وہی ہوا جس کا انتظار تھا، وزیراعظم ہاؤس سے بڑا استعفیٰ آ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وہی ہوا جس کا انتظار تھا، وزیراعظم ہاؤس سے بڑا استعفیٰ آ گیا

وزیر اعظم عمران خان نے بیرسٹر شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا، شہزاد اکبر نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا ہے اور خود سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس بات کی تصدیق کی ہے شہبزاد اکبر کا کہنا تھا کہ میں نے بطور مشیر اپنا استعفیٰ آج وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق احتساب کا عمل وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں جاری رہے گا۔ میں پارٹی سے وابستہ رہوں گا اور ممبر کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈالتا رہوں گا۔

واضح رہے کہ شہزاد اکبر کے حوالہ سے تحریک انصاف کے اندر بھی تشویش پائی جاتی تھی کہ شہزاد اکبر احتساب کے مشیر بنا دیئے گئے اور بلند و بانگ دعوے کرتے نظر آتے ہیں لیکن ابھی تک کسی کا کوئی احتساب نہیں ہوا، نہ ہی کسی سے کوئی برآمد گی ہوئی، شہزاد اکبر نے چند روز قبل بھی لاہور میں شریف فیملی کے خلاف پریس کانفرنس کی تھی

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ شہزاد اکبر مستعفی ہو گئے انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں ملنی چاہئے، شہزاد اکبر سے براڈ شیٹ اور برطانیہ میں کی گئی ادائیگییوں کی تحقیقات ہونیا چاہئے

18 جنوری کو کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نوازشریف کی واپسی سے متعلق سوال اٹھایا تھا جس پر شہزاد اکبر نے نواز شریف کی واپسی کو مشکل قرار دیا تھا وزیراعظم عمران خان شہزاد اکبر کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے ،اگر شہزاد اکبر استعفیٰ نہ دیتے تو وزیراعظم عمران خان انہیں گھر بھجوا سکتے تھے، شہزاد اکبر نے دوستوں سے مشاورت کے بعد استعفیٰ دیا،

مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے شہزاد اکبر کے استعفے پر ردعمل میں کہا ہے کہ آج سے ٹھیک ایک ہفتہ قبل یہ بات کی تھی،کیا شہزاد اکبر سے قوم کا پیسہ اور وقت ضائع کرنے کا حساب لیا جائے گا؟ ایسٹ ریکوری یونٹ نے قوم کے اربوں روپے خرچے اور نتیجہ کچھ نہ نکلا شہزاد اکبر قومی مجرم ہیں، انتقامی کارروائیوں کا مداوا کون کرے گا؟

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے بھی اپنے خلاف دائر ہونے والے صدارتی ریفرنس میں ایک جواب سپریم کورٹ میں جمع کروایا تھا جس میں احتساب سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر کی اثاثہ جات ریکوری یونٹ کی بطور سربراہ تقرری، ان کی شہریت اور اثاثوں سے متعلق سوالات اٹھائے تھے سوالات میں کہا گیا تھا کہ شہزاد اکبر کو جس محکمہ اثاثہ جات ریکوری یونٹ کا سربراہ بنایا گیا اس کا معیار کیا مقرر کیا گیا ؟ کیا اس عہدے پر کسی شخص کی تقرری کے لیے کوئی اشتہار وغیرہ دیا گیا اور کیا درخواستیں موصول کی گئیں اور کیا یہ عہدہ پبلک سروس کمیشن کے طریقہ کار کی روشنی میں چنا گیا ہے اپنے جواب میں جسٹس قاضی فائز عیسی نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ شہزاد اکبر کو اثاثہ جات ریکوری یورنٹ کا سربراہ مقرر کرنے کے حوالے سے کیا شرائط اور ضوابط طے کیے گئے تھے

مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے بھی چند روز قبل کہا تھا کہ شہزاد اکبر اب الٹے بھی ہو جائیں تو ان کی نوکری بچتی نظر نہیں آتی۔ ڈیڑھ سال سے جاری ایف آئی اے کی تفتیش میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی جس کا شہزاد اکبر کو شدید رنج ہے۔کبھی ایک عدالت تو کبھی دوسری عدالت میں چالان جمع کرانے اور تفتیشی رپورٹ اور چالان کو متعدد بار تبدیل کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کیس میں کچھ نہیں۔نیب جن الزامات کی تحقیقات تین سال سے تحقیقات کر رہا ہے، ہے انہی الزامات پر ایف آئی اے کو تفتیش دی گئی جس میں کچھ ثابت نہیں ہوا

وزیراعظم غیرملکی شہریت رکھنے والے مشیروں، وزیروں سے استعفیٰ لیں،مریم اورنگزیب

حفیظ شیخ کوہٹانے کی وجہ مہنگائی نہیں بلکہ کچھ اورہی ہے:جس کے تانے بانے کہیں اورملتے ہیں‌

حفیظ شیخ میری سابق کابینہ کا حصہ تھے، میں یہ کام نہیں کرنا چاہتا، یوسف رضا گیلانی کا دبنگ اعلان

لندن سے بانی متحدہ کو لاسکتا ہوں اور نہ ہی نوازشریف کو،شیخ رشید کی بے بسی

بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کچھ نہیں ہوا،یہ لوگ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، شیخ رشید

مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشتگرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، شیخ رشید

بلاول جس دن پیدا ہوا عدم اعتماد پر ہی چل رہے ہیں، شیخ رشید

طورخم ،چمن بارڈر پرسکون،پاکستانیوں کو واپس لائینگے،اشرف غنی کے دل میں فتور تھا،شیخ رشید

بھارت کو افغانستان میں منہ کی کھانی پڑی،شیخ رشید نے کیا بڑا اعلان

بلاول کیخلاف بات نہیں سن سکتا،مولانا کو اب یہ کام کرنا چاہئے، شیخ رشید

Comments are closed.