مزید دیکھیں

مقبول

پاکستان نے آئی ایم ایف کو بجلی کے نرخوں میں کمی پر منا لیا

اسلام آباد: پاکستانی حکام نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی...

سیالکوٹ: رمضان سہولت بازار: اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی

سیالکوٹ ، باغی ٹی وی( بیوروچیف شاہد ریاض) ڈپٹی...

محمود خلیل کی گرفتاری ،ٹرمپ ٹاور پر احتجاج،100گرفتار

نیویارک: فلسطینیوں کے حقوق کے حامی اور کولمبیا یونیورسٹی...

ہر محب وطن قومی اداروں کے ساتھ دلی احترام سے کھڑا ہے،عبدالعلیم خان

استحکام پاکستان پارٹی کے صدراور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم...

وزیراعظم ملک کی معیشت ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،گورنر سندھ

کراچی:گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ وزیراعظم...

تحریک لبیک پر پابندی ہٹانے کی درخواست، حکومت نے بالآخر بڑا فیصلہ کر ہی لیا

تحریک لبیک پر پابندی ہٹانے کی درخواست، حکومت نے بالآخر بڑا فیصلہ کر ہی لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان پرپابندی پرنظرثانی درخواست کا معاملہ وزارت داخلہ نے کمیٹی کے قیام کی سمری وزیراعظم کوارسال کردی،

کالعدم تحریک لبیک کی نظرثانی درخواست کاجائزہ لینے کیلئے کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے ،وزارت داخلہ کی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی ،کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری ایوب چودھری،جوائنٹ سیکرٹری محمدرمضان شامل ہیں ،وزارت داخلہ نے سمری میں کمیٹی کے لیے تین نام تجویز کر دیے ہیں،وزارت قانون کے جوائنٹ سیکرٹری خرم شہزاد مغل بھی کمیٹی میں شامل ہیں،کمیٹی میں وزارت قانون و داخلہ کے افسران کے ہمراہ خفیہ اداروں کے نمائندے بھی شامل ہیں،کمیٹی کابینہ کی منظوری کے بعد ٹی ایل پی کی اپیل پر نظر ثانی کا آغازکرے گی،کالعدم تحریک لبیک پرپابندی ہٹانے یا قائم رکھنے کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا،کمیٹی کا فیصلہ کابینہ کو جائےگا جو 60 روز میں فیصلہ کرے گی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعدکمیٹی 30 روز میں فیصلہ کرے گی،

تحریک لبیک نے وزارت داخلہ میں درخواست جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک پر سے پابندی ختم کی جائے، تحریک لبیک سیاسی جماعت ہے اور الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے، 2018 کے الیکشن میں بھی حصہ لیا اور ڈسکہ ضمنی الیکشن میں تحریک لبیک کا امیدوار تیسرے نمبر پر آیا، تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ غلط ہے پابندی ختم کی جائے

ی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی اور دھرنا ختم ہونے کے بعد وزیر داخلہ شیخ رشید نے اعلان کیا تھا کہ تحریک لبیک کے پاس ایک ماہ کا وقت ہے وہ درخواست دے سکتے ہیں شیخ رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ 210 ایف آئی آر قانونی پراسیس سے گزریں گی، سعد رضوی کا کیس بھی شامل ہے کالعدم قرار دی گئی تنظیم نے 30 دن میں جواب داخل کرنا ہے، ایک کمیٹی بنے گی جو کیس کا فیصلہ کرے گی، رہائی پانےوالوں میں سے زیادہ کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے،پولیس والے بھی زخمی ہوئے ، تحریک لبیک کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے،ہم نےٹی ایل پی کوکالعدم قراردیاہے وہ 30 دن میں اپیل کرسکتے ہیں اپیل پر ایک کمیٹی بنے گی جو اس کا فیصلہ کرے گی،جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا

علامہ خادم حسین رضوی نے ناموس رسالت کے عنوان پر مسلمان قوم میں بیداری پیدا کی،مولانا معاویہ اعظم طارق

تحریک لبیک کا دھرنا، کارکنان گرفتار،کیا خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا گیا؟

کسی کو نہیں چھوڑیں گے، مذہبی جماعت کیخلاف بڑے فیصلے ہو گئے، شیخ رشید

تحریک لبیک دھرنا،راستے بند ہونے پر ٹریفک کا متبادل روٹ جاری

حکومت کیلئے نئی مشکل، تحریک لبیک کا ناموس رسالت مارچ کا اعلان

تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی گرفتار،تحریک لبیک کے رہنما کی باغی ٹی وی سے گفتگو میں تصدیق

سعد رضوی کی گرفتاری کی ویڈیو سامنے آ گئی

تحریک لبیک کے کارکنان سڑکوں‌ پر نکل آئے،لاہور بند،ملک جام کرنیکا اعلان

پولیس نے ایک بار پھر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی یاد تازہ کر دی،کارکنان پر فائرنگ،شیلنگ،اموات

لاہور سمیت مختلف علاقوں میں تشدد،بلاول بھی میدان میں‌ آ گئے

کالعدم مذہبی جماعت اور حکومت میں مذاکرات کامیاب،کیا ہوئے فیصلے؟

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کیلئے قرارداد ہو گی اسمبلی میں پیش

فرانسسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد ،بڑی سیاسی جماعت کا اجلاس میں شرکت نہ کرنیکا فیصلہ

تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی رہا؟

کس کس کو رہا کیا جا رہا ہے؟ شیخ رشید کا کالعدم مذہبی جماعت بارے بڑا اعلان

کالعدم جماعت سے پابندی کیسے ختم ہو سکتی ہے؟ شیخ رشید نے بتا دیا

کالعدم تحریک لبیک نے پابندی کیخلاف ایسا کام کر دیا کہ حکومت کو بھی اجلاس بلانا پڑ گیا

کالعدم تحریک لبیک کی درخواست، وزارت داخلہ میں اجلاس

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan