہے؟ جس پر عرفان قادر ایڈوکیٹ نے کہا کہ جی ہاں ایم ایل اے ریکارڈ پر موجود ہے، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نیب کا اس کیس میں بنیادی ثبوت یہ چٹھی ہے؟ یہ لیٹر تو ایک وکیل لکھ رہا ہے، پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ یہ لا فرم برٹس ورجن آئر لینڈ کو لکھ رہی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا حکومت نے برٹش ورجن آئر لینڈ کو ایم ایل اے بھیجا تھا؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ جی، برٹش ورجن آئر لینڈ کو ہی ایم ایل اے لکھی گئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایل اے کے جواب میں جو لیٹر بھجوایا گیا وہ دکھائیں، یہ تو لا فرم موزیک فونسیکا کی آپس کی خط و کتابت ہے،

نیب پراسیکیوٹر نے واجد ضیا کو ایم ایل اے کے جواب میں موصول خط پیش کر دیا ،پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ایم ایل اے کا جواب جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لکھا گیا، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ 2012 کی ایک چٹھی کا حوالہ دے رہے ہیں،کیا قانون شہادت کے مطابق اس پر انحصار کیا جا سکتا ہے؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ لا فرم کا فنانشل ایجنسی کو لکھا ہوا خط ہے، برٹش ورجن آئی لینڈ کا پاکستان میں جو تصور پیش کیا جاتا ہے کہ وہ درست نہیں،ایک چٹھی سے تو یہ ثابت نہیں ہو گا، کسی نے عدالت آ کر بھی تو بتانا ہو گا، آپ چند الفاظ میں مریم نواز کے خلاف پراسکیوشن کے کیس بتائیں کہ کرکس کیاہے ،عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں ریکارڈ میں آپ کے پاس کیا ہے؟ ایک لیٹر برطانیہ سے آیا وہاں کے کسی بندے نے آکر جمع کرانا تھا یا نہیں؟ اگر بیفیشل مالک ثابت بھی ہو جائیں توپھر مریم نواز کا کردار کیا ہوگا؟ اگر والد نے جائیداد غیر قانونی بھی بنا کر بیٹے کو دی تو کیا بیٹی قصور وار ہوگی؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جب اس نکتے پر ہم پہنچیں گے تو اس پر بھی بات کریں گے، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم وہاں آگئے ہیں ، آج کوئی التوا نہیں ملے گا، میں بہت واضح ہوں ہم کیوں وقت ضائع کریں ،نیب پہلے ہمارے سوالات کا جواب دے پھر مریم نواز کے وکیل کو سنیں گے،مریم نواز ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی مالک کیسے ہیں؟ مریم نواز نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیسے بنائے؟ آج ان سوالوں کے جواب دیں، ہم یہاں آچکے ہیں یہاں سے سماعت ملتوی نہیں ہوگی، سرکلز میں نہ گھمائیں،جواب اور شہادت دیں،

عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرسٹ ڈیڈ پر مریم نواز اور حسین نواز کے دستخط موجود ہیں اور وہ اسے تسلیم کرتے ہیں تو ٹرسٹ ڈیڈ جعلی نہیں۔ یہ جعلسازی کے زمرے میں نہیں آتا۔ اگر حسین نواز آ کر کہہ دیتے کہ دستخط ان کے نہیں تو پھر بات جعلسازی کی طرف جاتی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مریم نواز نے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست کے ذریعے ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی تھی، جب وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں تو کہا کہ یہ ڈاکومنٹ درست ہے، ہم نے ٹرائل کورٹ کے دوران یہ ثابت کیا کہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے اور مریم نواز بینفشل اونر ہیں، ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے

مریم نواز اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران مسلسل تسبیح پڑھتی اور ورد کرتی رہیں۔ کمرہ عدالت میں ہی اپنی نشست پر بیٹھ کر نماز بھی ادا کی

قبل ازیں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز عدالت پہنچیں اس موقع پر ن لیگی رہنما و کارکنان بھی مریم نواز کے ہمراہ تھے، سابق وزیراعظم ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کمرہ عدالت پہنچے تو مریم نواز سیٹ سے کھڑی ہو گئی۔ ۔شاہد خاقان عباسی اپنے ساتھ آکر بیٹھنے کا کہ دیا۔ مریم نواز کے کہنے شاہد خاقان عباسی انکے ساتھ والی کرسی پر بیٹھ گئے

6 جولائی 2018 کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

@MumtaazAwan

ان تصاویر کو دیکھ کر خودبخود جنت کی یاد آجاتی ہے،مریم نواز کی ٹویٹ پر صارف کا تبصرہ

ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،وزیراعظم عمران خان کا دنیا کو پیغام

ایک طرف انسانیت، دوسری طرف بربریت،مسلم امہ کا امتحان ہے، وزیر خارجہ

آن لائن کلاسز .اب امتحان بھی آن لائن ہی لیں، طلبا سڑکوں پر آ گئے

طلبا خبردار، پنجاب بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا شیڈول تیار

امتحانات کے معاملے پر سستی سیاست بند کی جائے، شفقت محمود

ریلوے کس کے دور میں اچھی رہی، سعد رفیق یا شیخ رشید؟ کمیٹی میں انکشاف

عمران خان کی سیاست کا جنازہ نکلتے دیکھیں گے،خواجہ سعد رفیق

زبردستی تلاشی لی گئی تو سب سامنے آ گیا،مریم نواز برس پڑیں

نواز آئینگے، ان ہاؤس تبدیلی ہوگی، حکومت چند دنوں کی مہمان ہے ،مریم نواز

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

اشتہاری ملزم کی درخواستیں کس قانون کے تحت سن سکتے ہیں،نواز شریف کے وکیل سے دلائل طلب

نواز شریف کی جیل میں طبیعت کیوں خراب ہوئی تھی؟ نئی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

اشتہاری مجرم کی ضمانت منسوخی کی ضرورت ہے؟ نواز شریف کیس میں عدالت کے ریمارکس

نواز شریف کو مفرور بھی ڈکلیئر کر دیں تو تب بھی اپیل تو سنی جائے گی،عدالت

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

توشہ خانہ ریفرنس، زرداری، گیلانی پر فرم جرم عائد،نواز شریف اشتہاری قرار

ایون فیلڈ ریفرنس،مریم نواز کی بریت کی درخواست پر نیب نے جمع کروایا جواب

Shares: