رافیل اور ایف سولہ میدان جنگ میں آمنے سامنے ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی تہلکہ خیز انکشافات
رافیل اور ایف سولہ میدان جنگ میں آمنے سامنے ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی تہلکہ خیز انکشافات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ ترکی کے پاس ایف سولہ اور فرانس کے پاس رافیل ہین یہ آمنے سامنے آئیں گے تو پتہ چل جائے گا کہ کون کتنا پرفارم کرتا ہے
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ عثمان بزدار کی صورت میں پنجاب میں خوشخبری ملے گی اور انکو جانا پڑے گا کیونکہ سابق بیوروکریٹ انکے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں، جو الزام ہے وہ چھوٹا نہیں کہ 5 کروڑ رشوت لی گئی اور شراب کا پرمٹ دے دیا، اس پر بچت نہیں ہے، 5 کروڑ والی بات ثابت ہوتی ہے یا نہیں لیکن لائسنس تو دیا گیا ہے،اس سے کیسے بچیں گے، ایکسائز والا کام خود جا کر کر رہے ہیں، یہ وزیراعلیٰ کا کام نہیں ہے، یہ اسوقت کرتے ہیں جب کسی کو خوش کرنا ہو ، اب ان شاء اللہ خوشخبری یہ تو ملے گی
اینکر مریم خان نے سوال کیا کہ پچھلے دنوں بلال سعید اور صبا قمر نے معافی مانگ لی تھی،اب مقدمہ درج ہو گیا ہے جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آپ اس میں دل سے بات کرتے ہیں تو دماغ سے ٹکراتی ہے، دماغ سے کرتے ہیں تو دل سے ٹکراتی ہے، بلال ہو یا صبا وہ تو وہ کام کر رہے تھے جو انکے ڈائریکٹر یا پروڈیوسر نے کہا تھا یہ مقدمہ ان پر بنتا ہے جن کی ایما پر ہوا ، دوسری بات ہمارا مذہب بتاتا ہے کہ معافی مانگنے پر درگرز کرنا چاہئے، عوام کے جذبات مجروح ہوئے ،لوگوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچی لیکن جو پھر ندامت کا اظہار کر دے اور عوام سے معافی مانگ لے کھلے عام اور کہہ دے کہ میرے سے غلطی ہوئی تو ہمیں بھی حوصلہ کرنا چاہئے
اینکر مریم خان نے سوال کیا کہ اسرائیل اور عرب امارات نے امن معاہدے کا اعلان کیا ہے جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی بہت خؤشی کا اظہار ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ یہ تاریخی دن ہے،جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ نئے دور کا آغاز تو بہت پہلے ہو چکا تھا یہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،2000 میں نئے دور کا آغاز ہوا جب روسی صدر کو استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا، یہ جو سارا ہو رہا ہے اس کو غور سے دیکھ رہا ہوں اسرائیل اور یو اے ای کو، لگتا ہے کہ ٹرمپ ایک بے انتہا خود غرض لالچی ہیں، اگر اس کا الیکشن اس کے سر پر نہ ہوتا اور اس کو اسرائیلی لابی کی ضرورت نہ ہوتی تو شائد یہ ٹویٹ نہ کرتا، اگر وہ ٹویٹ نہ کرتا ری ایکشن بھی مختلف ہوتا، اب لگتا یہ ہے کہ امریکہ نے زور لگا کر دونوں سے ہاتھ ملوایا ہے،اسکے بیک گراؤنڈ میں جائیں تو یو اے ای کی جو لیڈر شپ ہے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے مزید علاقے پر قبضے نہیں کریں گے اور اسرائیل مان گیا اس کا مطلب ہے کہ اسرائیل اب مزید قبضے نہیں کرے گا،فلسطینی اسرائیل کے ہاتھوں قتل ہونے سے بچیں گے، یہ بہت بڑی وکٹری ہے کہ انہوں نے اسرائیل کو اس پر روک لیا ہے،اسرائیل کی بہتری یہ ہے کہ اس کے دیرینہ دشمن نے فزیکل پریزنس کو تسلیم کر لیا، پہلے تو اسرائیل کا وجود مانتے ہی نہیں تھے ، اب وجود تسلیم کر لیا گیا یہ اسرائیل کی بہت بڑی وکٹری ہے، دونوں صورتوں کو جو خراب کیا وہ ٹرمپ کے کودنے کی وجہ سے ہوئی، دونوں ایک دوسرے کو کہتے کہ فلسطین پر مظالم بند کرو اور ملکر بات کرتے اور پھر کہتے کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا،پھر اس کے نتائج مختلف ہوتے، ٹرمپ خود غرض آدمی ہے وہ ہر جگہ کود جاتا ہے اور کود گیا، میرا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کو تقویت ملے گی، بہت بہتری بھی آئے گی، یو اے ای کو عرب کنٹری نہ کہیں عرب ضرور ہے ، ٹرائبل کلچر اسکا ضرور ہے، یو اے ای میں اس وقت دو سو نیشنلٹی موجود ہیں جو وہاں کام کرتی ہیں، دنیا کا کوئی ملک نہیں جہاں اتنی قومیتیں ایک ساتھ ہوں، کبھی آپ کو نہیں لگے گا کہ یو اے ای کی فوج کسی پر چڑھ گئی یا کسی اور کے علاقے کو اپنا علاقہ کہہ دیا، انکی زمین کسی پر حملہ کے لئے استعمال ہو رہی ہے،میرا خیال تھا کہ سعودی عرب پہلے کرے گا، لیکن میرا اندازہ غلط ثابت ہوا ،ابھی نہیں کیا لیکن وہ عنقریب کرے گا، اگر محمد بن سلمان مشکلات کا شکار نہ ہوتے تو شاید یہ اقدام سعودی پہلے کرتے اور باقی لوگ فالو کرتے، پاکستان اس کو نہیں مانے گا، پاکستان میں تو بہت طویل مدت تک لوگوں کو سمجھانا پڑے گا، بتانا پڑے گا، مشرف کے دور میں بیک ڈور ڈپلومیسی تھی جس میں اسرائیل کے وزراء خارجہ کے ساتھ ایک ملاقات پاکستانی وزیر کی ہوئی تھی،شاید ایک سے زیادہ ملاقاتیں ہوئی ہوں، اگر وہ چلتا رہتا تو بات اور تھی لیکن وہ سلسلہ ختم ہو گا،اب منحصر ہے اس بات پر کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کیسے رہتے ہیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سعودی عرب کے وزٹ کے بعد پتہ چلے گا اور اگر سعودی سے اچھے تعلقات رہے تو پاکستان پہلی سٹیج پر تو یعنی اوپن مخالفت چھوڑ دے گا، ہمارا اور اسرائیل کا ڈفرنٹ مسئلہ ہے، ایک اخلاقی مسئلہ ہے جو فلسطین کی وجہ سے ہے اور دوسرا اسرائیل کشمیر مین انڈیا کے ہاتھ مضبوط کر رہا ہے، کشمیریوں پر جو زیادتیاں ہو رہی ہیں اس پر اسرائیل بھارت کو مضبوط کر رہا ہے،تو ہم جب ان سے ڈیل کریں گے یا بات کریں گے تو ہمارے ایشوز مختلف اور بہت زیادہ ہوں گے، ہم ایک وجہ سے اسرائیل سے ہاتھ نہیں ملا سکتے، پاکستان کی فائٹ ڈفرنٹ ہے، ہمارے ہان کشمیر بھی ہے، حق خود ارادیت بھی ہے، بھارت کے عزائم بھی ہیں، اسرائیل نے اگر ساتھ ملنا ہے تو اس کو انڈیا کی حمایت چھوڑنی پڑے گی،فوجی حمایت چھوڑنی پڑے گی، اور کشمیریوں کو ماننا پڑے گا، اسرائیل کی قوم یہودی قوم ہے، سیکنڈ ورلڈ وار میں جو کیمپس تھے ان میں سب سے زیادہ متاثرین جوئش لوگ تھے ان کو بڑے مظالم اٹھانا پڑے اسکے بعد وہ اپنے ہوم لینڈ میں آئے اور ملک بنایا، سوال پیدا ہوتا ہے کہ اسرائیلی سے زیادہ قید ہونے کی تو کسی کو سمجھ ہی نہیں آتی، انکو تو سب سے پہلے کشمیریوں کے لئے کھڑا ہونا چاہئے تھا جب انہوں نے آواز نہیں اٹھائی یہ میرے لئے حیران کن تھا، انسان کی معاشی ضروریات ہیں،
وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا
دنیا بحران کی جانب گامزن.ٹرمپ کی چین کو نتائج بھگتنے کی دھمکی، مبشر لقمان کی زبانی ضرور سنیں
سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات
سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات
سعودی عرب میں سخت ترین کرفیو،وجہ کرونا نہیں کچھ اور،مبشر لقمان نے کئے اہم انکشافات
سعودی عرب اور اسرائیل کا نیا کھیل، سنئے اہم انکشافات مبشرلقمان کی زبانی
کرونا وائرس، امید کی کرن پیدا ہو گئی،وبا سے ملے گا جلد چھٹکارا،کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی
محمد بن سلمان کے گرد گھیرا تنگ، خوف کا شکار، سنئے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی
شاہ سلمان کی طبیعت بگڑ گئی،سعودی عرب خطرناک راستے پر،اہم انکشافات ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی
محمد بن سلمان نے سابق جاسوس کے قتل کیلئے اپنا قاتل سکواڈ کینیڈا بھیجا
آرمی چیف کا سعودی نائب وزیر دفاع کی وفات پر اظہار افسوس
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی خبر کی تصدیق، آرمی چیف کا دورہ سعودی طے
آرمی چیف کے دورہ سعودی عرب سے پہلے سعودی سفیر متحرک، اہم شخصیات سے ملاقاتیں
سعودی سفیر کی اسلام آباد کے لاہور میں اہم ملاقاتیں جاری، سابق وزیراعظم سے ملنے پہنچ گئے
وزیر خارجہ کے سعودی عرب بارے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،وزیر داخلہ وضاحتیں دینے لگے
جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ سعودی عرب کیا تبدیلی لائے گا؟ مبشر لقمان نے بتا دیا
اینکر مریم خان نے سوال کیا کہ طیب اردگا ن نے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے پر یو اے ای سے تعلقات ختم کرنے پر دھمکی دے دی ہے،جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ یہ بھی نہیں ہونا چاہئے اگر میں آپ سے بات چیت ہی بند کر دوں گا تو ٹھیک ایڈوائس نہیں دے سکتا، میں جتنا ناراض ہوں،ملتا رہوں گا سمجھاتا رہوں گا تو ہو سکتا ہے ایک دن بات سمجھ آ جائے لیکن جب آپ اس طرح کی بات کرتے ہیں تو ہم کسی کو کوئی آپشن نہیں دیتے، دنیا چلتی ٹیبل ٹاک پر ہی ہے ، دنیا مارشل طرز پر نہین چلتی، اب جب مصر نے کیا تھا تو مصر سے مسلم ممالک نے تعلقات کیوں ختم نہیں کئے تھے، ترکی نیٹو کا حصہ ہے جو اسرائیل کو بنانے والے اور اسرائیل کو پیسہ دینے والے ہیں آپ ان کی گود میں بیٹھے ہیں، اسرائیل کے جن جن ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں ترکی ان سے تجارت کر رہا ہے،تو پہلے تو وہ بھی بند کرے، یہ صف آپٹکس کے لئے ری ایکشن ہے کہ میں امہ کا لیڈر ہوں انکو انتظار کرنا چاہئے تھا اور نظر ثانی کرنی چاہئے ،مسلمان ممالک میں پہلے ہی دوریاں اور نفرتیں ہیں،فاصلے ہیں انکو ختم کرنا چاہئے تھا،انکو مزید بڑھانے کی ضرورت نہیں،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کرونا نے دنیا کی مت مار دی ایک طرف ایف سولہ ہیں دوسری طرف رافیل ہیں، ان دونوں نے آمنے سامنے آنا ہے، ترکی کے پاس ایف سولہ ہیں، فرانس کے پاس رافیل ہیں یہ تو پتہ چل جائے گا کہ کونسا جہاز کتنا پرفارم کرتا ہے یہ سب کو نظر آ جائے گا ، پوری دنیا میں مسئلہ یہ ہے کہ دنیا کو جتنی مرضی سمجھا لیں، اپنی گلوی ڈیز کو مسلم امہ یاد کرتی ہے،پاکستان کو بھارت نہیں بھولا کہ یہ بھارت تھا، پاکستان نے یہ مظاہرہ کیا تھا کہ جب بنگلہ دیش بنا تھا تو پاکستان دوسرا ملک تھا اس کو تسلیم کرنے والا، تبدیلیوں کو قبول کرنا بردباری کی علامت ہوتی ہے، اور پھر آپ آگے چلتے ہیں، اگر لڑائی لڑتے رہیں تو ترقیاں ہی رک جاتی ہیں
فیصلہ ہو چکا،جنرل باجوہ محمد بن سلمان سے کیا بات کریں گے؟ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کے اہم انکشافات