اکانومی ڈیڈ اسٹاک پر پہنچ چکی،ملک میں کالا پیسہ زیادہ ہے،چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ رجسٹری میں سول ایوی ایشن کی اراضی پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ایف آئی اے کو سول ایوی ایشن کی تمام اراضی واگزار کرانے کا حکم دے دیا،سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ایف آئی اے سول ایوی ایشن کی تمام اراضی واگزار کرانے فوری کارروائی کرے، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ایف آئی اے حکام سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی ،ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش رفت رپورٹ پیش کردی ،ایڈیشنل ڈائریکتر ایف آئی اے نے عدالت میں کہا کہ سول ایوی ایشن کی اراضی پر قائم قبضے ختم کردیئے اراضی واگزار کروا کر سول ایوی ایشن کے سپرد کردی،چیف جسٹس گلزار احمد نے سول ایوی ایشن ڈی جی سے سوال کیا کہ کیا زمین آپ کو مل گئی؟ جس پر ڈی جی سول ایوی ایشن نے عدالت میں جواب دیا کہ ہمیں 9 ایکڑ اراضی مل چکی،
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بہادر آباد، کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی ، رفاعی پلاٹس قبضہ کیس کی سماعت ہوئی ،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اکانومی ڈیڈ اسٹاک پر پہنچ چکی ،کمرشلائزیشن سے انڈسٹریز بند ہوچکی ہیں،پوری ذہنیت تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،اس دلدل میں دھنستےجا رہے ہیں، ملک میں بیشتر بلیک اکانومی چل رہی ہے، منسٹری ورکس نے تمام سوسائٹیز کے لے آؤٹ پلان غائب کردیئے،تمام لے آؤٹ کو اب تبدیل کیا جا رہا ہے، سندھی مسلم سوسائٹی کا حال تو یہ ہے کوئی چل نہیں سکتا،کراچی کو رہنے کے لیے چھوڑا نہیں، ہر جگہ کمرشلائز کردیا گیا،ملک میں کالا پیسہ زیادہ ہے،انڈسٹریز ختم کرکے پیسہ زمینوں پر لگا دیاگیا،دیکھتے ہی دیکھتے کراچی کا بیڑا غرق کردیا،کراچی میں ہر کونے پر مارکیٹں، دکانیں ہی دکانیں بنا دی گئیں،قانونی کام کے ساتھ غیر قانونی کام بھی جاری ہے،
دوران سماعت چیف جسٹس سیکریٹری منسٹری ورکس پر برہم ہو گئے ، چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزرات ورکس نے تو ہل پارک بھی اٹھا کر بیچ دیا تھا،چیف جسٹس گلزار احمد نے سیکریٹری منسٹری ورکس سے سوال کیا کہ منسٹری ورکس میں کیا ہو رہا ہے؟اسلام آباد میں بیٹھ کر پتہ نہیں ہوتا، کیا ہو رہا ہے، آپ کی وزارت نے سب کچھ بیچ ڈالا،سیکریٹری منسٹری ورکس نے عدالت میں جواب دیا کہ یہ تمام الاٹمنٹ جعلی ہیں،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے سامنے تو ایک کیس آیا، پتہ نہیں کیا کچھ کیا ہوگا،ہمارے ہاں لوگ اتنے بھی معصوم نہیں،و ماہ میں کثیر المنزلہ عمارت کھڑی کر دی جاتی ہے، جناح کوآپریٹو سوسائٹی حکام نے عدالت میں کہا کہ ہماری اراضی مکمل قانونی ہے،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی سینٹر، کمیونٹی سینٹر کے نام الاٹ ہوتا ہے، کمیونیٹی سینٹر تو آپ کے نام الاٹ ہوا؟ کیا یہ سب پارک کی اراضی ہے، وکیل سوسائٹی نے کہا کہ پارک اراضی پر کوئی گھر نہیں بنائے گئے،چیف جسٹس نے وکیل سوسائٹی سے سوال کیا کہ کیا یہ اسکول پرائیوٹ ہے؟ماڈل کلب کس کا ہے؟ وکیل سوسائٹی نے کہا کہ یہ سوسائٹی کا 40 سال پرانا کلب ہے،
@MumtaazAwan
کراچی کو مسائل کا گڑھ بنا دیا گیا،سرکاری زمین پر قبضہ قبول نہیں،کلیئر کرائیں، چیف جسٹس
سپریم کورٹ کا کراچی کا دوبارہ ڈیزائن بنانے کا حکم،کہا آگاہی مہم چلائی جائے
وزیراعظم کو بتا دیں چھ ماہ میں یہ کام نہ ہوا تو توہین عدالت لگے گا، چیف جسٹس
تجاوزات ہٹانے جائینگے تو لوگ گن اور توپیں لے کر کھڑے ہوں گے،آرمی کو ساتھ لیجانا پڑے گا، چیف جسٹس
سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں
ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا
آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار
آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم
کس کی حکومت ہے ؟ کہاں ہے قانون ؟ کیا یہ ہوتا ہے پارلیمانی نظام حکومت ؟ چیف جسٹس برس پڑے
شہر قائد سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا حکم
کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پرآپریشن کا آغاز،تاجروں کا احتجاج
سو برس بعد بھی قبضہ قانونی نہیں ہو گا،سپریم کورٹ کا بڑا حکم
ہزاروں اراضی کے تنازعات،زمینوں پر قبضے،ہم کون سی صدی میں رہ رہے ہیں ؟ چیف جسٹس
نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا
پاک فوج کے پاس مشینری موجود، جائیں ان سے مدد لیں،نسلہ ٹاور گرائیں، سپریم کورٹ
عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے کرنے کا کام نہیں،نسلہ ٹاور نہ گرانے پر سپریم کورٹ برہم
دفاعی اداروں کی جانب سے کمرشل کاروبار ،سیکریٹری دفاع کونوٹس جاری
ریاست فیل،مکمل تباہی، کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟ سپریم کورٹ کے اہم ترین ریمارکس
ریکارڈ غائب کرنے کیلئے آگ لگتی رہی .اب ایوان صدر میں آگ نہ لگ جائےسپریم کورٹ کے ریمارکس
سب کہتے مگر کرتے کچھ نہیں، اسپتالوں میں گدھے،ڈی سی بادشاہ بنے ہوئے ہیں،سپریم کورٹ برہم