ن لیگ کی حکومت ناکام ہوگی:وزارتیں لیکرنقصان کے حصہ دارنہ بنیں:پی پی میں وزارتیں لینے پراختلافات

کراچی :پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم کابینہ میں شمولیت کے فیصلے پر پیپلز پارٹی میں تاحال واضح تقسیم ہے۔ن لیگ کی حکومت ناکام ہوگی:اس لیےوزارتیں لیکرنقصان کے حصہ دارنہ بنیں:پی پی میں وزارتیں لینے پراختلافات نے ساری حقیقت کھول کررکھ دی ہے

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے دو مرکزی رہنماؤں نے کابینہ میں شمولیت کی مخالفت کر دی۔ رہنماؤں نے تجویر پیش کی کہ وزارتوں کے بجائے آئینی عہدوں تک محدود رہا جائے، حکومت ناکام ہونے پر ملبہ پیپلز پارٹی پر گرے گا۔

پارٹی کی اکثریت نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی کابینہ میں شمولیت کی تجویز کی مخالفت کردی۔ بلاول بھٹو نے کابینہ میں شمولیت پر حتمی فیصلے کا اختیار شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے سپرد کر دیا۔

پیپلز پارٹی کی کابینہ میں وزارتوں کی تعداد کا تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔ پی پی کو اسپیکر اور بی آئی ایس پی پروگرام کی سربراہی ملنے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی سے راجہ پرویز اشرف اسپیکر اسمبلی کے امیدوار ہوں گے۔ شازیہ مری چیئرپرسن بی آئی ایس پی کی مضبوط امیدوار ہیں۔

ذرائع کے مطابق شمولیت کے فیصلے پر شیری رحمان اور نوید قمر کو بھی وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کو وزارت تجارت ملنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ نوید قمر وزیر تجارت کے امیدوار ہوں گے، کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ کور کمیٹی میں رکھا جائے گا، کور کمیٹی کی توثیق پر پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ بنے گی۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پیپلز پارٹی کو وزارت خارجہ اور تجارت کی پیشکش کی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی وزارتوں کے لیے سینئر رہنماؤں کو نامزد کرے گی۔ پی پی کی جانب سے خور شید شاہ اور مصطفیٰ نواز کھوکھر کے نام زیرِ غور ہیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو وزارت مذہبی امور ملنے کا امکان ہے۔

Comments are closed.