ظالم بھارتی پولیس کا سکھ کسانوں پر وحشیانہ تشدد
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق : بھارت میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے، ظالم بھارتی پولیس نے دلی جانے والوں پر وحشیانہ تشدد کرکے کئی مظاہرین زخمی کر دیئے، کسان رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ کئے گے تو 26 جنوری کو بھارت کے یوم ِجمہوریہ پر ریلیاں نکالی جائیں گی۔
26 نومبر سے جاری بھارتی کسانوں کے احتجاج میں شدت آ گئی، ہریانہ، پنجاب اور راجستھان بارڈر پر مظاہرین اور پولیس آمنے سامنے آ گئے۔ بھارتی پولیس نے دلی کی طرف ٹریکٹر مارچ کرتے کسانوں پرگولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ ضلع ریواڑی میں نہتے کاشتکاروں پر شیلنگ کی گئی، مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی توپ بھی چلائی گئی، کارروائی میں متعدد کسان زخمی ہو گئے۔
مشرقی پنجاب کے شہر سنگرور میں بی جے پی لیڈر کو جعلی کاشتکاروں کے ساتھ میٹنگ کرنا مہنگا پڑ گیا، کسان رکاوٹیں ہٹا کر ٹریکٹر ٹرالی سرکاری دفتر تک لے گئے، بی جے پی لیڈر کو جان چھڑا کر جانا پڑا
بھارتی کسان نے کس پارٹی کی ٹی شرٹ پہن کر خودکشی کی؟
بھارت، آندھرا پردیش کے سابق اسپیکرشیو پرساد کی خودکشی
بھارتی فوجی خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر 14 برس تک عزت لوٹتا رہا،مقدمہ درج
بھارتی پولیس اہلکاروں کی غیر ملکی خاتون سے 5 ماہ تک زیادتی
ایک ہزار سے زائد خواتین، ایک سال میں چار چار بار حاملہ، خبر نے تہلکہ مچا دیا
بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟
بھارت ، سال کے ابتدائی چار ماہ میں کی 808 کسانوں نے خودکشی
ایک برس میں 10 ہزار سے زائد کسانوں نے کس ملک میں خودکشی کی؟
مطالبات نہ مانے گئے تو بھارت بند کردیں گے،احتجاج کرنیوالے کسانوں کا بڑا اعلان
بھارت بند کا اعلان، کسانوں کو اپوزیشن جماعتوں کی حمایت مل گئی
مودی کا جہاز خریدنے کیلیے پیسے ہیں لیکن کسانوں کو دینے کیلئے نہیں،پرینکا گاندھی مودی پر برس پڑیں
مودی کیخلاف کسانوں کی تحریک میں تیزی، آج ہو گا تاریخ”بھارت بند”
حکومت کے خلاف احتجاج ،وزیراعلیٰ کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا
کسانوں کا بھارت بند، ٹرین روک دی ،احتجاج جاری
کسانوں کے احتجاج میں شامل خاتون نے لگایا مودی پر سنگین الزام
مودی سرکار کی تجویز نامنظور،کسانوں نے دوبارہ بڑا اعلان کر دیا
مودی سرکار کی طرف سے پارلیمنٹ میں منظور کیے جانے والے تین زرعی قوانین کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں کسان دہلی کی سرحدوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ تحریک کو پنجاب اور ہریانہ کے بعد اتر پردیش کے کسانوں کی بھی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور متعدد ریاستوں کے کسانوں نے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ کسانوں سے حکومت کی کئی دور کی بات چیت ناکام ہو چکی ہے۔ اب گاؤں گاؤں میں احتجاج کی آگ پھیل رہی ہے اور لوگوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں کسان دہلی جا کر احتجاج میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں