ججوں کو بریف کیس بھیجنے پر انکوائری کا نہیں کہا جاتا ؟اٹارنی جنرل کے عدالت میں دلائل

0
45

ججوں کو بریف کیس بھیجنے پر انکوائری کا نہیں کہا جاتا ؟اٹارنی جنرل کے عدالت میں دلائل
اسلام آبا د ہائیکورٹ میں ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی

ثاقب نثار آڈیو کی تحقیقات اور کمیشن تشکیل دینے کی درخواست پر دلائل مکمل کر لئے گئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا

قبل ازیں اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ درخواست پر سماعت کی درخواستگزار صلاح الدین ایڈووکیٹ، اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت میں پیش ہوئے ،درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے فرانزک کمپنیوں کے نام اٹارنی جنرل سے مانگے تھے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےدرخواست گزار سے سوال کیا کہ بتائیں وہ اصل آڈیو کدھر ہے؟ یہ معاملہ ایک زیر التوا اپیل سے متعلق ہے، ہو سکتا ہے اپیل میں انہوں نے خود یہ گراونڈ لی ہو، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک کیس کی متوازی دو سماعتیں چلیں، جب تک اصل آڈیو نہ ملے کوئی دنیا کی فرانزک فرم واضح رائے نہیں دے سکتی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں احتساب کیلئے حاضر ہیں،آپ کا اس عدالت سے کوئی شکوہ ہے تو ہمیں بتائیں،کل ہم فرانزک کرائیں اور رائے آجائے کہ یہ آڈیو مستند نہیں،دوسری جانب اسی کیس کی اپیلیں زیر سماعت ہیں،کیا ایسی رپورٹ آنے پر اپیل میں فیئر ٹرائل کا حق متاثر نہیں ہو گا؟

درخواست گزار صلاح الدین نے عدالت میں کہا کہ صحافی مجھے کبھی بھی اصل آڈیو نہیں دیں گے، اگر عدالت انہیں سمن کرے یا کوئی کمیشن، تب ہی آڈیو مل سکتی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے، فیصلے کیخلاف جا کر ہم آگے کیسے بڑھ سکتے ہیں؟یہ سارا معاملہ ایک کیس سے متعلق ہی ہے، زیر التوا کیس سے متعلق متوازی کارروائی کیسے چلائیں؟ درخواست گزار نے کہا کہ یہ صرف ایک پہلو ہے کہ آڈیو شریف فیملی سے متعلق ہے ہو سکتا ہے آڈیو کے علاوہ دیگر گراونڈز پر کل شریف فیملی بری ہو جائے،کل انہیں صدارتی معافی مل جائے یا کچھ بھی ہو کر کیسز ختم ہو سکتے ہیں،اس کے بعد بھی اس آڈیو کی دھند چھائی رہے گی،عوام کے ذہن میں اس آڈیو سے متعلق سوالات برقرار رہیں گے، فرانزک کرائیں شاید رپورٹ آئے کہ آڈیو جعلی یا جوڑ جوڑ کر بنائی گئی،اگر ایسی رپورٹ آئی تو سابق چیف جسٹس اور یہ عدالت بھی بری ہو گی،

عدالت نے کہا کہ آپ جب اس عدالت کی بات کرتے ہیں پہلے بتائیں اس عدالت سے کیا شکوہ ہے؟اب آپ کو پہلے بتانا ہو گا اس عدالت نے ایسا کیا کیا ہے؟ درخواست گزار صلاح الدین نے کہا کہ میرا مطلب مجموعی طور پر عدلیہ تھا یہ عدالت نہیں

قبل ازیں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ کی تحقیقات ہونی چاہییں یا نہیں ؟ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عجیب ماحول ، درخواست گزار سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار صلاح الدین احمد اور اٹارنی دونوں ایک دوسرے کے خلاف جذباتی انداز ، جذباتی دلائل جواب الجواب میں ایک دوسرے کو بہت کچھ سنا بھی گئے

اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو پر کمیشن بنانے کی درخواست کرنے والوں نے نواز شریف، رانا شمیم یا شوکت عزیز صدیقی کے مقدمات میں فریق بننے کی درخواستیں نہیں دی، ایک طرف موقف ہے آڈیو اصلی دوسرا موقف ہے آڈیو گھڑی گئی،اس معاملے پر کیا عدالت اپنا وزن کسی ایک پلڑے میں ڈال سکتی ہے؟ امیرا موقف ہے عدالت اپنا وزن کسی ایک ایک پلڑے میں نہیں ڈال سکتی، وزیراعظم کو پھانسی لگنے، سپریم کورٹ پر حملہ ہونے، ججوں کو نوٹس کے بریف کیس بھیجنے پر انکوائری کا نہیں کہا جاتا ،

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کیس میں دلائل دیئے کہ عدالت کے سامنے ابھی کہا گیا آڈیو جھوٹی نکلی یہ عدالت بری ہو گی پھر کہا گیا نہیں اس عدالت پر تو اعتبار ہے ہم ایک کیس کیلئے کس حد تک جائیں گے۔ یہ ٹرینڈ ختم ہونا چائیے ، کہا یہ جا رہا ہے کہ ایک صاحب کی آڈیو پر ساری عدلیہ کمپرومائز ہے اس درخوستگزار میں اور رانا شمیم میں فرق کیا رہ گیا ہے؟ پیغام یہ دیا جا رہا ہے ہاتھ تو لگاو ہم سب ججوں کو گھر چھوڑ کر آئیں گے پیغام یہ ہے جج جدہ بھی بلائیں گے۔ لاہور بھی اور مرنے کے بعد بھی نہیں چھوڑیں گے، چیف جسٹس پر حملہ کرایا جاتا ہے یہاں انکوائری کی ضرورت نہیں پڑتی ،یہاں بریف کیس میں نوٹ بھیجے جاتے ہیں انکوائری کا نہیں کہا جاتا سارا معاملہ آکر عدلیہ کمپرومائزڈ ہونے کا اس کیس سے شروع ہوتا ہے جسے عدلیہ پر اعتبار نہیں کھل کر خود کر یہاں کہے اِدھر اُدھر سے بات نہ کرے جن صاحب نے نہ ان کا کیس سنا، نہ کوئی اپیل ان کی آڈیو کو بنیاد بنایا جاتا ہے۔

عدالت نے دوران سماعت صلاح الدین ایڈوکیٹ کو ارشد ملک ویڈیو کیس کا حوالہ دینے سے روک دیا ، عدالت نے کہا کہ جج ارشد ملک ویڈیو کیس اپیلوں کے ساتھ زیر التوا ہے ، ارشد ملک کا اپنا بیان حلفی بھی اُسی کیس کا حصہ ہے ، اُس کیس پر ہم اِس کیس میں بات بھی کیسے کر سکتے ہیں، پاکستان بار کونسل کے نمائندے حسن پاشا روسٹرم پر آگئے ،عدالت نے کہا کہ کیا پاکستان بار کونسل کے پاس اصل آڈیو موجود ہے؟ حسن پاشا نے کہا کہ نہیں مائی لارڈ ، آڈیو ہمارے پاس بھی موجود نہیں ہے ، جس پر عدالت نے کہا کہ مطلب وہ آڈیو صرف انٹرنیٹ پر ہی موجود ہے ، حسن پاشا نے کہا کہ ہم بہت رنجیدہ ہیں اس عدلیہ پر الزامات لگے ہیں، عدالت نے کہا کہ الزامات تو عدلیہ پر دونوں طرف سے لگتے ہیں ،آپ رنجیدہ صرف ایک طرف کے الزامات سے ہوتے ہیں؟انٹرنیٹ پر موجود کیا سارے الزامات کی تحقیقات ہونی چائییں؟ اٹارنی جنرل نے دلائل کے دوران سما کی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ایک چینل نے یہ دکھایا تھا کہ آڈیو کہاں کہاں سے اٹھا کر جوڑی گئی،ایک فرانزک ایک اور چینل بھی کروا چکا اب کس پر جائیں گے؟

بڑا دھماکہ، چوری پکڑی گئی، ثاقب نثار کی آڈیو جعلی ثابت،ثبوت حاضر

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

اشتہاری ملزم کی درخواستیں کس قانون کے تحت سن سکتے ہیں،نواز شریف کے وکیل سے دلائل طلب

نواز شریف کی جیل میں طبیعت کیوں خراب ہوئی تھی؟ نئی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

اشتہاری مجرم کی ضمانت منسوخی کی ضرورت ہے؟ نواز شریف کیس میں عدالت کے ریمارکس

نواز شریف کو مفرور بھی ڈکلیئر کر دیں تو تب بھی اپیل تو سنی جائے گی،عدالت

گرفتاری پہلے، مقدمہ بعد میں، مہذب ممالک میں کبھی ایسا دیکھا ہے؟ مریم نواز

مریم نواز کا وکیل بھاگ گیا

جاوید لطیف نوازشریف کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں،مریم نواز

قائمہ کمیٹی اجلاس،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، رانا شمیم کے نہ آنے پرجاوید لطیف کا بڑا اعلان

جس تقریر میں ثاقب نثار نے یہ اعتراف کیا ہو کہ نواز شریف کو سزا دینی ہے وہ تقریر سامنے لائیں ،مریم نواز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کرانے کیلئے معاونت طلب کرلی

Leave a reply