باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا قرضے کی واپسی کیلئے پاکستان پر دباؤ سامنے آیا ہے
وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر ایک خطاب کیا،پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ رواں ہفتے کے آخر میں سعودی عرب بھیج رہے ہیں تا کہ بڑھتے ہوئے سفارتی تناؤ کو کم کیا جا سکے،سعودی عرب پاکستان سے جلد 3 ارب ڈالر کے قرض کی جلد ادائیگی کا مطالبہ کر رہا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں دیرینہ حلیفوں کے مابین تنازعہ شروع ہو چکا ہے،سعودی عرب وزیر اعظم عمران خان کی حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے اور پاکستان کو اپنے دوسرے روایتی حلیف بیجنگ کی بازوؤں میں دھکیل رہا ہے۔ریاض نے پاکستان سے 3 بلین ڈالر کے قرض کے کچھ حصے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر پر نئی دہلی سے نمٹنے کے معاملے کے تنازعہ کی بنا پر اس نے 3.2 بلین ڈالر کی تیل قرض کی سہولت بھی روک دی ہے
خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کے قریبی لوگوں کے مطابق ، جولائی میں سعودی عرب نے پاکستان کو 2018 میں منظور شدہ قرض کا 1 بلین ڈالر کی واپسی پر مجبور کیا گیا تھا۔ حکومت کے قریبی لوگوں کے مطابق ، اب دونوں فریقوں نے قرض کی بقیہ ادائیگی کے سلسلے میں مذاکرات جاری ہیں
خبر رساں ادارے کے مطابق ایک نجی پاکستانی بینک کے صدر نے کہا ہے کہ ، "سعودیوں نے مزید ایک ارب ڈالر واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔”اسلام آباد میں اس معاملے سے واقف افراد کا کہنا تھا کہ حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوسعودی عرب بھیجنے کا کہا ہے ، تاکہ ریاض سے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی جائے
پچھلے سال اگست میں مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی ، سعودی عرب نے پاکستانی وزیراعظم کی طرف سے کشمیر پر بات چیت کے مطالبات کو بار بار نظرانداز کیا ہے۔
ویزیر کنسلٹنگ کے صدر عارف رفیق پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے محمد بن سلمان سے اس حد تک تعلقات تھے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا نجی جیٹ استعمال کیا ، ترکی اور ملائیشیا سمیت دیگر مسلم ممالک کی حمایت حاصل کرنے پر مجبور ہوا۔پاکستان کو سعودی قرض اس سال کے آخر میں اور 2021 میں قسطوں میں ادا کرنا تھا ، ایسا لگتا ہے کہ سعودیوں نے کشمیر پر پاکستانیوں کی اقدامات کی تعریف نہیں کی۔” چین صرف پاکستان کا بنیادی انتخاب نہیں بلکہ کسی حد تک صرف آپشن بنتا جا رہا ہے۔
پاکستان کے مرکزی بینک کے پاس غیر ملکی ذخائر میں صرف $ 12.5 بلین کی مالیت ہے جو صرف تین ماہ سے زیادہ درآمدات کی نمائندگی کرتی ہے۔ ملک کو 6 بلین ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام روکنے پر بھی مجبور کیا گیا ہے جبکہ وہ کورونا وائرس وبائی امراض سے ہونے والی معاشی خرابی سے متعلق ہے۔
وزیر خارجہ کا سعودی عرب بارے بیان،شہباز شریف نے بڑا مطالبہ کر دیا
دنیا بحران کی جانب گامزن.ٹرمپ کی چین کو نتائج بھگتنے کی دھمکی، مبشر لقمان کی زبانی ضرور سنیں
سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات
سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات
سعودی عرب اور اسرائیل کا نیا کھیل، سنئے اہم انکشافات مبشرلقمان کی زبانی
کرونا وائرس، امید کی کرن پیدا ہو گئی،وبا سے ملے گا جلد چھٹکارا،کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی
محمد بن سلمان کے گرد گھیرا تنگ، خوف کا شکار، سنئے اہم انکشافات مبشر لقمان کی زبانی
شاہ سلمان کی طبیعت بگڑ گئی،سعودی عرب خطرناک راستے پر،اہم انکشافات ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی
محمد بن سلمان نے سابق جاسوس کے قتل کیلئے اپنا قاتل سکواڈ کینیڈا بھیجا
آرمی چیف کا سعودی نائب وزیر دفاع کی وفات پر اظہار افسوس
سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کی خبر کی تصدیق، آرمی چیف کا دورہ سعودی طے
آرمی چیف کے دورہ سعودی عرب سے پہلے سعودی سفیر متحرک، اہم شخصیات سے ملاقاتیں
سعودی سفیر کی اسلام آباد کے لاہور میں اہم ملاقاتیں جاری، سابق وزیراعظم سے ملنے پہنچ گئے
وزیر خارجہ کے سعودی عرب بارے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،وزیر داخلہ وضاحتیں دینے لگے
جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ سعودی عرب کیا تبدیلی لائے گا؟ مبشر لقمان نے بتا دیا
خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ چین نے سعودی عرب کی طرف سے امداد منقطع کرنے کے فیصلے کے بعد فوری طور پر پاکستان کو 1 بلین ڈالر کا قرض دے دیا اور ممکنہ طور پر مزید پیش کش کی جاسکتی ہے۔
ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے کہا ، "سعودی عرب کی جانب سے قرض کی واپسی کا مطالبہ پاکستان کو پہنچانے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی چین نے ہمارے اسٹیٹ بینک کے ساتھ 1 بلین رکھنے کی پیش کش کی۔”
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دوستانہ تعلقات پچھلے ہفتے اس وقت کھل کر سامنے آئے جب وزیر برائے امور خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کو الٹی میٹم جاری کیا کہ وہ کشمیر سے متعلق وزارتی اجلاس طلب کرے یا ان کی حکومت اسلامی ممالک کا اپنا اجلاس منعقد کرے گی۔
لندن اسکول آف اکنامکس کے جنوبی ایشیاء کے ماہر سجان گوہل کا کہنا ہے کہ ، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان "ہندوستان کے ساتھ زیادہ متوازن تعلقات کی خواہاں ہیں ، جس نے پاکستانیوں کو انتہائی حساس بنا دیا ہے۔” "یہ ابھی پاکستان سعودی تعلقات کے لیے ایک نمایاں کمی ہے۔ تعلقات تعطل کا شکار ہیں۔
سعودی عرب حکومت کے میڈیا آفس نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے اور کوئی جواب نہیں دیا
فیصلہ ہو چکا،جنرل باجوہ محمد بن سلمان سے کیا بات کریں گے؟ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کے اہم انکشافات