جنرل قاسم سلیمانی کوبہت پہلے ماردینا چاہیے تھا ، ایران کے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،ٹرمپ

0
35

واشنگٹن :جنرل قاسم سلیمانی کوبہت پہلے ماردینا چاہیے تھا ، ایران کے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،اطلاعات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران کے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایران کے ساتھ بڑھنے والی کشیدگی کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے ایرانی حملے کے حوالے سے گفتگوکی،انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو کہیں پہلے مار ڈالنا چاہیے تھا، اس کاروائی کے ذریعے ہم نے ایران کو ایک قطعی پیغام دیا ہے۔

ایران کے یورپی یونین سے طے کردہ جوہری معاہدے کے بعد سے” توازن بگڑنے ” کا دعوی کرنے والے ٹرمپ کا کہناتھا کہ ایران کو اب جوہری ہتھیاروں کے ہدف کو ماضی میں چھوڑ دینا چاہیے اور جرمنی، فرانس اور چین کی طرح کے ممالک کو تہران انتظامیہ سے تعاون کا خاتمہ کرنا چاہیے۔

امریکی رہنما نے نیٹو سے بھی اپیل کرتے ہوئے اب کے بعد یہ مشرق وسطی میں مزید اپنا کردار ادا کرے۔ان کا کہنا ہے کہ قبل از وقت الرٹ سسٹم کی بدولت ایران کے عراق میں امریکی فوجی اڈے پر حملے میں کوئی بھی امریکی اور عراقی شہری ہلاک نہیں ہوا اور مالی نقصان بھی کچھ زیادہ نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی آپریشن میں قتل کے بعد ایران نے عراق میں الا اسد اور عربیل میں امریکی فوجی اڈوں پر بالسٹک میزائلوں سے حملے کیے تھے اور ایرانی ٹی وی نے اس دوران 80 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔

Leave a reply