مولانا فضل الرحمان کی نیب پیشی سے قبل مولانا کا قریبی ساتھی گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب پشاور کی کارروائی، سابق ڈی ایف او موسی ٰخان بلوچ کو گرفتار کر لیا گیا
سابق ڈی ایف او مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی ہیں،موسی ٰخان کے بڑے بیٹے مولانا فضل الرحمان کے پرسنل سیکریٹری ہیں،موسیٰ بلوچ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری جاری تھی،
نیب نے انہیں سوال نامہ دیاتھا۔جنکےجوابات جمع کرانے وہ بدھ کےروزپشاور جارہےتھے، راستہ میں متنی کے قریب انہیں گرفتار کرلیا گیا
واضح رہے کہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کو نیب نے طلب کر رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان پر مالی بدعنوانیوں کے الزامات ہیں، مولانا فضل الرحمان کو یکم اکتوبر کو نیب خیبر پختونخوا سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پاکستان میں ہر کوئی اسرائیل کا سفیر بنا ہوا ہے،مولانا فضل الرحمان نے کیا پشاور میں اہم اعلان
ن لیگ کی ناراض "مولانا ” کو ایک بار پھر منانے کی کوشش
نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟
تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا
بلی بارگین کرنے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے، نیب ترمیمی بل سینیٹ میں پیش
نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد نیا مسودہ تیار
نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات
احسن اقبال کی گرفتاری، مریم اورنگزیب چیئرمین نیب پر برس پڑیں کہا جو "کرنا” ہے کر لو
نواز شریف ایٹمی دھماکے کے مخالف تھے،میں ایٹمی دھماکوں کیلئے کس کو ملا تھا، شیخ رشید نے بتا دیا
پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ کا امکان ؟ شیخ رشید نے کی پیشنگوئی
شیخ رشید کا ٹویٹر اکاؤنٹ بنانے اور چلانے والا چل بسا
ریلوے ٹریک ڈیتھ ٹریک بن چکا، سیکرٹری ، سی ای او اور تمام ڈی ایس فارغ کرنا پڑیں گے، چیف جسٹس
الیکشن سے پہلے جھاڑو پھر جائے گا،پاکستان بدلنے جا رہا ہے، شیخ رشید
مریم نواز کی طرف سے ملاقات کی باضابطہ دعوت نہیں آئی،مولانا نے شکوہ کر ہی دیا
پشاور میں جے یو آئی کی تاریخی کانفرنس، عوام کا جم غفیر،مولانا فضل الرحمان کا خصوصی خطاب
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے کہا گیا ہے کہ وہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ثبوت دیں، مولانا فضل الرحمان کو نیب کے پی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر اسرار الحق کے سامنے پیش ہونےکا کہا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد کے زرداری ہاؤس میں ہوئی تھی جس میں مولانا فضل الرحمان بھی شریک ہوئے تھے۔
اے پی سی میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور حکومت کیخلاف مرحلہ وار تحریک شروع کرنا کا اعلان کیا گیا تھا۔اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر نیب کے ذریعے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
حالات وہاں تک مت لے جاو جہاں قوت برداشت جواب دے جائے،مولانا فضل الرحمان