متنازعہ شہریت بل منظور کروانے والے مودی اپنی بھارتی شہریت ثابت کرنے میں ناکام

0
43

متنازعہ شہریت بل منظور کروانے والے مودی اپنی بھارتی شہریت ثابت کرنے میں ناکام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت ایکٹ کے خلاف احتجاج جاری ہے، دہلی میں فسادات کے دوران 43 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں تا ہم اب انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاس بھی بھارتی شہریت کا ثبوت نہیں

دہلی کے ایک شہری کی جانب سے عدالت میں مودی کی شہریت بارے دائر درخواست کے جواب میں بھارتی وزیراعظم آفس نے کہا کہ نریندر مودی کے پاس شہریت کا کوئی ثبوت نہیں ہے کیوں کہ وہ پیدائشی طور پر ایک ہندوستانی شہری ہے.

عدالت کے بھارتی وزیراعظم آفس کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ نریندر مودی شہریت ایکٹ 1955 کے سیکشن 3 کے تحت پیدائشی طور پر ہندوستان کے شہری ہیں اور ان کے شہریت بارے جو ثٍبوت مانگے گئے وہ موجود نہیں ہیں.

واضح رہے کہ جب سے بھارت میں مودی سرکار نے متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ منظور کیا ہے ،احتجاج جاری ہے،ہر بھارتی شہری پریشان ہے کہ اپنی شہریت کیسے ثابت کرے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی شہریت کا سرٹیفکیٹ دکھانےمیں ناکام ہے۔

دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد

دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی

دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے

دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ

دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا

دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 43 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 400 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئے

Leave a reply