زبردستی مذہب کی تبدیلی کے روک تھام کا بل خارج

0
47

زبردستی مذہب کی تبدیلی کے روک تھام کا بل خارج

اسلام آباد(محمداویس)وزارت پارلیمانی امور،اقلیتی امور اور انسانی حقوق کے آرا کی روشنی میں جبری مذہب کی تبدیلی سے اقلیتوں کے تحفظ کیلئے پارلیمانی کمیٹی نے زبردستی مذہب کی تبدیلی کے روک تھام کا بل آئین، قانون، اسلام،موجودہ حالات کے تناظراورعوام کے وسیع ترمفاد کو ملحوظ خاطررکھتے ہوئے خارج کردیا۔

 

کمیٹی نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قوانین کو موثر بنانے اورجبری تبدیل مذہب کے روک تھام کیلئے انتظامی اقدامات اٹھائے۔ جبری تبدیل مذہب سے اقلیتوں کے تحفظ کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر لیاقت خان ترکئی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔کمیٹی کے سینیٹرز اراکین مشتاق احمد،مولوی فیض احمد نے تبدیل مذہب کیلئے 18سال کی عمر کی حد اوربالغ افراد کے تبدیل مذہب کے مجوزہ طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے مجوزہ بل کے حوالے سے بتایا کہ سابقہ کمیٹی نے بل کو وزارت مذہبی امورکو بھیجا اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ساتھ مشاورت کے بعد اس بل کو مذہبی امور کی وزارت نے مستردکردیا جس کے بعد یہ بل واپس کمیٹی کو بھیجا گیا۔ علی محمد خان نے بھی متنازعہ بل کو مستردکیا۔ایم این اے رمیش کمار نے بل پر ووٹنگ کا کہا تو علی محمد خان نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جو بھی بل آئین اور اسلام کی روح کے خلاف ہو اس پر ووٹنگ نہیں کرائی جا سکتی ۔سینیٹرز اراکین اور حکومتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارت اور دیگر ممالک جیسے حالات نہیں پاکستان میں تمام مذاہب کو آزادی حاصل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں جبری تبدیل مذہب کا کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے اس لئے اس بل کو لانے کی ضرورت ہی نہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اس کمیٹی کا نام تبدیل کرکے پارلیمانی کمیٹی فار ویلفیئر آف آل مانائریٹی ان پاکستان کیا جائے۔

اسرائیلی وزیراعظم اور محمد بن سلمان نے 5 گھنٹے کیا باتیں کیں؟ تہلکہ خیز انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

عمران خان اقتدار چھوڑ دیں گے لیکن یہ کام نہیں کریں گے، علامہ طاہر اشرفی کا بڑا دعویٰ

لندن بیانیہ مسترد، تنقید کرنے والے اقتدار کی بھیک بھی فوج سے ہی مانگ رہے ہیں، علامہ طاہر اشرفی

کوئی حکومتی شخص اسرائیل گیا؟ علامہ طاہر اشرفی کا دبنگ اعلان

اسرائیل تعلقات پروزیراعظم کا رد عمل کیا ہوتا ہے؟ علامہ طاہر اشرفی کا انکشاف

جبری مذہبی تبدیلی کے حوالے سے سندھ میں واقعات زیادہ ہیں،وفاقی وزیر مذہبی امور

تین طلاقیں ایک ساتھ دینا ہو گا اب پاکستان میں جرم، قانون سازی کا فیصلہ

دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا شرعی حکم کیا ہے؟ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے بتا دیا

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ اس بل میں قانون سازی کی ضرورت نہیں بلکہ اس حوالے سے قوانین موجود ہیں اس پرعمل درآمد کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بل کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کیا جائے مشاورت سے ہونا چاہیے۔وزیرمملکت علی محمد خان نے کہا کہ وزیراعظم صرف مسلمانوں کے نہیں بلکہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں،ان کو اقلیتوں کی بہت فکر ہے۔اس بل پر ایک کمیٹی بنائی گئی جس کے چیئرمین انوارالحق کاکڑ تھے ۔ان ٹی او آرز میں قانون بنانا نہیں بلکہ موجودہ قوانین کو دیکھنا تھا کہ کہیں یہ قانون اقلیتوں کے خلاف تو نہیں،اس کمیٹی کو چلتے رہنا چاہیے تاکہ اقلیتوں کے مسائل کا پتہ چلے۔ باہرممالک کی تھپکی کے لیے قانون سازی نہیں کریں گے۔

ایم این اے لال چند نے تجویز دی کہ عمر سے متعلق اور دوسرے متنازعہ شقوں پر بحث کی جا سکتی ہے اور ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی کہ حکومت اپنی طرف سے اس مسئلے کو ھل کرنے کیلئے قانون سازی کرائے ۔ لال چند کی تجویز کے ساتھ کمیٹی کے چیئرمین اوروزیر پارلیمانی امور نے اتفاق کیا۔سینیٹرمشتاق احمد نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے بل کو 43 اعتراضات کے ساتھ واپس بھیجا ہے۔بل پرطویل بحث کے بعد چیئرمین کمیٹی نے بل کو خارج کرتے ہوئے تجاویز جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت موجودہ قوانین کو موثر بنانے اورجبری تبدیل مذہب کے روک تھام کیلئے انتظامی سطح پراقدامات اٹھائے۔

کمیٹی کے آج کے اجلاس میں ایم این اے لال چند، سینیٹرمولوی فیض محمد، ایم این اے رمیش کمار، سینیٹر مشتاق احمد، ایم این اے جے پرکاش،سینیٹر دنیش کمار، ایم این اے نوید عامر جیوہ اور ایم این اے کیشو مال کھیل داس کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔وزیربرائے مذہبی امور نورالحق قادری، وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان اور وزیربرائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی۔

کالعدم مذہبی جماعت اور حکومت میں مذاکرات کامیاب،کیا ہوئے فیصلے؟

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کیلئے قرارداد ہو گی اسمبلی میں پیش

فرانسسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد ،بڑی سیاسی جماعت کا اجلاس میں شرکت نہ کرنیکا فیصلہ

تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی رہا؟

کس کس کو رہا کیا جا رہا ہے؟ شیخ رشید کا کالعدم مذہبی جماعت بارے بڑا اعلان

کالعدم جماعت سے پابندی کیسے ختم ہو سکتی ہے؟ شیخ رشید نے بتا دیا

کالعدم تحریک لبیک نے پابندی کیخلاف ایسا کام کر دیا کہ حکومت کو بھی اجلاس بلانا پڑ گیا

کالعدم تحریک لبیک کی درخواست، وزارت داخلہ میں اجلاس

کالعدم جماعت کی بھی لیگل ٹیم ہو سکتی ہے؟ سعد رضوی سے ملاقات نہ کروانے کی درخواست پرعدالت کے ریمارکس

سعد رضوی کی رہائی کی درخواست، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

اقلیتوں کے مذہبی حقوق کا بل 2020 قائمہ کمیٹی نے کیا مسترد

Leave a reply