مفتی عبدالقوی کا نیا چیلنج، دیکھیے خصوصی انٹرویو مبشر لقمان کے ہمراہ
مفتی عبدالقوی کا نیا چیلنج، دیکھیے خصوصی انٹرویو مبشر لقمان کے ہمراہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں کیا ہو رہا ہے، امریکہ نے اپنا سود زیرو پرسنٹ کر دیا، برطانیہ نے ایک فیصد کر دیا، فرانس، جرمنی، ہالینڈ میں نہ ہونے کے برابر ہے،اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم کئی سالوں سے پروگرام کرتے ہیں کہ سودی نظام لعنتی نظام ہے.قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرما دیا کہ جو جان بوجھ کر سود کا کاروبار کرتا ہے وہ میرے سامنے اعلان جنگ کرتا ہے، آج جب معیشت گر رہی ہے تو یہ لوگ سودی نظام کو ترک کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ سودی نظام چند لوگوں کا بنایا ہوا نظام ہے جس کا مقصد دنیا کی دولت پر قبضہ کرنا ہے، اگر آپ اور پم فیصلہ کر لیں کہ سود کا کام نہیں کرنا ہے تو اسکے بڑے فوائد ملیں گے، مجھے ذاتی طور پر میرا بڑا فائدہ ہوا،مجھے یہ سمجھ آ گئی ہے کہ جتنی میری تنخواہ ہے اگر آدھی بھی ہو تو بہت زیادہ ہے ،اللہ کا شکر ہے، آپ کی گاڑیاں نہیں چل رہیں تو ایک گاڑی سے گھر کا نظام چل سکتا ہے، فالتو کی چیزیں نہ لیں، کچھ لباس صاف ستھرے کپڑے پہنیں تو بھی گزارہ ہو گا،اللہ اس سے بھی عزت دیتا ہے، اللہ نے ہمیں موقع دیا کہ ہم اس ملک کے نظام کو ،ہم مولویوں کی بات نہیں سنتے لیکن امریکہ کی بات سن رہے ہیں ختم کر دیا ہے انہوں نے سود کو،وہان نہ ہونے کے برابر ہے، آج مفتی عبدالقوی ہمارے ساتھ موجود ہیں. ہماری حکومت نے سود کو کم کیا ہے لیکن ختم نہیں کیا.
مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ اسلام کو اللہ نے انسانیت کے لئے ایک دین کی صورت میں عطا فرمایا، قرآن کی آیات اور احادیث کے ساتھ مشاہدے کو دیکھیں،تیس سال قبل ایک کروڑ روپیہ بینک میں رکھوایا تو ہر سال اس پر سود ملتا رہا، تیس سال بعد جو حاصل ہوا وہ ایک کروڑ کا سود اور ایک کروڑ روپیہ لیکن اگر اس کو تجارت کے طور پر استعمال کیا جاتا تو وہ ستر گنا، ساٹھ گنا تک بڑھ جاتا،وہ آج چالیس کروڑ ہوتا ، لیکن میں نے جو بینک میں کروڑ رکھا وہ ایک کروڑ ہی ہے اور اس سے دو ڈھائی کروڑ سود حاصل ہوا ہو گا.
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایک بات سمجھنی پڑے گی ایک چیز حرام ہوتی ہے جیسے خنزیر کا گوشت کھانا اور بھوک کے وقت میں جان جار رہی ہو جب کچھ نہ ملے تو وہ کھانے کی اجازت ہے کتنی مقدار میں کھا سکتے ہیں اتنا کہ جان بچ جائے اتنا جائز ہے، لیکن سود کے لئے اللہ تعالیٰ نے نجس ناپاک کا لفظ استعمال کیا، کوئی بھی ایسی سٹیج نہیں کہ جس میں سود کو حلال قرار دیا جائے،مر بھی رہے ہوں تو سود جائز نہیں ہو گا، جان بچانے کے لئے بھی اللہ نے انسان کو رعایت دی ہے لیکن سود کے لئے نہیں دی،سود کے بارے میں سمجھ لیں کہ جتنے بھی ہم گناہ کرتے ہیں ،سود واحد گناہ ہے جس کے بارے میں اللہ کہتے ہیں کہ اس کی سزا میں نے خود دینی ہے،
مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں حرمت علیکم المیتہ، انسانی عقل، آج کی سائنس بھی یہی کہہ رہی ہے کہ جب تک شہہ رگ سے خون نہیں بہتا اسکے اندر جتنی مرض، وبائیں ، معاملے ہیں اسوقت تک کلیئر نہیں ہوتے جب تک شہہ رگ سے خون نہ چلا جائے،بنیادی چیز یہ ہے کہ یہ مردار ہو گیاوہ چیزیں جو اسکے جسم میں ایسی تھیں جو ہمارے لئے شفا کا باعث بنتیں اور ہم امراض سے بچ جاتے اسکے لئے خون کا نکلنا ضروری ہے جب وہ نہیں نکلا تو یہ مردار ہے اور اسکے لئے اللہ نے قرآن مجید میں کہہ دیا ہے کہ اس کی وجہ سے تمہیں شفا نہیں ملے گی،یہ حرام کے معنی میں ہے، اسکی وجہ سے خوراک، غذائیت نہیں ملے گی اور یہ قرآن میں واضح ہے، سائنس نے بھی اس کو مان لیا ہے،
مفتی عبدالقوی کا مزید کہنا تھا کہ خنزیر کے گوشت کے بارے میں بات ہوئی کہ اب بھی اس میں اضطراری کیفیت ہے، میں اس بات پر خوش ہوتا ہوں کہ قرآن نے آج سے 15 سو سال پہلے بھی ،مفتی عبدالقوی نے باہر جانا ہے، مبشر لقمان نے انگلینڈ جانا ہے،یورپ ملک میں جانا ہے وہاں کیا کیفیت ہو گی، جس پر مبشر لقمان نے کہا کہ آپ اپنی بات کریں میری بات نہ کریں.
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میرے بچے آج سے نہیں بہت چھوٹی عمر سے باہر ہیں وہ سی فوڈ یا حلال گوشت کھاتے ہیں. اللہ کا شکر ہے.
مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ الحمدللہ آج بھی انڈیا، بنگلہ دیش ،پاکستان اور عالم عرب کے لوگ یورپ میں حلال گوشت کا کاروبار کر رہے ہیں ،میں تو اس سے پہلے کی بات کر رہا ہوں جب ہمارے پرانے بزرگ اور جاننے والے جاتے تھے اسوقت کے بارے میں بات کر رہا ہوں اسکا حل اللہ نے قرآن مجید میں اضطراری کیفیت بتا دیا ہے،کیفیت کا معنی ہے کہ اللہ نے جو قوت مدافعت آپ میں رکھی ہے اس میں کمی آ جاتی ہے کہ اگر خنزیر کا گوشت استعمال نہ کریں،یا مردار کا گوشت ، یا ایسا گوشت جس کا ذبیحہ اہل کتاب کا ہے مسلمان کا نہیں،لیکن کیونکہ ایک آدمی کی زندگی پوری انسانیت کی حیات کا نام ہے، اس آدمی کو مردار، خنزیر کا گوشت، اہل کتاب کا ذبیحہ بھی حلال ہو گیا لیکن سود لعنت ہے وہ کسی صورت حلال نہیں،معاشی طور پر اسکا نام استحکام رکھ لوں انسانیت کو دھوکہ دینے کے لئے اس صورت میں بھی نہیں، اللہ نے جو لفظ استعمال کیا ہے اس کا مطلب ہے کہ کسی کو ذلت کے ساتھ اسکو اپنے انجام تک پہنچانا،معنی یہ ہے کہ آج امریکہ اور دیگر معاشی ماہرین اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ ذلت کی بجائے سود کا خاتمہ کر دیا جائے تا کہ ہمارا معاشی نظام بہتر ہو
مفتی عبدالقوی کا مزید کہنا تھا کہ جو صدقہ و خیرات ہے اسکے اندر ربا ، وہانبھی لفظ ربا استعمال کیا، فاروی ردو میں سود کا لفظ استعمال ہوتا ہے، ربا کو ہلاک ہونا ہے ختم ہونا ہے، ایک نہ ایک دن اسکا وجود ختم ہو گا،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایک چیز پر میں کلیئر ہوں ربا یا سود سے مطلب لیتے ہیں فکس انکم، اب ہم جس جگہ بیٹھے ہیں یہ کرائے کی ہے،یہاں کا کرایہ دیا جاتا ہے مالک مکان کو،اگر ہمارا کام نقصان میں جا رہا ہے تو پھر بھی و ہ آئے گا اور اگلے سال کرایہ دس فیصد بڑھا دے گا تو کیا یہ بھی سود کے طور پر کاؤنٹ ہو گا،میری کتاب میں تو نہیں ہو رہا کیونکہ وہ میرے کاروبار میں شریک نہیں ہے ،میرے کاروبار سے اسکو نفع یا نقصان نہیں ہو رہا،پرابلم یہ ہو رہی ہے کہ آج ڈالر آپ کی حکومت کی مہربانی سے اوپر چلا گیا ہے، اگر میں انٹرسٹ لے رہا ہوں،فرض کریں کہ ایک کروڑ روپیہ بینک میں رکھا ہوا ہے اور اس پر سود لے رہا ہوں تو ملا کر بھی ایک سال بعد ڈالر کی اس اڑان کو نہیں پکڑتا تو کیا وہ بھی سود ہو گا؟ میں تو نہیں لے رہا میں تو کرنسی کو سٹیبل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں.
مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ بات یہ ہے کہ ایک کروڑ روپیہ مفتی عبدالقوی نے اسوقت داخل کیا اس میں شاید 3 گنا کا یا کچھ فرق تھا،مجے درہم و دینا کا پتہ ہے،جسوقت ہم نے پاکستان میں ہوش سنبھالا اسوقت پاکستان اور سعودی عرب کی کرنسی میں 3 گنا کا فرق تھا،وہ میں نے ایک کروڑ کے ساتھ 33 لاکھ بڑھے وہ لے لئے ، جو پیسہ بینک میں رکھا اور جو پیسہ سود کے طور پر تین ماہ، سال بعد لیتا رہا وہ اور ذاتی اثاثہ جو بینک میں موجود ہے سارے ملا کر اس زمانے میں مجھے جو ڈالر، دینار،پلاٹ، زرعی رقبہ مل رہا تھا وہ اس سے دس گنا،بہت اوپر چلا گیا اور میرا اثاثہ اسی مقام پر رہا،معنی یہ ہے کہ میں نقصان میں رہا فائدے میں نہیں رہا، اجتہادی معنی یہ کہ سود کا مطلب ہے بڑھنا ،ضیاع کا معنی ہے نقصان،سود کا معنی یہ ہے کہ ایک کروڑ کے اوپر مزید لے رہا ہوں وہ حرام ہے ، اب میں دیکھتا ہوں اپنی کرنسی کو بی اور اوپر کے پسیوں کو بھی،باقی اثاثہ جات کو بھی جمع کرتا ہون اور دنیا کی کرنسی کو دیکھتا ہوں، اپنی زرعی اراضی کے معاملات کو بھی دیکھتا ہوں، تو میں سمجھتا ہوں کہ دس سال کے اندر لوگ آگے نکل گئے اور میں وہیں کھڑا ہوں، کیا اس پر سود کا اطلاق ہو گا،اب پھر یہ اجتہادی مسئلہ ہے کہ مفتی عبدالقوی کے لئے سود اسوقت تھا جب اسکے اثاثے بڑھتے ، حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کل قرض یجر نفعا فھو ربا، کہ آپ سے میں نے قرض لیا اور مزید دے رہا ہوں تو جو مزید دے رہا ہوں وہ ربا ہے، میں نے مزید دینے ، آپ نےمزید لینے کے باوجود آپ کا کام تو کم ہو گیا ہے، ایک کروڑ کے ڈالر لے لیتے تو وہ آگے نکل چکے ہوتے اسوقت 110 روپے کا ڈالر تھا اب شاید 165 روپے کا ہے،لیکن جو میں نے لیا وہ کم ہوتے ہوتے، نہ اتنے مجھے ڈالر ملتے ہیں نہ دینا ر ملتے ہیں نہ اتنی مجھے زمین ملتی ہے،اس زمانے میں ایک مربع لے لیتے ،دس لاکھ کا ،ایک کروڑ کے دس مربع لے لیتے، مبشر لقمان نے مفتی عبدالقوی کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ بات کیا کہنا چاہ رہے ہیں آپ نے مجھے کنفیوز کر دیا ہے جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہ رہا ہون کہ جو مزید ہے وہ سود ہے
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب بینک میں رقم سود کے ساتھ جمع کرتے ہیں تو دنیا میں جو بڑھ رہی ہے وہ اسکے مقابلے میں بھی کم ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ یہ سود تو نہ ہوا، جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا کہ یہی تو میں کہہ رہا ہون جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ضابطہ بیان فرمایا کہ ایک قرض ہے، میں نے ایک کرو ڑ روپیہ بینک میں رکھوایا،بینک میرا مقروض ہو گیا وہ مجھے ہر تین مہینے یا چھ بعد پیسے دے رہا ہے، دس سال بعد پتہ چلا کہ میرا قرض کل اثاثہ جو دیا ہے ،تو حضور تو فرما رہے ہیں کہ جو اس پر مزید نفع سود ہے، اس پر مزید تو ہوا ہی نہیں.
ٹک ٹاک گرلز کے نئے دھماکے، عمران خان کی ساکھ کو شدید نقصان، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات
حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف
حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟
مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟
حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے
حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان
سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اسلامک بینک والے بینکنگ چارجز کے نام پر کرتے ہیں یہ کس طرح اسلام ہو گیا، یہ تو اسلام کو بھی بدنام کرتے ہیں، جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا کہ حقیقی بات یہ ہے کہ نامور لوگ ہیں مفتی منیب الرحمان نے لکھا ہے کہ میں فلاں بینک کے شریعہ بورڈ کا رکن ہوں، مفتی تقی عثمانی صاحب سے محبت کا تعلق ہے میں انکے بچوں سے بھی محبت کرتا ہوں، حقیقی بات یہ ہے کہ میرے ملنے والے ایک دوست نے کہا کہ سنہری بینک کے شریعہ بورڈ میں آپ کو لے آتا ہوں میری جو ان سے پہلی میٹنگ ہوئی،ان کے چیئرمین سے، میں نے ان سے پوچھا کہ مفتی عبدالقوی نے قرضہ لیا اور فیکٹری میں لگایا ،پتہ نہیں ہے ہو سکتا ہے کہ چھ مہینے بعد ان کی فیکٹری کو نقصان ہو جائے،مجھے نفع نہیں ہو رہا، نقصان ہو رہا ہے تو کیا اس نقصان میں شریک ہیں بینک والے تو انہوں نے کہا نہیں، میں نے کہا کہ میں آپ سے قرض لیا،ماہانہ واپس نہیں کر سکا کیونکہ فصل نہیں ہوئی، میں چار ماہ بعد پیسے واپس دینے آ گیا تو کیا اس پر مزید بھی لیں گے تو انہوں نے کہا ہاں ،لیں گے،معنی یہ ہے کہ اسلام کا بنیادی اصول ہے، اسلامک بینکنگ کے نام پر جو ہو رہا ہے وہ غلط ہو رہا ہے،میں چائے پی ریا ہوں اور آپ بھی چائے پی رہا ہوں سب کے سامنے ہے لیکن میں کہوں کہ چائے پی رہا ہوں اور اسکی جگہ شراب پی رہا ہوں تو یہ اللہ کے ہاں بہت بڑا جرم ہے،کیونکہ اس کے اندر گناہ ہے، میں بینک میں جاتا تھا کہتا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا ہے لاکھ روپیہ پڑا ہے جب بھی لینا ہو گا لاکھ ہی لوں گا،اب نام جو دیا رہا ہے اسلام کا
سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات
خلیل الرحمان قمر vs ماروی سرمد | مبشر لقمان بھی میدان میں آگئے۔
اس موقع پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ فرض کریں میں بینک میں پیسے رکھتا ہوں، فکس نہیں ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ جو اوپر ملے گا اس سے میں لوگوں کی مالی مدد کرنا چاہتا ہوں ،کیا یہ جائز ہے، جس پر مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ کہتا ہون کہ اسلام کی بڑی خوبی یہ ہے یہ عقل، حکمت، مشاہدے کے بہت قریب ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سوال کرنے والے سے فرمایا کہ دل سے پوچھ جس پر صحابی رسول نے کہا کہ ہے تو غلط،میں پروگرام کے توسط سے مفتی تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمان سے دو باتیں پوچھ رہا ہوں،ممکن ہو تو اگلے پروگرام میں ان کو بھی فون پر لیا جائے،دونوں فقہوں کے مفتی اعظم ہیں دونوں، ان کو کہتا ہے کہ جن بینکوں کے وہ شریعہ بورڈ ہیں وہ ایک ارب دیتے ہیں مفتی عبدالقوی کو اور چھ آٹھ مہینے کے بعد سارا معاملہ کروڑ ہو جاتا ہے تو کیا یہ معاملہ نقصان میں میرے ساتھ شریک ہے، ہاں یا ناں جواب دیں
اس موقع پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے پیسے دیئے ہیں آپ کے بزنس شیئر میں تو نہیں ہیں، جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا کہ سب سے بڑا دھوکہ یہی ہے کہ یہ مشارکہ ہے، فقہ کی کتاب میں اور اسلام میں شرکت کی چار اقسام ہیں، کتاب الشرکت میں یہ لکھا ہے
وبا کے کامیاب طریقہ علاج کی طرف پیشرفت، مبشر لقمان کے اہم انکشافات
عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے کے لئے سمری صدر کو کیوں بھیجی؟ سیاسی میدان میں بڑی ہلچل
ناامیدی کفر ہے، مشکل حالات میں امید کی کرن…مبشر لقمان کی تازہ ترین ویڈیو لازمی دیکھیں
اس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اب تمام فقہ کے علما کو ملکر دو چیزوں پر اجتہاد کرنا ہو گا ، ایک تو سود کی ڈیفی نیشن سامنے آئے کہ سود کس بیماری کا نام ہے. ہے کیا، ہو سکتا ہے میں کسی چیز کو سود سمجھ رہا ہوں اور وہ نہ ہو، دوسرا کن حالات میں سود کی اجازت ہو سکتی ہے یا نہیں،دونوں صورتوں میں اجتہاد ضروری ہے
مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ اسلامک بینکاری کے فراڈ سے پہلے جو نظام چل رہا تھا کیا وہ سود کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں، اور اب اسلامک بینکاری کے بعد جو نظام چل رہا ہے کیا وہ اسلام کے مطابق ہے یا نہیں، اسی سے واضح کر دیتا ہوں،اور میں اسکے لئے 3 سوال دے رہا ہوں جو شریعہ بورڈ کے ہیں، جسوقت بینک سے پیسہ لیتے ہیں اسلامی بینکاری کے نام پر کیا وہ مشارکہ، مضاربہ، شرکت کی چار اقسام کے مطابق نفع نقصان میں شریک ہیں یا نہیں، دوسرا سوال کہ وہ کہاں تک شریک ہیں اگر میں نفع دیتا رہوں تو وہ راضی ہیں اور اگر مین کہوں کہ نقصان ہو گیا اور تین چار مہینے تک پیسے نہ دوں تو..
مفتی عبدالقوی کا مزید کہنا تھا کہ اب اسے بھی خطرناک بات کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ دو مسائل بہت اہم ہیں، پنشن والے لوگ پوچھتے ہیں کہ پیسہ کہاں رکھیں ،میں بڑی جرات کے ساتھ کہتا ہوں کہ کسی مفتی، پیر،عالم، خطیب، حافظ قرآن کو نہیں دینا جو ہے یہ بھی جاتا رہے گا، قومی بچت اسوقت سب سے بہتر ہے،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اجتہاد کی ضرورت ہے، ہم تاویلیں دیتے ہیں، اور اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہوتے ہیں،جو چیزیں ناپاک ہیں نجس ہیں انکی کوئی گنجائش نہیں ہے، انسانی خون پینے کی جس طرح کوئی گنجائش نہیں اس طرح سود کی بھی کوئی گنجائش نہیں، جو ناپاک ہے وہ حلال نہیں، اللہ تعالیٰ ہمارے حکمرانوں کو سمجھ دے کہ وہ اس کا متبادل بہترین معاشی نظام لے کر آئیں،
امریکہ. سپر پاور نہیں رہے گا.؟ مبشر لقمان کی زبانی سنیں اہم انکشافات