بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے سینیٹ میں متقفقہ قرارداد منظور

0
42

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سینیٹ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قرارداد منظور کر لی ہے.

سینیٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کیلئے سید علی گیلانی کی بے لوث اور مسلسل جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ایوان نے ان کے غیر متزلزل عزم، جذبے، استقامت اور قیادت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، ظالمانہ اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے میں ان کے کردار کو سراہا۔

ایوان نے 90 برس کی ضعیف العمری میں سید علی شاہ گیلانی کی گھر میں بلا جواز نظر بندی پر بھی تشویش ظاہر کیا۔ قرارداد میں حکومت پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس کے قریب قائم کی جانے والی مجوزہ پاکستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اور ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کا نام سید علی شاہ گیلانی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اورایمرجنگ ٹیکنالوجی رکھے

واضح رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیّد علی گیلانی نے کشمیر کاز کی بھرپور حمایت اور مظلوم کشمیریوں کے لیے قربانیوں پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اورعوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

کشمیر کے لیے ‏‎آخری گولی،آخری سپاہی،آخری حد تک جائیں گے،ترجمان پاک فوج

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت چیئرمین نے وزیراعظم پاکستان کے نام ایک خط میں اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ وہ وزیراعظم کواپنی عظیم ذمہ داریاں پوری کرنے کی طاقت اورہمت عطافرمائے کیونکہ اللہ ہی نے انہیںاسلامی جمہوریہ پاکستان کی قیادت کے لیے چناہے۔ سیّد علی گیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں اورجموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت غیرقانونی طریقے سے تبدیل کرنے کے بھارتی فیصلے کے خلاف وزیراعظم عمران خان کے خطاب کی تعریف کی۔

کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے ،ہیں اور رہیں گے، پاک فوج کا کشمیریوں‌ کو پیغام

بھارت سن لے، جنگیں اسلحہ سے نہیں جذبہ حب الوطنی سے لڑی جاتی ہیں، ترجمان پاک فوج

‏اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

انہوں نے کہاکہ یہ غیر قانونی فیصلہ کشمیریوں پر مسلط کرنے کی بھارتی کوشش کے نتیجے میں خطے میں بڑے پیمانے پر کرفیو لگایا گیا۔ سیّد علی گیلانی نے کہاکہ1947ء سے بھارتی قبضے اورمظالم کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کئی مراحل سے گزری ہے۔1988، 2008، 2010 اور2016 اس جدوجہد کے تاریخی سال ہیں۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کی مجموعی مزاحمت کی وجہ سے بھارت جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام ہوگیا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں فون اور انٹرنیٹ سمیت مواصلات کے ہرقسم کے ذرائع منقطع کردیئے گئے ہیں۔ سیّد علی گیلانی نے کہاکہ بچوں، بزرگوں، نوجوانوں، تاجروں، وکلائ، طلباء اورحریت قیادت اوران کے عزیزوں سمیت ہزاروں لوگوں کوشدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ 2010ء سے نوجوانوں کو اندھا کرنا کا سلسلہ جاری ہے اورجدوجہد کے اس مرحلے میں بھی سینکڑوں نوجوانوں کو پیلٹ گن کے ذریعے زخمی کیا گیاہے۔

مقبوضہ کشمیر، خواتین مظاہرہ کے حوالے سے اہم خبر آگئی

انہوں نے کہاکہ خواتین کے ساتھ بدسلوکی ، جنسی ہراسانی اورزیادتی کو لوگوں کو دبانے کے لیے مسلسل ریاستی پالیسی کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے۔ قابض بھارتی فورسز اب بھی گھروںمیں داخل ہوکر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کررہی ہیں۔ نوجوان لڑکیوں کے والدین سے ان کی عمریں پوچھی جارہی ہیں اورقابض فورسز لوگوں کو کشمیر ی مسلم خواتین کی بے حرمتی کے اپنے ارادوں کے بارے میں بتارہی ہیں۔ نوے سالہ بزرگ رہنما نے کہاکہ بہت سے لوگوں کو دھمکیاں دی گئی ہیں کہ ان کو اپنے گھروں سے باہر پھینکا جائے گااور ان لوگوں کے گھروں کو ضبط کرنے کے لیے نوٹسز جاری کئے جارہے ہیں ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ لداخ کے مسلمانوں کو ظالم بھارتی فورسز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ اس خطے کے لوگ بھی بھارت کے غیر قانونی اقدام کی مخالفت کررہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر، موبائل فون سروس کی بحالی کے بعد ہی اہم سروس بند

سید علی گیلانی کے خط کے بعد وزیراعظم کشمیر کے لئے کیا اقدامات کریں؟ جماعت اسلامی کا مشورہ

حریت چیئرمین نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ تاشقند، شملہ اور لاہور معاہدوں سمیت بھارت کے ساتھ تمام معاہدوں سے علیحدہ ہونے کا اعلان کریں کیونکہ بھارت نے یکطرفہ طوپر ان معاہدوں کو ختم کردیا ہے۔ انہوں نے عمران خان پرزوردیا کہ وہ کنٹرول لائن کو دوبارہ جنگ بندی لائن کا نام دے دیں کیونکہ بھارت مقبوضہ علاقے کی صورتحال کو 1947 اور1948سے پہلے والی پوزیشن پر واپس لے گیا ہے۔

سیّد علی گیلانی نے کہاکہ حکومت پاکستان کو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کیلئے اقوام متحدہ میں ہرممکن کوششیں اور عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اگر بھارت کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق دینے سے انکار کرتا ہے تو پاکستان کو اس کے خلاف پابندیاں عائد کرانے کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔

Leave a reply