باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پی ڈی ایم کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ والو آپ کو معلوم ہے،نواز شریف کا آپ کے ساتھ کیا رشتہ ہے، آپ کی آواز مجھ تک نہیں پہنچ رہی، میرا آپ سے گہرا رشتہ ہے، کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ میری آواز آپ تک نہ پہنچے اور وہ اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہیں گے، میرا آپ کے ساتھ گہرا اور انمول رشتہ ہے، جب بھی گوجرانوالہ آیا، آپ لوگوں نے بڑی محبت دی، آج تو کمال کر دیا
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں اس محبت کی گرمائش ہزاروں میل دور محسوس کر رہا ہوں، گوجرانوالہ نے نواز شریف کے ساتھ والہانہ محبت کی، آج بے مثال محبت کا ثبوت دے رہے ہیں، تین سالوں بعد مخاطب ہو رہا ہوں، تین سالوں میں بہت کچھ بدل گیا، جن چہروں کو ہنستا چھوڑ کر گیا تھا وہ اداس نظر آ رہے ہیں، ماؤں بیٹیوں کے چہروں پر پریشانی دیکھ کر دکھی ہو رہا ہوں، دل تو چاہتا ہے کہ نواز شریف آپ کے درمیان آ کر بیٹھے اور کہے کہ مجھے دل کا حال سناؤ ، کچھ میری سنو، کچھ اپنی سناؤ، اور آپ سے پوچھوں کہ وہ چمکتے چہرے جو چھوڑ کر آیا تھا وہ کہاں چلے گئے، رونقیں کہاں چلی گئیں اور آپ کس حال میں ہیں
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آپ پر کیا بیت رہی ہے، وقت کیسے گزر رہا ہے، بال بچوں کی سناؤ، وہ کس حال میں ہیں، روزگار ہے یا نہیں ہے،چولہا جلتا ہے یا بجھ گیا، دو وقت کی روٹی بھی ملتی ہے یا نہیں، گھر میں آٹا چینی دال ہے یا نہیں، بجلی اور گیس کا بل دیتے وقت کیا گزرتی ہے.سنا ہے بجلی کے بل دیتے وقت آنسو نکل آتے ہیں، یہ بات صحیح ہے، ابھی چند دن پہلے میں لوگوں کے جذبات سن رہا تھا ٹی وی پر انکے آنسو نکل رہے تھے
گوجرانوالہ جلسہ،اپوزیشن کے سرگرم کارکنان کی ممکنہ گرفتاری کیلئے مرتب فہرست باغی ٹی وی نے حاصل کر لی
سیاسی اجتماعات پر پابندی سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
کارکنوں کی گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں، گرفتاریوں سے تحریکیں زور پکڑتی ہیں، رانا ثناءاللہ
پی ڈی ایم کے حکومت مخالف جلسہ سے قبل دہشت گردی کا تھریٹ جاری
عمران نیازی حکومت ناکام، اب ہتھکنڈوں سے نہیں بچے گی،احسن اقبال کا دعویٰ
پی ڈیم ایم جلسہ، بلاول زرداری کہاں پہنچ گئے؟ سب حیران
پی ڈی ایم جلسہ، میڈیا کی انٹری کہاں سے ہو گی؟ اہم شخصیات کے جلسہ گاہ کے دورے
ہمیں سیکورٹی تھریٹ ایشو کرنے کی بجائے حکومت یہ کام کرے، احسن اقبال میدان میں آ گئے
گوجرانوالہ ،پی ڈی ایم جلسہ کی سیکورٹی کس جماعت کے سپرد کی گئی؟
پی ڈیم جلسہ،سٹیڈیم میں کتنے افراد کے بیٹھنے کی گنجائش؟
نواز شریف نے کہا کہ سنا ہے کہ اب دوائی بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہوئی گئی،250 فیصد مہنگی ہو گئی آج غریب آدمی کہاں سے علاج کروائے، کیسے علاج کروائے،
نواز شریف کے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان سٹیج پر پہنچے تو شرکاء کی جانب سے دیکھو دیکھو کون آیا، مک گیا تیرا شو نیازی ، پی ڈی ایم زندہ باد کے نعرے لگائے
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو خوش آمدید کہتا ہوں ،مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ تشریف لے آئے، دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں، پی ڈی ایم کے جلسے، پنڈال اور اپنی طرف سے خؤش آمدید کہتا ہوں
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مینگائی کے طوفان میں بچوں کو سکول بھیجنے کے لئے فیس نہیں، سردیوں میں گرم کپڑوں کے لئے پیسے ہیں یا نہیں، جو لوگ کرائے کے مکان میں رہتے ہیں وہ کرایہ کہاں سے دے رہے ہیں، غریب بیٹیوں کی شادیاں کیسے ہو رہی ہیں، سونے کی قیمت ایک لاکھ دس ہزار تولہ ہو گئی ہے، بچیوں کے ہاتھ کیسے پیلے ہوں گے، روپے کی قدر مٹی میں مل گئی ہے، بازار میں سو روپے لے کر جانے والا شخص بتائے کہ اس میں کیا ملتا ہے؟ کچھ خریدا بھی جاتا ہے یا نہیں، محنت کشوں کا کیا حال ہے جن کی آمدنی بیس ہزار سے کم ہے، وہ کیسے گزارہ کر رہا ہے،جو کہتے تھے ایک کروڑ نوکریاں دیں گے انہوں نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو بے روزگار کر دیا، جو بے روزگار ہیں وہ کیسے زندگی گزار رہے ہیں، مجھے بتائیں، میرے دل پر ہاتھ پڑتا ہے
نواز شریف ضمانت پر نہیں، وکیل کا عدالت میں اعتراف،ہمیں سزا معطلی سے متعلق بتائیں، عدالت
نواز شریف کے لندن ڈاکٹر کی رپورٹ باغی ٹی وی نے حاصل کر لی
نواز شریف کو سرنڈر کرنا ہو گا، اگر ایسا نہ کیا تو پھر…عدالت کے اہم ریمارکس
نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی
نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار
جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس
اشتہاری ملزم کی درخواستیں کس قانون کے تحت سن سکتے ہیں،نواز شریف کے وکیل سے دلائل طلب
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مجھے جواب چاہئے کیوں بین الاقوامی اداروں نے الیکشن کی شفافیت پر انگلیاں اٹھائیں، پی ٹی آئی کو کس نے جتوایا، ووٹ ایک مقدس امانت ہے، اس میں کس نے خیانت کی، اس کا مجھے اور آپکو پتہ لگنا چاہئے، اس کا جواب لے کر چھوڑیں گے، کس نے سلیکٹڈ حکومت بنانے کے لئے ہارس ٹریڈنگ کا بازار گرم کیا، کس نے مرضی کی حکومت بنوائی، نااہل، نالائق نیازی کو کس نے وزیراعظم بنایا، انگلی کس کی طرف اٹھتی ہے، گوجرانوالہ والو آپ بتاؤ گے یا میں بتاؤں ،آپکو دیوار بن کر کھڑا ہونا ہو گا، یہ لہر پورے پاکستان میں پھیلے گی،
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 73 سال سے متواتر ملک کے حالات خراب ہو جا رہے ہیں، ہمارے دور میں حالات اچھے ہو رہے تھے، اسے بھی برباد کر کے رکھ دیا گیا، تین سال پہلے کتنا اچھا دور تھا اسکو ختم کر دیا گیا، سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو سنبھلنے نہیں دیا، کیوں پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہ آ سکی، کیوں آپ انصاف سے محروم ہیں، انصاف حاصل کرنے کی تگ و دو میں لوگ دنیا سے رخصت ہو گئے اور دوسری طرف ایک مخصوص طبقے پر کوئی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا، آئین شکن پھر رہے ہیں انکو کوئی نہیں پوچھ سکتا، اب دوہرا معیار پاکستان میں نہیں چلے نہ ہم چلنے دیں گے،
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ایک ڈکٹیٹر کو آئین شکنی پر سزا ملی اس عدالت کو ہوا میں اڑا دیا گیا، متخب وزیراعظم کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک کیا جاتا ہے، کیوں کام نہیں کرنے دیا جاتا، کیوں پانچ سال پورے نہیں کرنے دیے جاتے، کبھی دھرنا کروا کر راستہ روکا جاتا ہے، کبھی ڈان لیکس بنا کر اور کبھی ریجکٹڈ کہہ کر وزیراعظم کے احکامات کو رد کر دیا جاتا ہے،اگر دفاع پر آدھا وقت صرف کیا جاتا تو ملک کافی بہتر ہوتا، اسکے بعد پانامہ کی سازش ہوتی ہے، پانامہ کا کوئی اور مقصد نہیں تھا، ملک کو کمزور کرنا اور حکومت کو گرانا، نواز شریف کو نکلوانا، نااہل کروانا مقصد تھا،اس سب کے باوجود، دھرنوں، مشکلات کے باوجود نہ صرف کام کرکے دکھایا بلکہ دنیا سے بھی اپنا لوہا منوایا، ہم نے سستی بجلی بنا کر پاکستان کو اندھیروں سے نکالا، ملک میں امن قائم کیا، دہشت گردی ختم کی، کاروبار چلنا شروع ہوا، ہسپتال،سکول،موٹرویز ہائیویز بن رہے تھے، آج بلوچستان سے، سندھ سے ،کے پی سے، پنجاب سے ، چترال سے لوگ آئے ہیں اس جلسے میں، قائدین آئے ہیں اور انکے ورکرز بھی آئے ہیں،موٹروےپشاور سے سندھ تک پہنچ گئی ہے،ہزارہ موٹروے بن گئی، یہ سب کام تین چار سالوں میں کئے
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آج ہمیں کام کی خوشی ہے اگر پاکستان کو اسی طرح چلنے دیا جاتا آج پاکستان ترقی کا ایک مرکز بن چکا ہوتا خطے میں، پاکستان کی ترقی کو دنیا تسلیم کر رہی تھی، پاکستانی روپیہ خطے میں مستجکم تھا، اگلے دس سال میں پاکستان کا شمار دنیا کی 20 بڑی اکانومیز میں ہونے کی پیشنگوئی کی جا رہی تھی لیکن افسوس در افسوس یہ ترقی عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو برداشت نہیں ہوئی،نواز شریف اکیلا نہیں تھا، پی ڈی ایم کے لیڈر بھی نواز شریف کے ساتھ تھے،ووٹ کو عزت دو کی کیا اہمیت ہے، اسکا احساس ہو رہا ہے یا نہیں؟ ہمیں یہ غدار قرار دیتے ہیں،یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، پاکستان کے بننے سے لے کر آج تک ڈکٹیٹروں نے سیاستدانوں کو انہی تمغوں سے نوازا، کبھی مادرملت کو غدار کہا گیا،کبھی باچا خان اور مولوی فضل الحق، کبھی مری، مینگل ، بزنجو غدار بنے اور جب یہ الزام شیخ مجیب پر لگایا گیا تو اسکے نتیجے میں مشرقی پاکستان بن گیا، ڈھاکہ مین جنرل نیازی نے دنیا کی تاریخ میں پہلی بار کھلے عام انتہائی ذلت آًیز طریقے سے ہتھیار ڈالے لیکن غدار کون ہے سیاستدان، نواز شریف،بے نظیر بھٹو،ولی خان،اکبر بگٹی یا سٹیج پر بیٹھے سب سیاستدان جو آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں، محب وطن کون ہے جنہوں نے آئین کو توڑا، ملک کو دو ٹکڑے کر دیا، تاریخ بڑی تلخ ہے لیکن پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، ہم امن چاہتے ہیں لیکن خود داری کے ساتھ، برابری کے ساتھ، عزت نفس کے ساتھ، ملک کے اندر بھی عزت نفس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، ہم ضمیر کے خلاف کام کرنے والے لوگ نہیں ہیں، ملک سے باہر بھی جب بھارت نے 5 ایٹمی دھماکے کئے تو ہم نے 6 دھماکوں سے جواب دیا، جب بھارت نے امن کی بات کی تو ہم نے مثبت جواب دیا، ہمارے دور میں بھارتی وزیراعطم پاکستان آئے، واجپائی مینار پاکستان آئے اور پاکستان بارے عمدہ الفاظ تحریر کیے،کیا وہ پاکستان بہتر تھا یا آج کا پاکستان
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کیوں آج دنیا ہماری بات سننے کو تیار نہیں، ہمارے قریبی دوست بھی ساتھ نہیں سعودی بھائیوں سے بڑھ کر بھائی ہے، کیوں خفا کر دیا کہ وہ بات کرنے کو تیار نہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ہوتے ہوئے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کے قابل نہیں، بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کو ایک حصہ قرار دے دیا، کیوں ایک قرارداد پیش نہ کر سکے، بلکہ وزیراعظم آزاد کشمیر پر غداری کا مقدمہ درج کروا دیا، کیا یہ ضمیر فروشی، کشمیر فروشی قبول ہے؟ 35 سالہ سیاسی کیریئر میں اس سے زیادہ کرپٹ حکومت نہیں دیکھی، یہ جھوٹ اتنا بولتے ہیں کہ لوگ سچ سمجھنا شروع کر دیتے ہیں، دوسروں پر الزامات لگا کر اپنے کرتوت چھپا لیتے ہیں
نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ کے 5 سالوں میں کوئی کرپشن سیکنڈل سامنے نہیں آیا، انکے روز سیکنڈل آ رہے ہین،کھربوں عوام کے لوٹ کر لے گئے، عمران نیازی خود کرپشن میں ملوٍث ہے،تم کیا سمجھتے ہو کہ ثاقب نثار کا این آر او لے کر پاک ہو گئے، بنی گالہ اور زمان پارک کی رسیدیں دینی پڑیں گی، حلیمہ خان رسیدیں دینے سے بچ جائے گی، اربوں روپے کے فنڈز، فارن فنڈ کیس پر کوئی این آر او دے سکے گا؟ تمہاری پارٹی کے لوگ کرپشن کے گواہ ہیں، وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر چینی برآمد کرنے کی اجازت کیوں دی،اتنے ذخار نہیں تھے، اسکے نتائج یہ نکلے کہ چینی 52 سے 110 روپے ہو گئی، تم نے پرواہ نہیں کی تا کہ تمہارے اے ٹی ایم کھربوں لوٹ سکیں
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ عوام کا فرض بنتا ہے کہ حساب لیں،اس پر خاموش بیٹھنا جرم ہے، عمران خان نے کوئی ایسا اقدام نہین کیا جس سے چینی کی قیمت میں کمی ہو سکے، دو سالوں میں چینی سو سے اوپر چلی گئی،آپ کو میری باتیں سمجھ آ رہی ہیں یا نہیں،عمران نیازی کو عوام کی کوئی پرواہ نہین، ادویات کی قیمت میں بے حساب اضافہ کر کے تمہارا وزیر چلتا بنا، عوام کے اربوں لٹ گئے تمہیں کوئی پرواہ نہیں
مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟
نواز شریف ہوٹل کیوں گئے تھے؟ حسین نواز نے ایسا انکشاف کہ ن لیگی رہنما دنگ رہ گئے
مریم نواز کی نئے کیس میں طلبی، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
مریم نوازجلد جیل میں ہوں گی، ن لیگ نے بھی یوٹرن لے لیا، ایسا کس نے کہا؟
مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ آج بھی سی پیک کا چیئرمین ہے اور اسکی تنخواہ 35 لاکھ ہے،اس حکومت نے کوئی کام نہیں کیا، کرہشن کا روز ایک سیکنڈل سامنے آ رہا ہے، چیئرمین نیب کی ڈھٹائی دیکھیں کہ کسی پر کوئی مقدمہ نہیں، نیب ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے، جاوید اقبال اور اسکے ساتھیوں نے تمام حدیں پار کر لیں، سپریم کورٹ اور اداروں کی جانب سے تنقید کی پرواہ نہین، انکا انتقامی ایجنڈہ ختم ہونے کو نہیں آتا، شہباز شریف، حمزہ، خورشیدشاہ،میر شکیل الرحمان آج بھی پابند سلاسل ہیں، امعلوم نہیں انکا جرم کیا ہے، جاوید اقبال کب تک مفاد پرست تولے کے محافظ بنے رہو گے، کب تک بے گناہوں کو نیب کی چکی میں پیستے رہو گے، کب تک عمران نیازی کی کرپشن کو تحفظ دو گے، تمہارا بھی یوم حساب آئے گا،اور جلد آئے گا
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آئین سے انحراف صرف مارشل لاء کی شکل میں نہیں ہوتا، زبردستی میڈیا بند کرنا، آئین شکنی ہے، اپنی مرضی کے چینل چلوانا ، ججوں سے من پسند فیصلے لکھوانا بھی آئین شکنی ہے، عوام کا مینڈیٹ چوری کرنا ،نااہل شخص کو وزیراعطم بنوانا یہ بھی آئین شکنی ہے،جو مدد کرتے ہیں اور حکم مانتے ہیں وہ بھی آئین شکنی کے مرتکب ہوتے ہیں، تمام تر پریشانیوں کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے مفاد کی بھینٹ چڑھایا، یہی لوگ مسائل کے ذمہ دار ہیں اور اپنے مفاد کے لئے پاک فوج کو متنازعہ بنانے کے درپے ہیں، ہم نہیں، عوام نہیں یہ ہین وہ چہرے جو پاک فوج کو بدنام کرتے ہیں، نواز شریف کا قوم کے انکے بہادر بیٹوں کو سلام جو جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں، کل ہی بیس شہادتیں ہوئیں، قوم کا ہر فرد سوگوار ہے،یہ شہداء فوج کی عزت بناتے ہیں، قوم کی عزت بناتے ہیں، انہیں قوم سلام پیش کرتی ہے، انکے والدین کو قوم سلام پیشی کرتی ہے، تم قوم کے ہیرو ہو ،قوم کو فخر ہے
پشتون تحفظ موومنٹ کے حق میں بلاول کے بعد مریم نواز بھی بول پڑیں
مریم نواز کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہونے لگا
غداری کا مقدمہ درج ہونے کے بعد ن لیگ کی وزیراعلیٰ پنجاب کو دھمکی
غداری کا مقدمہ، کیپٹن ر صفدر کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ نے سنایا فیصلہ
ن لیگی قیادت پر غداری کا مقدمہ درج کروانے والے بدر رشید کی گورنر پنجاب کے ساتھ تصاویر وائرل
ن لیگی قیادت پر بغاوت کے مقدمے کا مدعی خود ریکارڈ یافتہ ملزم نکلا
ریاستی اداروں کے خلاف بولنے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے،شہر یار آفریدی
بشیر میمن کے انکشاف کے بعد عمران خان کیخلاف مقدمہ بنایا جائے،مریم اورنگزیب
شاہد خاقان عباسی کا وزیراعظم کیخلاف تھانہ شاہدرہ میں غداری کا مقدمہ درج کرانیکا اعلان
ن لیگی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر،شبلی فراز نے مزار قائد پر کھڑے ہو کر کیا کہا؟
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ مگر چند لوگ کہتے ہیں کہ ہم آئین اور قانون کے تابع ہیں اور سیاست میں حصہ نہین لیتے تو میرا سوال یہ ہے کہ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے وزیراعظم ہاؤس پر چڑھائی کر کے نواز شریف کو گرفتار کیا تھا، وہ کون لوگ تھے جنہوں نے ملک میں چار بار مارشل لاء لگایا، وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے سٹیٹ کے اندر سٹیٹ بنائی ، ملک میں دو متوازی حکومتوں کا کون ذمہ دار ہے،میڈیا کی زبانی بندی، سینیٹ انتخابات پر ڈاکہ ڈالنے کا کون ذمہ دارہے، صحافیوں کو اغوا کر کے تشدد کا کون ذمہ دار ہے، عمران نیازی کی تباہ کاریوں کا کون ذمہ دارہے، باجوہ صاھب یہ سوغات آپ کی ہی دی ہوئی ہے، آپ ہی اس قوم کی پریشانیوں کا موجب ہیں،جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب آپ نے ہماری حکومت کو رخصت کروایا، ممبران پارلیمنٹ کی خریدو فروخت آپ نے شروع کروائی، ججوں سے زور زبردستی کے فیصلے آپ نے لکھوائے، انصاف کرنے کے جرم میں ججز کے خلاف اقدامات آپ کے ایما پر کئے گئے، الیکشن میں نااہل ٹولہ ملک پر مسلط کیا، نتیجے میں ہونے والی بربادی کے ذمہ داربھی ہیں، باجوہ صاحب جواب آپ کو ہی دینا پڑے گا، بجلی کابل بجلی بن کر غریب پر گر رہا ہے،غریبوں کے بہتے ہوئے آنسوؤں کے ذمہ دار باجوہ صاحب آپ، جواب آپ کو دینا پڑے گا، بے روزگاری، مہنگائی کا جواب دینا ہو گا، حکومت کچھ نہیں کر رہی، باجوہ صاحب حساب آپ کو دینا ہو گا، جنرل فیض یہ سب کچھ آپ کے ہاتھوں ہوا، جواب دینا پڑے گا ، نواز شریف کو غدار، اشتہاری،ہائی جیکر کہنا ہے کہئے، نواز شریف کی جائیداد ضبط کئے، مقدمات بنائیں لیکن نواز شریف غریب عوام کی آواز بنتا رہے گا، نواز شریف آپ کے ووٹ کو عزت دلا کر رہے گا، پی ڈی ایم ووٹ کو عزت دلا کر رہے گی.
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان، بلاول، ساجد میر، ڈاکٹر مالک ووٹ کو عزت دلا کر رہیں گے، میاں افتخار، اویس نورانی، مریم نواز ووٹ کو عزت دلا کر رہیں گے،کیا میری اس جدوجہد میں ساتھ دو گے، پی ڈی ایم کا ساتھ دو گے