ویلنٹائن ڈے کے موقع پر شادی کرنیوالے دولہا کی ہوئی دہلی فساد میں موت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی فسادات میں ویلنٹائن ڈے کو شادی کرنے والا دولہا بھی ہندو انتہا پسندوں کے تشدد کے باعث چل بسا
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کی رہائشی 21 سالہ لڑکی کی شادی ویلنٹائن ڈے کے موقع پر 14 فروری کو دہلی میں ہوئی تھی، اشفاق نامی لڑکا اور لڑکی دونوں آپس میں محبت کرتے تھے، اس لئے ویلنٹائن ڈے کا دن چنا گیا تا ہم شادی کے صرف 12 روز بعد دہلی فسادات میں دولہا اشفاق کی موت ہو گئی
فسادات کے روز دونوں نے ملکر کھانا کھایا بعد ازاں اشفاق جو الیکٹریشن کا کام کرتا تھا اپنی دکان پر چلا گیا، ہندو انتہا پسندوں نےا شفاق کی دکان بھی چلا دی اور اسے بھی جان سے مار دیا،دولہا کے فسادات میں مارے جانے پر دلہن صدمے سے دو چار ہے. دلہن کے والدین کا کہنا ہے کہ ہم اپنی بیٹی کو واپس اترپردیش لے جائیں گے
دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔
گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں
دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی
دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا
دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار
امریکا سمیت متعدد ممالک کی دہلی بارے سیکورٹی ایڈوائیزری جاری
دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد
دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی
دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ
دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا
دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین
ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 43 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 400 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئے