جو تیرے عشق میں قید ہوئے وہ کیا قید ہوئے،حافظ سعد رضوی

حافظ سعد حسین رضوی رہا ہوچکے ہیں،حافظ سعد رضوی رہائی کے بعد مسجد رحمۃ للعالمین پہنچ چکے ہیں حافظ سعد رضوی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا ہے-

باغی ٹی وی: حافظ سعد رضوی نے رہائی کے بعد اپنا پہلا انٹرویو پاکستان کے معروف اور سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے ساتھ انٹرویو میں نظر بندی کے دوارن حالات و واقعات پر تفصیلی گفتگو کی-

ویڈیو میں سینئیر صحافی مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ حافظ سعد رضوی متعدد تکالیف ،مشکلات اور بہت سے ساتھیوں کی شہادت درجنوں کی گرفتاریاں اور پتہ نہیں کتنے لوگوں کے زخمی ہونے کے بعد بلآخر رہائی مل گئی ہے اور اپنے اہلخانہ کے درمیان چلے گئے ہیں یہ ان کا پہلا انٹرویو ہے جو انہوں نے شفقت فرمائی اور ہمارے ساتھ بات کرنا مناسب سمجھا اور ہمیں انٹرویو دے رہے ہیں-

انہوں نے کہا کہ وہ گواہ ہیں کہ حافظ سعد رضوی کی رہائی کے پیچھے ایک دو نہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کی دعائیں ہیں وہ ایسے لوگوں کو جانتے ہیں جنہوں نے بھیگی آنکھوں سے اشکبار ہو کر ان کی رہائی ان کی کامیابی کے لئے دعائیں مانگتے رہے مبشرلقمان نے سعد رضوی کو رہائی ملنے پر مبارکباد دی-

جس پر سعد رضوی نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا اور کہا کہ میں اس یقین پر ہوں اور میں نے تو کبھی خود کو قید سمجھا ہی نہیں تھا انہوں نے شاعرانہ انداز مین نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اظہار محبت کرتے ہوئے کہا کہ”جو تیرے عشق میں قید ہوئے وہ کیا قید ہوئے-

مبشر لقمان نے سعد رضوی سے سوال کہا کہ ناموس رسالت پر ہر پاکستانی جان دے سکتا ہے جس پر سعد رضوی نے کہا کہ بےشک ہر پاکستانی جان دے سکتا ہے آپ کو کم عمری میں اللہ نے اعزاز دے دیا کہ آپ بہت کم عمری میں اس تحریک کے امیر بنے آپ کو کس وجہ سے اندر نظر بند کیا ہوا تھا ور غیر قانونی بند کیا ہوا تھا –

سعد رضوی نے کہا کہ یہ تو تمام کورٹس کے فیصلوں کے بعد قانون اور ذمہ داران بھی نہیں جان سکے کہ ہم نے اس شخص کو کیوں بند کیا ہوا ہے-یہ تو ان سے پوچھا جائے کیوں بند کیا ہوا جو بند ہے وہ کیا بتائے گا کہ میں کیوں بند ہوں اسے تو بس یہی پتہ ہے کہ میں بند ہوں-

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ علامہ صاحب مجھے خبریں ملتی تھیں میں لوگوں کو دیتا نہیں تھا کہ میں چاہتا تھا آپ با ہر آ جائیں آپ سے تصدیق کے بعد کہوں کہ آپ کے اوپر تشدد بھی کیا گیا کہ آپ کوئی پولیس کی مرضی کا مطلب کا ویڈیو بیان جاری کر دیں آشوریٰ کے لئے کیا ایسا ہوا تھا؟

علامہ حافظ سعد رضوی نے کہا کہ اس راہ میں سب کچھ ہوتا ہے آخر میں انجام کو دیکھا جاتا ہے جو کچھ ہوا ایک راہ تھی اس راہ میں سب کچھ قبول ہے وہ گرفتارہ وہ تشدد ہو میرے کارکن میرے اوپر اس سے زیادہ تشدد کیا ہو سکتا ہے کہ میرے کارکنوں کا خون بہایا گیا-اور میرے کارکنوں کو زخمی کیا گیا ان کی ٹانگیں توڑی گئیں میں تو اس تشدد سے باہر نہیں نکل سکتا یہ تشدر تو ذاتی میرے لئے کوئی حیثیت نہیں رکھتی جب آپ کو سامنے دکھائی دے رہا ہو کہ آپ کو معلوم ہو رہا ہو کہ آپ کے کارکنوں کا خون بہایا جا رہا ہے اور وہ لوگ بے قصور ہیں اور جو صرف احتجاج کے لئے نکلے ہوں ساری دنیا احتجاج کرتی ہیں ان کو گولیاں ، بولٹ ان کو شیل فائر کئے جائیں تو میں میرے اوپر اس سے زیادہ تشدد کیا ہو سکتا ہے-

مبشر لقمان نے سوال پوچھتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں پتہ چلا تھا جیل میں آپ کے اوپر اتنا تشدد ہو کہ آپ کے گردوں سے بلیڈنگ ہونا شروع ہو گئی تھی؟

سعد رضوی نے اس سوال کا جواب نہیں دیا اور کہا کہ اس سب کو چھوڑیں جانے دیں ہم اس طرف چلتے ہیں جو آگے نئی راہ کھولے یہ تو گزر گیا جو ماضی تھا بڑا حسین ماضی تھا –

سینئیر صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے کارکنوں کو پتہ ہونا چایئے کہ آپ نے کتنی صعوبتیں اور تکلیف اٹھائی ہے اور برداشت کی ہے قربانیاں دی ہیں –

امیر تحریک لبیک پاکستان نے کہا کہ جب میرے علم میں ہے کہ میرے کارکنوں نے کتنی تکالیف برداشت کی ہیں تو انہیں یہ بھی پتہ ہو گا کہ جن کے اوپر انہوں نے بھروسہ کیا ہے انہوں نے بھی ایسے ہیں تکالیف برداشت کی ہیں-

مبشر لقمان نے پوچھا وہ شیڈول ختم ہو گیا کالعدم کا لفظ ختم ہو گیا سیاسی جماعت تسلیم ہو گئی تو اب آگے کا کیا لائحہ عمل ہے؟

سعد رضوی نے بتایا کہ لائحہ عمل وہی ہے جس کو ہم لے کر چلتے ہیں ناموس رسالت ختم نبوت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوپر کام ہے اور اس ملک میں ہر ظالم کے پنجے سے مظلوم کو چھڑوانا ہے اور ہر غریب اور مسکین جو ذہنی طور پر مفلوج کر دیا ہے ان ظالموں نے ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانا ان کو خوش رکھنا اور خوش کرنا ہی لائحہ عمل ہے-

جیل کے اندر حکومت کے لوگ میٹنگز میں کیا کیا مطالبات کرتے تھے ؟ کے جواب میں سعد رضوی کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ جو بھی جیل کے اندر میٹنگ ہوئی ایک آفیشل میٹنگ تھی علماء اکرمن لے کر آئے اور باقی جو ہماری جماعت کے معملات کے اندر میٹنگ تھی وہ ہمارے ذمہ داران کے ساتھ کرتے تھے میرے ساتھ جو میٹنگ ہوئی علماء اکرام آئے اور سب لوگوں کو دکھایا بھی گیا جو میٹنگ ہوئی باقی جو باتیں کرتے تھے آپ اسٹیپ ڈاؤن لے لیں پیچھے ہٹ جائیں وہ تو ہر ایک اپنا موقف ہوتا ہے اور وہ اپنے تطریقے سے بات کرتے تھے ہم اپنے طریقے سے بات کرتے تھے-

ایسی کیا وجہ ہوئی کہ دو مرتبہ آپ لوگوں کے ساتھ تحریری معاہدہ کرنے کے باوجود حکومت پھر گئی؟ پر انہوں نے کہا کہ حکومت کے مسائل یہ ہیں کہ ان کو شاید اپنی ہی بات کے اوپر یہ یقین نہیں ہے اور اس کے اوپر کبھی کبھی وہ ہمارا وجود نہیں مانتے تھے کہ ان کا سیاسی کوئی وجود ہے اور یہ ہمارے ہی شہری ہیں کہتے تھے یہ چند لوگ ہیں ان کو ہم تتر بتر کر لیں گے اور ان پر شیلنگ فائر کریں گے اور گولیاں چلائیں گے وہ جان دے سکتے ہیں ان کو علامہ خادم حسین رضوی نے وہ عشق کا جام پلایا ہے جو نشہ نہیں اتر سکتا اور انہوں نے وہ نشہ گولیوں سے بولٹ سے فائر سے اتارنے کی کوشش کی ان کو اس یقین اور اس بات تک لانے تک اتنے یقین اور اتنے معاہدے ہوئے-

کل عرس کی تقریب میں ہمارا یہ مقصد نہیں ہے کہ ہم انہیں اس ہجوم سے ڈرائیں یا مقصد ہو کہ ہم اس سے اپنی پاور شو کریں ہمارا ایک روحانی سلسلہ ہے ہمارا ایک ایونٹ ہے اور ہم اسے بڑے آرام سے ایک تربیتی اور روحانی لحاظ سے اور ایک آگے کے لائحہ عمل کے لحاظ سے ہم اس کو منائیں گے اور اس سے لوگوں کو پریشان نہیں ہو نا چاہیئے یہ جو ہمارے قائد کی وفائے رسول نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے نا لوگ اس وجہ سے ان کی قبر پر جمع ہوتے ہیں اور فاتحہ پڑھنے آتے ہیں لہذا لوگوں اس بات سے پریشان نہیں ہونا چاہیئے-

حکومت فرانس میں بڑی تبدیلیاں ہو چکی ہیں ان کی طرف سے ان کی ایمبیسی کی طرف سے کوئی معافی آ جائے تو کیا آپ لوگ اس پر اتفاق کر لیں گے؟

اس پر حافظ رسعد رضوی نے کہا کہ ان کو معافی ملتی ہے یا نہیں لیکن ان کو اس بات کا احساس ہونا چاہیئے کہ جو کچھ ہم کر رہے ہیں اس سے لاکھوں دل مجروح ہوتے ہیں جو مسلمان ہے وہ کائنات کی ہر چیز برداشت کر سکتا ہے لیکن اللہ کے نبی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت پر کوئی حرف برداشت نہیں کر سکتا تو یہ ان کی معافی اُدھر ہے ہم کون ہیں جو ان سے معافی منگوائیں ہمارا ان سے کوئی ذاتی جھگڑا تو نہیں ہے ہمارا عزت رسول نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مسئلہ ہے یہ معافی اُدھر مانگے یا اُدھر بات کرے ہمارے ساتھ ان کا کوئی مسئلہ نہیں ہمارا مسئلہ ناموس رسالت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہے ان کے ساتھ اور جب تک وہ اس سے توبہ نہیں کرتے ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہم ان کی کوئی بات سننے کے لئے تیار ہیں-

واضح رہے کہ آج حافظ سعد حسین رضوی رہا ہوچکے ہیں ان کے استقبال کی پر تحریک لبیک کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی یتیم خانہ چوک پہنچی،حافظ سعد رضوی کے یتیم خانہ چوک پہنچنے پر کارکنان کی جانب سے بھر پور استقبال کیا گیا،پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں،حافظ سعد رضوی جب گاڑی سے اترے تو کارکنان نے انکا زبردست خیر مقدم کیا، کارکنان کی جانب سے نعرے بھی لگائے گئے-

علامہ خادم حسین رضوی نے ناموس رسالت کے عنوان پر مسلمان قوم میں بیداری پیدا کی،مولانا معاویہ اعظم طارق

تحریک لبیک کا دھرنا، کارکنان گرفتار،کیا خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا گیا؟

کسی کو نہیں چھوڑیں گے، مذہبی جماعت کیخلاف بڑے فیصلے ہو گئے، شیخ رشید

تحریک لبیک دھرنا،راستے بند ہونے پر ٹریفک کا متبادل روٹ جاری

حکومت کیلئے نئی مشکل، تحریک لبیک کا ناموس رسالت مارچ کا اعلان

تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی گرفتار،تحریک لبیک کے رہنما کی باغی ٹی وی سے گفتگو میں تصدیق

تحریک لبیک کے کارکنان سڑکوں‌ پر نکل آئے،لاہور بند،ملک جام کرنیکا اعلان

کالعدم جماعت کی بھی لیگل ٹیم ہو سکتی ہے؟ سعد رضوی سے ملاقات نہ کروانے کی درخواست پرعدالت کے ریمارکس

سعد رضوی کی رہائی کی درخواست، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر سماعت،عدالت نے کیا دیا حکم؟

سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر سماعت،دلائل مکمل

باغی ٹی وی سروے،تحریک لبیک پہلے نمبر پر،حافظ سعد رضوی کے حق میں سب سے زیادہ ووٹ

سعد رضوی کی رہائی میں نیا موڑ، اصل کہانی کیا، مبشر لقمان نے حقیقت بتا دی

تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو فوری رہا کرنے کا حکم

حافظ سعد رضوی کو رہا کیوں نہیں؟ سی سی پی او لاہور فوری طلب

سعد رضوی کی رہائی کیخلاف اپیل ،سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

حافظ سعد رضوی کی رہائی کے بعد استقبال کے مناظر،خصوصی ویڈیو

https://baaghitv.com/khadim-hussain-rizvi-kurs-i-taqreebat-kaaja-say-aaghaz-0secourty-sakhat/

Shares: