رانا شمیم توہین عدالت کیس، اہم شخصیت بیمار،استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی

0
36

رانا شمیم توہین عدالت کیس، اہم شخصیت بیمار،استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں رانا شمیم توہین عدالت کیس ،اخبار کے ایڈیٹر عامر غوری نے 20 جنوری کیلئے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی

عدالت نے تمام ملزمان کو 20 جنوری کو فرد جرم کیلئے طلب کر رکھا ہے،عامرغوری کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 21جنوری کو برطانیہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شریک ہونا ہے،28جنوری کو برطانیہ میں ہی چیک اپ بھی کرانا ہے بیس جنوری کی عدالت پیشی سے استثنیٰ دیا جائے،

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ،سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم بیان حلفی پر توہین عدالت کیس چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا ،تحریری حکمنامہ اسلام آباد کے چیف جسٹس اطہر من اللہ تحریری کیا ہے، تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن نے درخواست جمع کرائی کہا کہ چونکہ ان کے قریبی افراد کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے، ایک صحافی کے طور پر ذمہ داری ہے کہ وہ کسی دستاویز کے مندرجات کا پتہ لگانے کے لیے معقول احتیاط برتیں، اگر رپورٹر، ایڈیٹر اور ایڈیٹر انچیف کے موقف کو تسلیم کر لیا جائے، تو انصاف کے اصول میں مداخلت کرنے والوں کو لائسنس دینے کے مترادف ہو گا،رپورٹر، ایڈیٹر اور ایڈیٹر انچیف کے تحریری جوابات سے معلوم ہوتا کہ دستاویز پر پیشہ ورانہ قانونی رائے نہیں مانگی تھی،انصار عباسی پیشہ ورانہ ساکھ کے باوجود اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے واقف نظر نہیں آتے، رپورٹر، ایڈیٹر اور ایڈیٹر انچیف کا یہ جواز کہ اس عدالت کے معزز جج کا نام حذف کر دیا گیا ہے، عدالت رپورٹر، ایڈیٹر اور ایڈیٹر انچیف کی نیت پر شک نہیں کرتی،لیکن عدالت زیر التواء کیسز کے حوالے سے اشاعت کے معاملے میں سخت ذمہ داری کے اصول کی طرف متوجہ ہوتی ہے، ناصر زیدی جنرل سیکرٹری پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، فیصل صدیقی اور ریما عمر نے معاونت کی، روزنامہ جنگ اور دی نیوز نے توہین عدالت کارروائی کے دوران قومی اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کی رائے کے حوالے سے خبریں شائع کی، پریس کی آزادی عدلیہ کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، پریس کی آزادی کسی صحافی یا اخبار کے پبلشرز کو عدالتی کارروائی میں تعصب یا مداخلت کرنے کا لائسنس نہیں دیتا ہے، رانا محمد شمیم ​​کی جانب سے لطیف آفرید نے دلائل دیئے، لطیف آفریدی عدالت کو قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ الزام لگانے والوں کو معقول موقع دینے کے باوجود انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان سے کوئی غلط کام نہیں ہوا ہے، انصار عباسی، عامر غوری اور میر شکیل الرحمان کا کیس اس لیے زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ اگر ان کے موقف کو تسلیم کر لیا جائے تو نہ صرف زیر التوا کیس بے کار ہو جائے، بلکہ دی نیوز کی لاپرواہی سے کسی دستاویز کے مواد کو شائع کرنے کا لائسنس مل جائے گا، غلط ہو سکتا ہے اور زیر التواء کارروائی کے نتائج پر اثر انداز ہو سکتا ہے، انصار عباسی، عامر غوری اور میر شکیل الرحمان نے ایک ایسا موقف اختیار کیا ہے جو صحافت کے پیشے میں قائم بین الاقوامی طریقوں سے مطابقت نہیں رکھتا،ان کا موقف فطری طور پر متضاد ہے اور عوامی مفاد میں نہیں،تاہم وہ اپنے مؤقف پر اٹل رہے ہیں، جو زیر التواء کیسز کی خلاف ورزی ہے اور لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا رجحان رکھتا ہے، انصار عباسی، عامر غوری اور میرشکیل الرحمان اور سابق جسٹس رانا شمیم پر 20 جنوری کو عدالت حاضر ہون، 20 جنوری کو رانا شمیم، انصار عباسی، عامر غوری اور میرشکیل الرحمان پر فرد جرم عائد کیا جائے گا،

آڈیو لیک،عدلیہ پر الزامات، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر

روز کچھ نہ کچھ چل رہا ہوتا ہے آپ کس کس بات کی انکوائری کرائیں گے؟ آڈیو لیکس پر عدالت کے ریمارکس

عدالت کی جانب سے سابق جج رانا شمیم کو حلف نامہ جمع کرانے کے حکم میں اہم پیشرفت

بڑا دھماکہ، چوری پکڑی گئی، ثاقب نثار کی آڈیو جعلی ثابت،ثبوت حاضر

بڑے بڑے لوگوں کی فلمیں آئیں گی، کوئی سوئمنگ پول ، کوئی واش روم میں گرا ہوا ہے، کیپٹن رصفدر

بڑا دھماکہ، چوری پکڑی گئی، ثاقب نثار کی آڈیو جعلی ثابت،ثبوت حاضر

مریم نواز کی گرفتاری کی تیاریاں شروع

دوسروں کی عزت کی دھجکیاں اُڑاؤ ، پگڑیاں اچھالو تو احتساب ہو رہا ہے،مریم اورنگزیب

نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

عدالت کو مطمئن نہ کیا گیا تو فرد جرم عائد ہوگی،رانا شمیم کو ملا آخری موقع

رانا شمیم کے الزامات پر انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

یاد رہے کہ چند دن پہلے ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق جج رانا شمیم، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی اور عامر غوری کو الگ الگ شوکاز نوٹس جاری کیے تھے ۔سماعت کے دوران جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا سابق جج رانا شمیم، میر شکیل الرحمان، انصار عباسی، عامر غوری کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 30 نومبر کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا،شوکاز نوٹس میں کہا گیا تھا کہ عدالت آرڈیننس 2003 سیکشن 5 کے تحت مجرمانہ توہین کے ارتکاب پر سزا دے سکتی ہے۔

بیان حلفی پر توہین عدالت کیس،رانا شمیم، انصارعباسی ایکبار پھر طلب

Leave a reply