یکساں قومی نصاب غیرمعیاری اورغلطیوں کی بھرمار،کتابوں کی چھپائی روک دی گئی
قائمہ کمیٹی نے تعلیمی اداروں کے احتجاجی ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر کی سربراہی میں کمیٹی بنادی
کمیٹی 15دن کے اندراساتذہ کے مسائل حل کرکے رپورٹ کمیٹی میں پیش کرئے گی،
قائمہ کمیٹی نے احتجاجی اساتذہ سے ہڑتال ختم کرکے سکول کھولنے کی درخواست کردی
قائمہ کمیٹی کا یکساں قومی نصاب کے معیار پر شدید برہمی کا اظہار
ایک نظم تین لوگ مل کر کس طرح لکھ سکتے ہیں مل کرکوئی تحریر لکھی جاسکتی ہے شاعری نہیں کی جاسکتی ہے، چیئرمین کمیٹی
کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری (ر) رفیق طاہر کو کمیٹی میں طلب کرلیا،
یکساں قومی نصاب کی کتابوں میں غلطیاں ہیں اور کچھ ایلیٹ سکول اردو میں معاشرتی علوم نہیں پڑھاناچاہتے ہیں،مریم چغتائی
اسلام آباد(محمداویس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے وفاقی تعلیمی اداروں کے احتجاجی ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گئی کمیٹی 15دن کے اندراساتذہ کے مسائل حل کرکے رپورٹ کمیٹی کودے گی،قائمہ کمیٹی نے اساتذہ سے ہڑتال ختم کرکے سکول کھولنے کی درخواست کردی۔ کمیٹی نے یکساں قومی نصاب کے معیار پر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ایک نظم تین لوگ مل کر کس طرح لکھ سکتے ہیں مل کرکوئی تحریر لکھی جاسکتی ہے شاعری نہیں کی جاسکتی ہے،یکساں قومی نصاب غیرمعیاری اورغلطیوں کی بھرمار ہے۔کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری (ر) رفیق طاہر کو کمیٹی میں طلب کرلیا۔سربراہ یکساں قومی نصاب نے کمیٹی میں بتایاکہ کتابوں میں غلطیاں ہیں اور کچھ ایلیٹ سکول اردو میں معاشرتی علوم نہیں پڑھاناچاہتے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کااجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹرعرفان الحق صدیقی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں ڈاکٹر مہرتاج روغانی،اعجاز چوہدری،فلک ناز چترالی ،رخسانہ زبیری،رانامقبول احمد،مولوی فیض محمد نے شرکت کی جبکہ پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر،سیکرٹری تعلیم ہائیرایجوکیشن کمیشن کے حکام اور یکساں قومی نصاب کی سربراہ مریم چغتائی نے شرکت کی۔کمیٹی نے اسلام آباد کے تعلیم اداروں کے اساتذہ و ملازمین کوبھی کمیٹی میں مدعو کیاتھا۔وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کا معاملہ پر بحث کی گئی۔سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہاکہ اسلام آباد میں نئے نظام کو جگہ دینی چاہیے پنجاب میں یہ نظام چل رہاہے تعلیمی اداروں کو مقامی حکومتوں کے زیر انتظام کریں گے تواس سے فائدہ ہی ہوگا۔اساتذہ کے خدشات کو دور کریں گے۔ آرڈیننس نہیں آنے چاہیے مگر جو حالات ہیں اس میں ہمیں جاری کرنے پڑتے ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر نے کہاکہ تعلیمی اداروں کوایم سی آئی کے حوالے کرنے میں ایک سال کاعرصہ لگ سکتاہے۔
چیئرمین کمیٹی عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ آرڈیننس جاری کرنے میں کیا حکمت ہے کیوں یہ جاری کیا گیا۔اس کے مکمل عمل درآمد کرنے میں ایک سال لگے گا۔اگر ایک سال لگے گا تو کیوں آرڈیننس جاری ہوا۔ہمارے نظام پہلے ہی بہت زیادہ سیاسی ہوگیا ہے۔ وفاقی تعلیمی اداروں کے نمائندے فضل مولا نے کہاکہ ہمیں وفاق سے ہٹا کر مقامی حکومت کے سپرد کردیا ہے۔ہمارے تعلیمی اداروں میں کوئی خامی نہیں تھی مقامی حکومتوں کا کوئی نظام ہی نہیں ہے۔ اعجاز چوہدری نے کہاکہ اساتذہ کے نمائندے منتخب نمائندوں پر عدم اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔جو ٹھیک نہیں ہے۔چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی فضل مولانے کہاکہ نان ڈویلوپمنٹ بجٹ میں پانچ ارب کا خسارہ ہے،ہمارے آٹھارہ ہزار ملازمین اور سینکڑوں ادارے ہیں میئر تو ریونیو بناتا ہے کیا وہ کوالٹی تعلیم دے سکیں گے،مکان کے پیسے تک نہیں دیئے گئے مالک کان تنگ کررہے ہیں ہم اگر لوکل گورنمنٹ کے اندر جاتے ہیں تو سول ملازم نہیں رہ سکیں گے۔ممبر کمیٹی فوزیہ ارشد اور چیئرمین کمیٹی عرفان صدیقی میں نوک جوک ہوئی۔فوزیہ ارشد نے کہاکہ آپ اگر ایجنڈا کو کمیٹی میں لاتے ہیں تو ہمیں کاپیاں دی جائیں،آرڈیننس کی کاپی تک نہیں دی گئی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ میرا کام نہیں بلکہ یہ منسٹری کا کام ہے۔فوزیہ ارشد نے کہاکہ آپ پرسنل نہ لیں،عرفان صدیقی نے کہاکہ میں تو لوں گا آپ سینئر ہیں یہ میری ڈومین نہیں ہے،یہ وزارت کاکام ہے کہ اجلاس سے تین دن پہلے ایجنڈا کمیٹی ارکان کودے تاکہ وہ پڑھ کرآئیں۔چیئرمین کمیٹی نے وفاقی تعلیمی اداروں کے اساتذہ سے اپیل کی کہ ہڑتال کی وجہ سے بچوں کانقصان ہورہاہے اس لیے ہڑتال ختم کردی جائے میں کمیٹی بنادیتاہوں وہ 15دن کے اندر اس حوالے سے آپ کے خدشات دورکرئے گی اگر آپ کے خدشات دور نہیں ہوتے تو اس کے بعد جولالحہ عمل آپ اختیار کریں آپ کی مرضی ہے۔چیئرمین کمیٹی نے پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر کی سربراہی میں کمیٹی بنادی کمیٹی میں سینیٹر رخسانہ ذبیری، سینیٹرفوزیہ ارشدجبکہ وزارت کی طرف سے سیکرٹری تعلیم جبکہ کمیٹی میں وفاقی تعلیمی اداروں کے دونمائندوں کوشامل کیاگیاہے جو 15دن کے اندر وفاقی اداروں کے ایم سی آئی کے سپرکرنے کے حوالے سے تحفظات کودور کرکے گی۔اور کمیٹی کورپورٹ دے گی۔
کمیٹی میں یکساں قومی نصاب کے حوالے سے معاملے پر بھی بحث کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ جو کتاب شائع کئے ہیں اس میں بہت زیادہ کنفیوژن ہے تین خواتین نے مل کر پہلی جماعت کی کتاب لکھی ہے اور تینوں نے مل کر نظمیں بھی لکھی ہیں جو اس کتاب میں شائع ہوئی ہیں تین لوگ مل کرنظم نہیں لکھ سکتے ہیں۔وہ تحریرلکھا سکتے ہیں مگر شاعری اورچیز ہے یہ ہم اپنے بچوں کوکیا بتا رہے ہیں۔سینیٹراعجاز چوہدری نے کہا کہ مل کر تو صرف قوالی لکھ سکتے ہیں یہ سنجیدہ معاملہ ہے اس کودیکھنا ہوگا۔عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ جن مصنفین سے یکساں قومی نصاب کی کتابیں لکھوائی گئیں ہیں ان میں سے ایک بھی استاد نہیں ہے۔قومی یکساں نصاب تعلیم کی سربراہ مریم چغتائی نے کہا کہ مصنفین کو ٹینڈر کے بعد منتخب کیا اس کے بعد انہوں نے کتابیں لکھی ہیں۔کتاب لکھنے کے لیے استاد کا ہونا ضروری نہیں ہے ۔کتابوں میں غلطیاں ہیں۔ پی پی پی موڈ میں اب جارہے ہیں
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پہلی جماعت کی کتاب میں تین شاعروں کی شاعری پڑھیں اس میں ایک بھی نظم بھی شاعری کے معیار پر نہیں اترتی ہے۔پہلی جماعت کی کتاب میں ایسے الفاظ ہیں جو کمیٹی میں موجود لوگوں سے پوچھوں تو ان کو بھی نہیں معلوم ہوگا۔یہ نصاب رفیق طاہر کی سربراہی میں بنایا گیا ہے اس لیے ان کوبلانا پڑے گا۔کمیٹی نے اگلے اجلا س میں طاہر رفیق کو طلب کرلیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کتابوں کی دوبارہ چھپائی کو روکا جائے اس میں غلطیاں ہیں پہلے غلطیاں ٹھیک کی جائیں کتابوں میں بہت زیادہ غلطیاں ہیں۔ مریم جغتائی نے کہاکہ کچھ سکول اردو میں معاشرتی علوم نہیں پڑھانا چاہتے ہیں دینی مدارس والے یکساں قومی نصاب سے مطمئن ہیں۔صرف ایک فیصد مدارس رجسٹرڈ ہیں۔جس کی وجہ سے مسائل ہیں۔اعجاز چوہدری نے کہا کہ یکسان قومی نصاب پر مدارس اتفاق کرتے ہیں۔
کرونا پھیلاؤ روکنے کے لئے این سی او سی کا عوام سے مدد لینے کا فیصلہ
کرونا وائرس ، معاون خصوصی برائے صحت نے ہسپتال سربراہان کو دیں اہم ہدایات
کرونا وائرس لاہور میں پھیلنے کا خدشہ، انتظامیہ نے بڑا قدم اٹھا لیا
تعلیمی ادارے بند، امتحانات کب ہوں گے؟ وفاقی وزیر تعلیم نے بتا دیا
تعلیمی ادارے کب سے کھلیں گے؟ وفاقی وزیر تعلیم کا بڑا اعلان سامنے آ گیا
حکومت کا نصاب تعلیم کا منصوبہ مشرف دور 2006 تعلیمی پالیسی کا چربہ ہے،کاشف مرزا
چینی بحران رپورٹ، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد آ سکتی ہے یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
چینی بحران رپورٹ ، جہانگیر ترین پھر میدان میں آ گئے ،بڑا دعویٰ کر دیا
وزیر سکول ایجوکیشن پنجاب ڈاکٹر مراد راس کا صوبے میں سکول کھلنے کے حوالے اہم اعلان
وفاقی بجٹ میں پی ٹی وی کی بھی سن لی گئی،کیمروں اور آلات میں جدت لانے کیلئے بڑی رقم مختص
بجٹ میں بڑے رہائشی گھروں پر فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز،فارم ہاؤسز پر بھی ہو گیا ٹیکس
وفاقی بجٹ، سگریٹ، انرجی ڈرنکس مہنگے، سیمنٹ، موبائل فون سستے
آئی ایم ایف اپنے قرضوں کا سود وصول کرنے کیلئے اپنی مرضی کا بجٹ بنوارہا ہے،سراج الحق
کرونا کا یہ حال ہے کہ مجھے اس کاغذ اور میز سے ڈر لگ رہا ہے، رکن قومی اسمبلی کا ایوان میں اظہار خیال
قومی اسمبلی میں منظور خاتم النبینﷺکی متفقہ قرارداد پر مرکزاورصوبوں سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ