لاہور:ہمارے ارکان اسمبلی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں ، اور سازشی نامراد ہوںگے ، چوہدری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ ہمارے ارکان اسمبلی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔
حکومتی اتحاد کا چوہدری پرویزالہٰی کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے مختلف امورپر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں سابق وزراء راجہ بشارت، سبطین خان، میاں اسلم اقبال، چوہدری ظہیرالدین ،ڈاکٹر مرا د راس اور ڈاکٹر اخترملک نے شرکت کی۔
چوہدری پرویزالہٰی نے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کا بازار سجانے والی مسلم لیگ ن کو ناکامی ہوگی، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق متحد ہوکر وزیراعلیٰ کاالیکشن لڑرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر جمہوری رویہ اختیار کرنے والوں کا ناکامی مقدر بن کررہے گی۔
اجلاس میں مختلف ڈویژن کے لئے ارکان اسمبلی کے گروپس بھی تشکیل دیئے گئے۔
ادھر تحریک انصاف کے چاراراکین پنجاب اسمبلی کی بازیابی کی درخواست پرعدالت نے سی سی پی اولاہورکوطلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے چاراراکین پنجاب اسمبلی کی بازیابی کی درخواست پرسماعت ہوئی۔عدالت نے سی سی پی او لاہور کو کل کیلئے نوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے سی سی پی او کو ان اراکین سے رابطہ کرکے عدالت کو کل آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس وحید خان نے تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سبطین خان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزارکی طرف سے صفدرشاہین پیرزادہ اورعامر سعید راں ایڈووکیٹس پیش ہوئے۔
سبطین خان نے کاردار، اعجاز اوگستان، ساجدہ یوسف اورعائشہ چودھری کی بازیابی کی استدعا کی ہے۔درخواست میں مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
سبطین خان نے درخواست میں اراکین کے اغوا کا الزام حمزہ شہباز پر لگایا اور کہا کہ 7 مارچ کو حکومت ہٹانے کے لیے غیرملکی سازش تیارکی گئی۔
درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ تین اپریل کو اسمبلی میں جھگڑا ہونے پر اجلاس 6 اپریل کے لیے ملتوی کیا گیا۔ جب اراکین اسمبلی گھرچلے گئے تو تحریک انصاف کے ان اراکین کو اغوا کرلیا گیا۔
درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ ان اراکین کے اغوا میڈیا پربھی دکھایا گیا۔ کچھ مغوی ارکان کو گلبرگ کے نجی ہوٹل میں رکھا گیا ہے۔
درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ اراکین کو فائدے کا لالچ دینے کے ساتھ اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ان ارکان کو بازیاب کرایا جائے۔