بہار کے بعد یوپی میں بھی ملیں تیرتی لاشیں،علاقے میں خوف و ہراس

0
104

بہار کے بعد یوپی میں بھی ملیں تیرتی لاشیں،علاقے میں خوف و ہراس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا سے اموات اور مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

بھارت میں کرونا سے اتنی اموات ہو چکی ہین کہ شمشان گھاٹ کم پڑ گئے ہیں، کرونا سے مرنے والوں کی لاشیں کئی کئی دنوں سے گھروں میں رکھی ہیں جن کی آخری رسومات کے لئے وقت نہیں مل رہا ایسے میں بھارت میں شہریوں نے کرونا سے مرنے والوں کو ندی میں بہانا شروع کر دیا ہے.

بہار کے بعد یوپی کے غازی پو میں بھی گنگا ندی میں درجنوں لاشیں تیرتی نظر آئی ہیں جس کے بعد علاقے میں خوف کی فضا پھیل گئی ۔ گہمر تھانہ کے علاقے نروا، سوجھوا اور بلاکی داس بابا گھاٹ پر درجنوں لاشیں کنارے پر ملی ہیں۔ کرنڈا علاقے کے کئی گھاٹوں پر بھی لاشیں ندی میں پڑی ملی ہیں۔ گنگا کے کنارے لاشوں کے ملنے سے علاقے میں کہرام برپا ہے اور شہری خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ لاشوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خدشے سے گاؤں میں عجیب سا منظر دیکھنے کو ملا،کوئی بھی لاشوں کے قریب جانے کو تیار نہیں ہے

غازی پور کے ڈی ایم ایم پی سنگھ کا کہنا ہے کہ ہمارے افسران موقع پر پہنچے ہین اور تحقیقات جاری ہے، ہم پتہ لگا رہے ہیں کہ یہ لاشیں کہاں سے آئی ہیں اس کیلئے ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے

قبل ازیں گزشتہ روز بھارتی ریاست بہار کے ضلع بکسر میں گنگا ندی میں تیرتی کئی لاشیں نظر آئی تھیں یہ لاشیں پھولی ہوئی تھیں اور تقریبا خراب ہو چکی تھیں ۔یہ خوفناک منظربھارت میں کورونا بحران کو دکھانے کیلئے کافی ہے ۔ بہار اور اترپردیش سے متصل چوسا شہر میں گنگا کے ساحل پر لاشیں ملیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا،صبح جب لوگ اٹھے تو انہیں انتہائی خطرناک اور خوفناک مناظر دیکھنے کو ملے ۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ لاشیں اترپردیش سے بہہ کر آئی ہیں اور یہ کورونا مریضوں کی لاشیں ہیں ۔ اہل خانہ کو ان لاشوں کو دفتانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ملی تو انہیں گنگا میں بہا دیا گیا ۔علاقے کے پولیس افسر اشوک کمارکا کہنا ہے کہ پانی میں تیرتی ہوئی تقریبا چالیس پچاس لاشیں نظر آئیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ ان لاشوں کو ندی میں پھینک دیا گیا ہے

قبل ازیں 8 مئی کو بھارت کے حمیر پور میں یمنا ندی میں کئی لاشیں بہتی نظر آئی ہیں ، اطلاعات کے مطابق آخری رسومات کےطور پر ندی میں بہایا جا رہا ہوگا لیکن اس خبر کے بعد علاقہ میں خوف کا ماحول ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی تھہ ۔ پولیس کے ایک افسر نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ پولیس اہلکار نے دیکھا ہے کہ کانپور کے ضلع سے ٹریکٹر میں ڈال کر دو لاشیں لائی گئیں اور ان کو ندی میں بہا دیا گیا ، پولیس کا کہنا تھا کہ ہم واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہین تا ہم لگتا یہی ہے کہ آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے شمشان گھاٹ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے ایسا کیا گیا ہو گا، کیونکہ اگر یہ کرمنل واردات ہوتی تو لاشوں کو ٹریکٹر ٹرالی میں رکھ کر نہ لایا جاتا

انسان اتنے بے حس ہوگئے ، لاشیں اب کتے کھانے لگے ، ویڈیو نے سب کو ہلا کر رکھ دیا

بھارت کی اپوزیشن جماعت کے سربراہ راہول گاندھی نے کورونا سے دوچار لوگوں کے لئے بیرون ممالک سے وصول کی جانے والی امداد کی تقسیم میں شفافیت کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں، راہول کا کہنا تھا کہ کرونا متاثرین کی یہ مدد کہاں جا رہی ہے اس بارے میں مودی سرکار کو جواب دینا چاہیے ،راہول نے ٹویٹر پر سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو بیرون ممالک سے کتنی مدد ملی؟ وہ امداد کہاں ہے، اس امداد کا فائدہ کن لوگوں کو مل رہا ہے، ریاستوں میں کیسے امداد تقیسم کی جا رہی ہے؟ اس میں شفافیت کیوں نہیں ہے ،کیا مودی سرکار ان سوالوں کے جواب دے گی؟

بھارت میں کرونا بحران کا مودی ذمہ دار،عالمی میڈیا بھی برس پڑا

بھارت میں کرونا سے سڑکوں پر اموات، پاکستان نے بھی بڑا اعلان کر دیا

بھارت میں کرونا کیسز ، بھارتی سائنسدانوں نے ہی بھارتی قوم کو ڈرانا شروع کر دیا

کرونا کیسز، بھارت میں نیا ریکارڈ بن گیا،شمشان گھاٹ میں طویل قطاریں

کرونا کیسز، بھارت دنیا میں نمبر ون، سب سے زیادہ مریضوں کا ایک اور ریکارڈ بنا لیا

ہندوستانی عوام کے نام اسلام آباد سے پاکستانی تجزیہ نگار کا کھلا خط.

ججز اور انکے اہلخانہ کے لئے فائیو سٹار ہوٹل میں کرونا ہسپتال قائم

مرے یا مار دیا گیا؟ راہول گاندھی کا آکسیجن نہ ملنے کے باعث مرنیوالوں بارے مودی سے سوال

بھارت میں کرونا بحران،بھارتی این جی او نے پاکستان سے آکسیجن ٹینک مانگ لئے

بھارت میں کرونا کیسز کا نیا ریکارڈ، بھارتی عوام خوف کا شکار

شمشان گھاٹ میں جگہ نہ ملی، کرونا سے مرنیوالوں کی لاشوں کو بھارتیوں نے ندی میں بہانا شروع کر دیا

کرونا کا سستا ترین علاج، کیا واقعی چائے پینے سے کرونا نہیں ہو گا؟

ٹھنڈے پانی میں تین چمچ گائے کا پیشاب، کرونا کا بھارت میں نیا علاج

واضح رہے کہ بھارت میں کرونا نے قہر مچا دیا، انسان سڑکوں پر تڑپ تڑپ کر جانیں دینے لگے، کوئی پرسان حال نہیں، ہسپتال بھر گئے، آکسیجن کی کمی ہو گئی،شہریوں کے دکھوں کا مداوا کرنے والا کوئی نہیں دہلی کے کئی اسپتالوں میں کئی دنوں سے آکسیجن کا بحران چل رہا ہے۔ دہلی حکومت نے مرکزی حکومت سے امید لگائی ہے اور مرکزی حکومت کی جانب سے دہلی کے لئے کوٹہ بھی بڑھایا گیا ہے لیکن کرونا مریضوں کے بڑھنے کی وجہ سے حالات خراب ہو رہے ہیں کیونکہ آکسیجن کی سپلائی میں بھی وقت لگتا ہے

بھارت میں کرونا کی نئی قسم ،دنیا کے لئے خطرہ،عالمی ادارہ صحت نے کیا خبردار

Leave a reply