اتحادیوں نے پھر منہ موڑ لیا،اپوزیشن کی تحریک میں تیزی،دارالحکومت میں بڑی سیاسی بیٹھک
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی تحریک میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے
اپوزیشن کے آپس میں رابطے و ملاقاتیں ہو رہی ہیں تو حکومتی اتحادی جماعتیں بھی اپوزیشن کے ساتھ رابطے میں آ رہی ہیں اور ملاقاتوں کا ایک سلسلہ چل نکلا ہے، ایسے لگتا ہے کہ حکومتی اتحادی حکومت سے یا تو مطالبات منوانا چاہتی ہیں یا پھر اپنا وزن اپوزیشن کے پلڑے میں ڈال کر اپوزیشن کی ممکنہ تحریک عدم اعتماد میں شامل ہو کر دوبارہ بننے والی نئی حکومت کی اتحادی بننا چاہتی ہیں
ایم کیو ایم نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے اس کے بعد ایم کیو ایم وفد کی پنجاب میں ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے ملاقات طے ہو چکی ہے، وفد میں متحدہ رہنما عامر خان، وسیم اختر اور صادق افتخار شامل ہوں گے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ متحدہ اور ن لیگ کے ورکنگ ریلیشن شپ پر بھی گفتگو ہوگی۔ایم کیو ایم کا وفد حکومتی اتحادی جماعت ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے بھی ملے گا
شہباز شریف سے دو روز قبل ایک طویل عرصے بعد آصف زرداری اور بلاول زرداری کی بھی ملاقات ہو چکی ہے،شہباز شریف نے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد نواز شریف اور مولانا فضل الرھمان سے بھی رابطہ کیا اور انہیں ملاقات کی صورتحال سے آگاہ کیا،اس ملاقات کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے رہنما مزید متحرک ہوئے ہیں.
وزیراعظم غیرملکی شہریت رکھنے والے مشیروں، وزیروں سے استعفیٰ لیں،مریم اورنگزیب
حفیظ شیخ کوہٹانے کی وجہ مہنگائی نہیں بلکہ کچھ اورہی ہے:جس کے تانے بانے کہیں اورملتے ہیں
حفیظ شیخ میری سابق کابینہ کا حصہ تھے، میں یہ کام نہیں کرنا چاہتا، یوسف رضا گیلانی کا دبنگ اعلان
لندن سے بانی متحدہ کو لاسکتا ہوں اور نہ ہی نوازشریف کو،شیخ رشید کی بے بسی
بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کچھ نہیں ہوا،یہ لوگ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، شیخ رشید
مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشتگرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، شیخ رشید
پیپلز پارٹی نے ماہ فروری میں اور پی ڈی ایم نے ماہ مارچ میں لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے.، پیپلز پارٹی کی تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں،بلاول زرداری سمیت پیپلز پارٹی کی تمام قیادت لانگ مارچ کے حوالہ سے بھر پور کام کر رہی ہے ،تو دوسری جانب مولانا فضل الرحمان بھی متحرک ہیں، پشاور میں میئر کا الیکشن جیتنے کے بعد مولانا فضل الرحمان کے پست حوصلے ایک بار پھر بلند ہو چکے ہیں،
بلاول جس دن پیدا ہوا عدم اعتماد پر ہی چل رہے ہیں، شیخ رشید
طورخم ،چمن بارڈر پرسکون،پاکستانیوں کو واپس لائینگے،اشرف غنی کے دل میں فتور تھا،شیخ رشید
بھارت کو افغانستان میں منہ کی کھانی پڑی،شیخ رشید نے کیا بڑا اعلان
بلاول کیخلاف بات نہیں سن سکتا،مولانا کو اب یہ کام کرنا چاہئے، شیخ رشید
وہی ہوا جس کا انتظار تھا، وزیراعظم ہاؤس سے بڑا استعفیٰ آ گیا
شہزاد اکبر کو بھاگنے نہ دیا جائے،اگلا استعفیٰ کس کا آئے گا؟ مبشر لقمان کا انکشاف
چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم کومشیروں سے خبردار کر دیا
بازی پلٹ گئی، اتحادیوں کا صاف انکار،حکومت کو اسمبلی میں بدترین شکست
حکومت کے اتحادی ہیں لیکن…چودھری پرویز الہیٰ نے ایک بار پھر بڑا اعلان کر دیا
حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک کو لے کر سینیٹ میں متحدہ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس 2 بجے طلب کرلیا گیا ہے ،اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی اجلاس کی صدارت کریں گے ،یوسف رضا گیلانی کا اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں سے رابطہ ہوا ہے یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن رہنماوں کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دے دی،اجلاس میں سینیٹ کے اندر اپوزیشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوگا سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس سمیت دلاور خان گروپ سے متعلق مشاورت ہوگی
دوسری جانب ن لیگی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس آج شام 7 بجے شروع ہوگا ،ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نوازشریف لندن اور شہبازشریف لاہور سے اجلاس کی صدارت کریں گے ملکی صورتحال، مہنگائی، معاشی تباہی اوربے روزگاری سے متعلق امور پر بات ہوگی،منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک سے متعلق امور پر بات چیت ہوگی اجلاس میں ملک میں دہشت گردی، بلوچستان میں حالیہ واقعات پر غور کیاجائے گا شہبازشریف اجلاس کو پیپلزپارٹی قیادت سے ہونے والی ملاقات پراعتماد میں لیں گے
قبل ازیں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بلوچستان عوامی پارٹی کا بھی اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی سے تعلقات کے حوالہ سے نظر ثانی پر جائزہ لیا گیا،پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت بی اے پی کی قیادت کی اہم بیٹھک میں بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان ،چیئرمین سینیٹ سمیت اراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے شرکت کی
پیپلز پارٹی بمقابلہ اے آروائی ،مبشر لقمان اصل حقیقت منظر عام پر لے آئے
جماعت اسلامی کیخلاف پروگرام پر انکی طرف سے کیا ردعمل آتا ہے؟ مبشر لقمان نے بتا دیا
آسمان سے اہم پیغام آگیا،سمجھنے والوں کے لیے اشارہ کافی،سنیے مبشر لقمان کی زبانی
بڑی خبر آ گئی، آصف زرداری زندہ ہیں یا نہیں؟ سنئے حقیقت مبشر لقمان کی زبانی
بی اے پی کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے پارٹی کو نظرانداز کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ہونے کے باوجود بی اے پی کو اسکا مقام نہیں دیا جارہا۔ وفاقی کابینہ میں بی اے پی کی نمائندگی نہ ہو نے کے برابر ہے۔وفاقی کابینہ میں نمائندگی نہ ہونے سے بلوچستان میں احساس محرومی میں اضافہ ہو رہاہے۔ بی اے پی وفاق میں پی ٹی آئی حکومت کی غیر مشروط حمایت کر کے تھک چکی ہے۔جائز مقام نہیں دیا جا رہا، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ وزیراعلیٰ وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے دوران تحفظات ان کے سامنے رکھیں گے اور بتائیں گے کہ یہ آخری موقع ہے،اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو بلوچستان عوامی پارٹی اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی
کپتان کا کمال، مریم اور بلاول کی راہیں پھر جدا؟
اور پھر اس بار بلاول مان ہی گئے، ایسا فیصلہ کیا کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد چھوڑ گئے
سینیٹ انتخابا ت کے دوران ووٹ کیسے کاسٹ کیا تھا؟ زرتاج گل نے ایک بار پھر بتا دیا
سینیٹ انتخابات میں کیا اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل تھی؟ شیخ رشید نے دیا جواب
وزیراعظم میں ہمت ہے تو یہ کام کریں، گیلانی نے بڑا چیلنج دے دیا
قبل ازیں ق لیگ بھی حکومت سے نالاں نظر آتی ہے، حکومتی اتحادی جماعت کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے بھی حکومت کے حوالہ سے چند روز قبل ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اپوزیشن لیڈرجیسے بیانات سے حکومتی پوزیشن کمزورہوتی ہے اپوزیشن کی حکومت کومشتعل کرنے کی حکمت عملی ہوتی ہے،اتحادیوں نے ہرمشکل وقت میں حکومت کواپوزیشن کے پنجوں سے چھڑایا ، اپوزیشن جیسے بیانات سے انتظامی مشینری کا مورال ڈاؤن ہوتا ہے ،اپوزیشن لیڈرز جیسے بیانات دینے سے حکو مت کی اپنی سیاسی پوزیشن کمزور ہوتی ہے حکو مت بڑے فیصلے کرنے سے پہلے اتحادیوں سے مشاورت کرنے کی روش اختیار کرے،حکو مت خواہ مخواہ اپنے اتحادیوں کو اپوزیشن کیمپ کی طرف نہ دھکیلے،